WASHINGTION:

امریکا نے یمن کے حوثیوں کو غیرملکی دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا اور اس حوالے سے سیکریٹری اسٹیٹ نے باقاعدہ اعلان کردیا۔

امریکا کے سیکریٹری اسٹیٹ مارکو روبیو نے بیان میں کہا کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کیے گئے وعدوں میں سے ایک آج پورا کیا جا رہا ہے اور انصاراللہ کو بطور غیرملکی دہشت گرد تنظیم قرار دے دی گئی ہے جو عام طور پر حوثی کے نام سے مشہور ہے۔

وائٹ ہاؤس سے جاری صدارتی حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ حوثیوں کی سرگرمیاں مشرق وسطیٰ میں امریکی شہریوں اور اہلکاروں کے لیے خطرات کا باعث ہیں، اسی طرح خطے میں ہمارے قریب ترین شراکت داروں اور بین الاقوامی بحری تجارت کے استحکام کے لیے بھی خطرہ ہیں۔

سیکریٹری اسٹیٹ نے بیان میں کہا کہ حوثیوں نے 2023 سے خلیج عدن اور بحیرہ احمر میں کئی تجارتی جہازوں پر حملے کیے ہیں اور اسی طرح امریکی اہلکاروں کے ساتھ ساتھ خطے میں شراکت داروں کو بھی نشانہ بنایا ہوا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے یہ اقدامات ٹرمپ انتظامیہ کے ان وعدوں کی روشنی میں کیے گئے، جو اس نے قومی مفادات کے تحفظ، امریکی شہریوں کی سلامتی اور امریکا کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کر رکھے ہیں۔

امریکی سیکریٹری اسٹیٹ نے کہا کہ حوثیوں کو دہشت گرد قرار دینا دہشت گردی کے خلاف جنگ کا اہم جزو ہے اور اس سے دہشت گردی کی سرگرمیوں کو محدود کرنے میں مدد ملے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میں کہا

پڑھیں:

ٹرمپ ٹیرف کے خلاف امریکا کی 12 ریاستوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا

امریکا کی 12 ریاستوں نے غیر قانونی محصولات پر ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ کا چین پر ٹیرف میں کمی کا عندیہ، امریکی ریاستوں کا عدالت سے رجوع

اے پی پی کے مطابق ایریزونا، کولوراڈو، کنیکٹی کٹ، ڈیلاویئر، الینوائے، مینے، مینیسوٹا، نیواڈا، نیو میکسیکو، نیویارک، اوریگون اور ورمونٹ کے اٹارنی جنرل نے ٹرمپ انتظامیہ کو ٹیرف نافذ کرنے سے روکنے کے لیے مقدمہ دائر کیا۔

قانونی چارہ جوئی میں کہا گیا ہے کہ پالیسی نے قومی تجارتی پالیسی کو ٹرمپ کی قانونی اختیار کے صحیح استعمال کے بجائے خواہشات کے تابع چھوڑ دیا ہے۔

عدالت سے ٹیرف کو غیر قانونی قرار دینے اور سرکاری ایجنسیوں اور افسران کو ان کے نفاذ سے روکنے کی استدعا کی گئی۔

مزید پڑھیے: یورپی یونین بلبلا اٹھی، کیا ٹرمپ ٹیرف امریکا کے گلے پڑجائیگا؟

درخواست دہندہ نے کہا کہ امریکی صدر صرف ایمرجنسی ایکٹ کا مطالبہ کر سکتے ہیں جب بیرون ملک سے کوئی غیر معمولی خطرہ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر نے آئینی حکم کی خلاف ورزی کی اور امریکی معیشت میں افراتفری پھیلا دی ہے۔

دریں اثنا نیویارک کے اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کانگریس نے صدر کو یہ ٹیرف لگانے کا اختیار نہیں دیا۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ ٹیرف اسٹاک مارکیٹ لے بیٹھا، کملا ہیرس کی پیشگوئی سچ ثابت

انہوں نے کہاکہ یہ ٹیرف غیر قانونی ہیں اور اگر ا نہیں نہ روکا گیا تو وہ مزید مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی نقصان کا باعث بنیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی ریاستیں عدالت میں ٹرمپ ٹیرف ڈونلڈ ٹرمپ

متعلقہ مضامین

  • جموں و کشمیر کے معاملے پر امریکا کی کوئی پوزیشن نہیں، ترجمان محکمہ خارجہ
  • ٹریڈوار، مذاکرات واحد اچھا راستہ
  • بھارتی مہم جوئی: سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے غیرملکی سفارتکاروں کو حقائق بتادیے
  • پاکستان کا امریکی خام تیل درآمد کرنے پر غور
  • ٹرمپ ٹیرف کے خلاف امریکا کی 12 ریاستوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا
  • پاکستان کا امریکی خام تیل درآمد کرنے پر سنجیدہ غور
  • امریکا نے ایرانی ایل پی جی کمپنی اور اس کے کارپوریٹ نیٹ ورک پر بھی پابندیاں عائد کردی
  • ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا، امریکی عدالت کا وائس آف امریکا کو بحال کرنے کا حکم
  • امریکا، مسلمانوں کو گھروں اور مسجد کی تعمیر سے روک دیا گیا
  • امریکا سے معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں، وزیر خزانہ