اسلام آباد:

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ انٹرا پارٹی سمیت مخصوص نشستوں کے لیے بھی الیکشن کمیشن نے فیصلہ روک رکھا ہے۔
 

الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن  کیس کی سماعت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ  مخصوص نشستوں کے لیے بھی الیکشن کمیشن نے فیصلہ روکا ہوا ہے۔ الیکشن کمیشن اپنی ذمے داریاں پوری کرنے میں ناکام ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس الیکشن کمیشن کے سامنے ہے۔ الیکشن ایکٹ کے تحت ڈاکیو منٹ فائل ہو جائیں تو 7دن میں سرٹیفکیٹ ایشو کریں جب کہ آج ایک سال پورا ہوگیا،  پی ٹی آئی کو سرٹیفکیٹ نہیں ملا۔ ہمارے بعد انٹراپارٹی  الیکشن کرانے والی جماعتوں کو سرٹیفکیٹ مل گئے ہیں۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آج الیکشن کمیشن نے کیس 8اپریل تک ملتوی کردیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے اسٹے ہے کہ فائنل آرڈر نہ دیا جائے۔  انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں پر ہمارے حق میں فیصلہ دیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں انٹرا پارٹی بیرسٹر گوہر نے کہا

پڑھیں:

پی ٹی آئی گِدھوں کے قبضے میں ہے، اثاثے اور اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں، اکبر ایس بابر

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پارٹی کے اندر مالی اور انتظامی بے ضابطگیوں پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے اندر پیسوں کی بندر بانٹ جاری ہے اور پی ٹی آئی کے فنڈز کو تحفظ دینے کی فوری ضرورت ہے۔

اکبر بابر نے کہا کہ جب تک پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے قانونی تقاضے پورے نہیں کرتی، اس کے اکاؤنٹس اور اثاثے منجمد کر دیے جائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ”کہا جا رہا ہے پی ٹی آئی گدھوں کے قبضے میں ہے، اصل میں یہ گِدھوں کے قبضے میں ہے جو اسے نوچ نوچ کر کھا رہے ہیں۔“

اکبر بابر نے انکشاف کیا کہ الیکشن کمیشن نے بھی تسلیم کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے موجودہ عہدیداران خود ساختہ ہیں، اور غیرقانونی جنرل باڈی کے تحت انٹرا پارٹی الیکشن منعقد کیے گئے، جو پارٹی آئین اور قانونی تقاضوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

ان کا کہنا تھا، ’ہم پی ٹی آئی پر پابندی نہیں چاہتے، لیکن اگر یہی روش جاری رہی تو پارٹی ڈی لسٹ ہو سکتی ہے، اور الیکشن کمیشن کے پاس اسے فارغ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچے گا۔‘

اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ صرف پی ٹی آئی کا نہیں بلکہ ملک کی دیگر جماعتیں بھی اسی راہ پر گامزن ہیں جہاں سیاسی لیڈر بلامقابلہ سربراہ منتخب ہو رہے ہیں۔ جب تک اندرونی جمہوریت کو فروغ نہیں ملے گا، ملکی جمہوریت بھی کمزور ہی رہے گی۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر الیکشن کمیشن سے اپیل کی کہ پی ٹی آئی کے غیرقانونی استعمال ہونے والے اکاؤنٹس فوری طور پر منجمد کیے جائیں تاکہ پارٹی کو مزید مالی نقصان سے بچایا جا سکے۔
مزیدپڑھیں:انٹرا پارٹی الیکشن کیس: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد سے چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن کے سخت سوالات

متعلقہ مضامین

  • پی آئی اے کی نجکاری: دوبارہ آغاز، اہم بریفنگ مخصوص میڈیا تک محدود
  • الیکشن کمیشن فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا،چیف الیکشن کمشنر
  • آئین پاکستان 90 روز میں جنرل الیکشن کا کہتا ہے کیا وہ کرائے گئے؟
  • پی ٹی آئی گِدھوں کے قبضے میں ہے، اثاثے اور اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں، اکبر ایس بابر
  • بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟.الیکشن کمیشن
  • انٹرا پارٹی الیکشن کیس: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد سے چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن کے سخت سوالات
  • انٹرا پارٹی انتخابات: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں تھے، پی ٹی آئی سربراہ کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن
  • پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخاب پر فیصلہ ہو چکا، حتمی فیصلہ جاری نہیں کرینگے:چیف الیکشن کمشنر
  • پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخاب؛ فیصلہ ہوچکا، فائنل آرڈر پاس نہیں کریں گے، چیف الیکشن کمشنر
  • جے یو آئی بڑی جماعت، جو فیصلہ کرے قبول ہو گا: بیرسٹر گوہر