وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عوام کو اشیائے ضروری معقول قیمتوں پر فراہم کرنا حکومت کی اوّل ترجیح ہے۔ اقتصادی اشارے حکومتی کوششوں کی بدولت بہتر ہو رہے ہیں۔

ایک بیان میں انہوں نے اشیائے ضروری کی قیمتوں میں مسلسل کمی پر اطمینان کا اظہار کیا اور یقین ظاہر کیا کہ افراطِ زر مزید کم ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنا ایک سال مکمل کر رہی ہے اور اس موقع پر یہ انتہائی خوش آئند خبر ہے۔

مزید پڑھیں: مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکامی پر وزیر خزانہ عہدے سے برطرف

انہوں نے کہا کہ یہ بہت حوصلہ افزا بات ہے کہ پچھلے مہینے افراطِ زر 1.

5 فیصد تک آ گیا ہے، جو ستمبر 2015 کے بعد سب سے کم افراطِ زر کی شرح ہے۔ انہوں نے کہا کہ جولائی 2024 سے فروری 2025 تک افراطِ زر کی اوسط شرح 5.9 فیصد رہی، جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں یہ اوسط 28 فیصد تھی، جو نمایاں کمی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کی اقتصادی ٹیم کی شاندار کوششوں کی بدولت اقتصادی اشارے ہر گزرتے دن کے ساتھ بہتر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معیشت میں مسلسل بہتری محنتی ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔

مزید پڑھیں: فارم 47 والے باہر جا کر مہنگائی کم ہونے کا کہیں تو انہیں جوتے پڑیں گے، عمر ایوب

انہوں نے کہا کہ تمام ادارے معیشت کو بہتر بنانے، کاروبار کو فروغ دینے اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ میکرو معیشت کی بہتری کے فوائد عوام تک پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اشیائے ضروری افراط زر معیشت مہنگائی وزیراعظم شہباز شریف

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اشیائے ضروری افراط زر مہنگائی وزیراعظم شہباز شریف انہوں نے کہا کہ اشیائے ضروری

پڑھیں:

شرح سود برقرار رکھنا معیشت کیلیے رکاوٹ ہے ،سید امان شاہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250916-06-3

 

کوئٹہ(کامرس ڈیسک )عوام پاکستان پارٹی بلوچستان کے صوبائی کنوینئر سید امان شاہ نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود کو موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ غیر موزوں اور عوام کے ساتھ ساتھ کاروباری طبقے کے لیے بھی مایوس کن ہے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ جب مہنگائی کی رفتار کم ہو رہی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ قابو میں ہے اور کاروباری سرگرمیوں کو سہارا دینے کی اشد ضرورت ہے، ایسے میں شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھنا ملکی معیشت اور ترقی کے راستے میں بڑی رکاوٹ بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلند شرح سود کی وجہ سے کاروباری قرضے مہنگے ہو گئے ہیں، جس کے نتیجے میں خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار (SMEs) شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ مالی بوجھ بڑھنے سے نئی سرمایہ کاری رک جاتی ہے اور روزگار کے مواقع کم ہو جاتے ہیں۔ اسی طرح ہاؤسنگ، گاڑیاں اور دیگر ضروریات کے لیے قرضوں میں نمایاں کمی واقع ہو چکی ہے، جس نے معیشت کے مختلف شعبوں پر منفی اثرات ڈالے ہیں۔ سید امان شاہ نے مزید کہا کہ بینکوں کی جانب سے حکومتی بانڈز میں سرمایہ کاری کو ترجیح دی جا رہی ہے جبکہ نجی شعبہ قرضوں کے حصول سے محروم رہ گیا ہے، جس سے کاروباری ماحول مزید کمزور ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسٹیٹ بینک اور معاشی پالیسی ساز فوری طور پر شرح سود میں کمی کریں، تاکہ کاروبار اور سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔ مانیٹری اور فِسکل پالیسی میں ہم آہنگی پیدا کی جائے تاکہ معیشت کو متوازن ترقی مل سکے۔SMEsاور نوجوان کاروباری افراد کے لیے رعایتی قرض اسکیمیں متعارف کروائی جائیں اور عام صارفین کے لیے بینک فنانسنگ کو سہل اور قابلِ رسائی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ یہ وقت محض احتیاط کا نہیں بلکہ جرات مندانہ اور دوراندیش فیصلوں کا ہے۔ اگر معیشت کو سانس لینے کا موقع نہ دیا گیا تو ملک طویل جمود کا شکار ہو سکتا ہے۔ سید امان شاہ نے اعلان کیا کہ وہ جلد معاشی ماہرین، کاروباری شخصیات اور صارفین کی نمائندہ تنظیموں کے ساتھ مشاورت کے بعد ایک جامع معاشی سفارشات پیکیج تیار کریں گے تاکہ پالیسی سازوں کے سامنے عوامی آواز مؤثر انداز میں پیش کی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں مارچ 2026ء تک نادرا کے مزید 3 میگا سینٹر کھولنے کا اعلان
  • کراچی میں مارچ 2026 تک نادرا کے مزید 3 میگا سینٹر کھولنے کا اعلان
  • اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
  •  نوجوانوں میں مالیاتی امید بلند مگر مجموعی عوامی اعتماد میں کمی ہوئی، اپسوس کا تازہ سروے
  • صنفی مساوات سماجی و معاشی ترقی کے لیے انتہائی ضروری، یو این رپورٹ
  • زمین کو بچوں کیلئے محفوظ بنانا اولین ترجیح ہے : مریم نواز شریف
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عوام کا ملا جلا ردعمل
  • شرح سود برقرار رکھنا معیشت کیلیے رکاوٹ ہے ،سید امان شاہ
  • اسرائیلی جارحیت کو کسی بھی بہانے جواز فراہم کرنا ناقابل قبول ہے؛ اعلامیہ قطر اجلاس
  • اسرائیلی جارحیت کو کسی بھی بہانے جواز فراہم کرنا ناقابل قبول ہے، اعلامیہ قطر اجلاس