یوکرین کی فوجی امداد معطل کرنا قیام امن کیلئے سب سے بڑا اقدام ہوگا، روس
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
ماسکو سے خبر ایجنسی کے مطابق امریکی حکومت روس کو ممکنہ طور پر پابندیوں میں نرمی دینے کے منصوبے پر غور کر رہی ہے، تاہم روس کا مؤقف ہے کہ یہ پابندیاں غیر قانونی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ روس کے صدارتی محل کریملن کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے یوکرین کی فوجی امداد معطل کرنا قیام امن کیلئے سب سے بڑا اقدام ہوگا۔ روس نے خبردار کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدام کی تفصیلات روس کو واضح کرنے کی ضرورت ہے۔ کریملن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کو تعلقات معمول پر لانے کیلئے روس پر عائد پابندیاں ختم کرنا ہوں گی۔ ماسکو سے خبر ایجنسی کے مطابق امریکی حکومت روس کو ممکنہ طور پر پابندیوں میں نرمی دینے کے منصوبے پر غور کر رہی ہے، تاہم روس کا مؤقف ہے کہ یہ پابندیاں غیر قانونی ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
امریکا نے اقوام متحدہ سے غزہ میں بین الاقوامی سیکورٹی فورس کے قیام کی منظوری طلب کرلی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے غزہ میں ایک بین الاقوامی سیکورٹی فورس کے قیام کی منظوری طلب کرلی ہے، جس کا مینڈیٹ کم از کم 2 سال کے لیے تجویز کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کی رپورٹس میں امریکی ویب سائٹ ایکسِیوس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ واشنگٹن نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو ایک ڈرافٹ قرارداد بھیجی ہے، جس میں انٹرنیشنل سیکورٹی فورس یا آئی ایس ایف کے قیام اور ذمہ داریوں کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ قرارداد حساس مگر غیر خفیہ قرار دی گئی ہے اور اس میں امریکا و اتحادی ممالک کو غزہ میں براہ راست سیکورٹی کنٹرول سنبھالنے کا وسیع اختیار دینے کی تجویز شامل ہے۔
ڈرافٹ کے تحت یہ فورس ’غزہ بورڈ آف پیس‘ کے مشورے سے تشکیل دی جائے گی، جس کی سربراہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سونپنے کی تجویز دی گئی ہے۔ یہ بورڈ کم از کم 2027 کے اختتام تک برقرار رہے گا اور غزہ کے انتظامی معاملات میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
امریکی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ فورس امن قائم رکھنے کے بجائے دوسرے مشن کے طور پر کام کرے گی، جس کا بنیادی ہدف غزہ کو غیر عسکری بنانا اور مسلح گروہوں کو غیر مسلح کرنا ہوگا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ آئی ایس ایف کو غزہ کی سرحدوں (اسرائیل اور مصر کے ساتھ) کی سیکورٹی، عام شہریوں اور امدادی راہداریوں کے تحفظ، نئی فلسطینی پولیس فورس کی تربیت اور سیکورٹی پارٹنرشپ کی ذمہ داری دی جائے گی۔ اس فورس کو اپنے مینڈیٹ کی تکمیل کے لیے بین الاقوامی قوانین کے تحت تمام ضروری اقدامات کرنے کی اجازت ہوگی۔
قرارداد کے مطابق عبوری دور میں بورڈ آف پیس ایک غیر سیاسی، ٹیکنوکریٹ فلسطینی کمیٹی کی نگرانی کرے گا جو روزمرہ انتظامی امور کی ذمہ دار ہوگی۔ امداد کی فراہمی بھی اسی بورڈ کی منظوری سے اقوام متحدہ، ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ کے ذریعے ہوگی۔ اگر کوئی تنظیم امداد کے غلط استعمال میں ملوث پائی گئی تو اس پر پابندیاں عائد کی جا سکیں گی۔