9 برس بعد ضمیر جاگنے پر چور نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
ٹرنوزن: ہالینڈ میں 9 سال پرانا چوری کا کیس اس وقت حل ہو گیا جب مجرم نے اپنے ضمیر کے بوجھ تلے دب کر خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔
یہ واقعہ 18 جنوری 2016 کو جنوبی ہالینڈ کے قصبے ٹرنوزن میں پیش آیا تھا، جب ایک شخص نے پٹرول پمپ سے چند سو یورو چوری کر لیے تھے۔
پولیس نے کیس کی تحقیقات کی، لیکن چور کا کوئی سراغ نہ مل سکا اور معاملہ بند کر دیا گیا۔ تاہم، حال ہی میں 28 سالہ شخص جو اب ارنہیم میں رہائش پذیر ہے، خود اپنے آبائی علاقے میں پولیس کے پاس پہنچ گیا اور اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔
پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ مجرم اپنے کیے پر پشیمان ہے اور اس نے چوری شدہ رقم واپس کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
اب استغاثہ اس بات پر غور کر رہا ہے کہ کیس کو آگے کیسے بڑھایا جائے، اور مجرم کو کیا سزا دی جا سکتی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ملک بھر میں پاسپورٹ دفاتر سے ہزاروں پاسپورٹ چوری ہونے کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں ملک بھر میں پاسپورٹ دفاتر سے ہزاروں پاسپورٹ چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس طارق فضل چوہدری کی زیر صدارت ہوا جس میں ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ مصطفیٰ قاضی نے پاسپورٹ دفاتر سے پاسپورٹ چوری ہونے کا انکشاف کیا، انہوں نے بتایا کہ ملک کے 25 پاسپورٹ دفاتر سے مختلف سالوں میں ہزاروں پاسپورٹ چوری ہوئے۔
ڈی جی پاسپورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں جتنے پاسپورٹ جاری ہوئے انہیں بلاک کردیا گیا، ان پاسپورٹس کی تجدید نہیں ہوئی اور نہ ہوگی۔
آڈٹ حکام نے بتایا کہ ایبٹ آباد سمیت دیگر پاسپورٹ دفاتر سے 32 ہزار674 پاسپورٹ چوری ہوئے۔
اس پر کنوینر کمیٹی طارق فضل چوہدری نے کہا کہ یہ بہت ہی تشویش ناک معاملہ ہے، جس طرح کے حالات ہیں ان پاسپورٹ کا غلط استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ڈی جی پاسپورٹ کا کہنا تھا کہ جو غیر ملکی ( چوری شدہ پاسپورٹس پر) پاکستان سے سعودی عرب گئے وہاں وزارت داخلہ نے انہیں گرفتار کیا، سعودی عرب نے افغان شہریوں کو ملک بدر کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد نادرا اور پاسپورٹ کا سسٹم مکمل ڈیجیٹائز کردیا گیا، اب کوئی بھی جعلی کام کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے۔
کنوینر کمیٹی طارق فضل چوہدری نے استفسار کیا کہ مشکوک شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کا تناسب کتنا فیصد ہوگا۔
ڈی جی پاسپورٹ نے کہا کہ جعلی پاسپورٹ والوں کو نہ پکڑنے کا تصور ہی نہیں کیا جاسکتا جس پر پی اے سی کی ذیلی کمیٹی نے ڈی جی پاسپورٹ کو انکوائری رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔