عمران خان نے فیصل چوہدری کو جیل معاملات پر قانونی معاونت سے روک دیا، نئے ترجمان کا بھی اعلان
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے اہم فیصلے کرتے ہوئے وکیل فیصل چوہدری کو جیل معاملات پر قانونی معاونت سے روک دیا۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری گرفتاری کے کچھ دیر بعد رہا
میڈیا رپورٹس کےمطابق عمران خان سے آج اڈیالہ جیل میں پارٹی قیادت، سینیئر وکیلا اور فیملی ممبران کی ملاقات ہوئی، اور اس دوران اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے اپنے وکیل فیصل چوہدری کو جیل معاملات پر قانونی معاونت سے روکتے ہوئے یہ ذمہ داری وکیل ظہیر عباس چوہدری کو سونپ دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے نیاز اللہ نیازی کو اپنا ترجمان مقرر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان مؤقف پر قائم، اڈیالہ جیل سے فیصل چوہدری کے ذریعے اہم پیغام جاری
عمران خان کی جانب سے نئی تقرریوں کے فیصلے کے وقت پارٹی قیادت، سینیئر وکلا اور فیملی ممبران موجود تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اڈیالہ جیل اہم فیصلے عمران خان فیصل چوہدری نیا ترجمان نیازاللہ نیازی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل اہم فیصلے فیصل چوہدری نیا ترجمان نیازاللہ نیازی وی نیوز فیصل چوہدری چوہدری کو
پڑھیں:
عمران خان کو کس مقدمے میں سزا سنائی جانے والی ہے؟ علیمہ خان نے بتا دیا
عمران خان کو اب کس مقدمے میں سزا سنائی جانے والی ہے، اس حوالے سے علیمہ خان نے پیش گوئی کی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی بہن علیمہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم کو ایک اور مقدمے میں سزا سنانے کی تیاری کی جارہی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ جیل کے اندر توشہ خانہ ٹو کیس کی کارروائی غیر معمولی عجلت میں کی جا رہی ہے اور یہ سب کچھ اسی مقصد کے تحت کیا جا رہا ہے۔
علیمہ خان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو خود بھی بخوبی اندازہ ہے کہ فیصلہ ان کے خلاف ہی آئے گا اور انہیں ایک اور سزا سنائی جائے گی۔ موجودہ حالات میں انصاف کی فراہمی کی کوئی امید باقی نہیں رہی۔
انہوں نے میڈیا نمائندوں سے براہِ راست بات کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ وہ مین اسٹریم میڈیا کے سامنے گفتگو اس لیے نہیں کریں گی کیونکہ وہاں ’’پلانٹڈ لوگوں‘‘ کو بھیجا جا رہا ہے جو بدتمیزی کرتے ہیں اور ماحول خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس طرح کے مناظر سے کارکنان مشتعل ہو جاتے ہیں اور پھر مزید گرفتاریاں عمل میں آتی ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کی بہن نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے خلاف اور پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف نئے مقدمات درج کیے جا رہے ہیں تاکہ دباؤ بڑھایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 2 برس سے میڈیا اڈیالہ جیل کے باہر کوریج کرتا رہا ہے اور کبھی بدتمیزی نہیں ہوئی، مگر اب جان بوجھ کر ایسے اقدامات کیے جا رہے ہیں جن سے صورتحال کشیدہ ہو۔