سفارشی بھرتیوں نے پی ٹی وی کو تباہ کیا، رمضان پروگرام کیلئے خاتون اینکر رکھنے پر تنقید کا سامنا ہوا: وزیر اطلاعات
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی)وفاقی وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ رمضان پروگرام کے لیے خاتون اینکر بھرتی کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس پولین بلوچ کی صدارت میں ہوا۔ وفاقی وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کمیٹی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرائیوٹ سیکٹر کا اینکر پی ٹی وی پر آنے کو تیار نہیں ہوتا۔ رمضان پروگرام کے لیے خاتون اینکر بھرتی کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔وزیراطلاعات نے کہا کہ پی ٹی وی میں سفارشی بیٹھے تھے تو کسی نے اعتراض نہیں کیا۔ ڈیڑھ لاکھ کی ریسرچر تھی جسے 6 لاکھ کی اینکر بنا دیا گیا۔ صبح سے شام ٹی وی لگائیں صرف سفارشی اینکرز تھے۔ سفارشی بھرتی والوں کو گھر بھیجا۔ دس لاکھ کے بجائے بیس لاکھ پر لائوں گا کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئیے۔ سفارشی بھرتیوں نے پی ٹی وی کو تباہ کیا۔ ہم سب ہیں پی ٹی وی کی تباہی میں شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ تنخواہ نہیں بتاتے یہ پی ڈبلیو ڈی یا ورکس ڈیپارٹمنٹ نہیں ہے یہ میڈیا ہے۔ جب ایسے اسکروٹنزایز کریں گے تو کوئی پی ٹی وی آنے کو تیار نہی ہو گا۔میں اینکرز کا مستقبل نہیں خراب کرنا چاہتا۔ یہ ٹھیک ہے ڈیجیٹیل میڈیا کی وجہ سے روایتی میڈیا مشکالات کا شکار ہے۔ اشتہارات کے حوالے سے ٹی وی چینلز سے درخواست آئی ہے کہ ہمیں محدود نہ کریں تاکہ تنخواہیں بروقت دے سکیں۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزارت اطلاعات کا رویہ مثبت نہیں ہے۔ ہم گردن کٹا دیں گے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہم گردن کٹا دیں گے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہم پارلیمنٹرین ہیں اپنی توہین نہیں ہونے دیں گے۔ کمیٹی کو بروقت انفارمیشن ملنی چاہیے ہیں۔رکن کمیٹی سحر کامران نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں پوچھے گئے سوالات پر وزارت نے تسلی بخش جواب نہیں دیا۔ پی ٹی وی، ریڈیو اور وزارت کے اداروں میں نئی بھرتی ہونے والوں کی تفصیلات نہیں دی گئیں۔ ہم کو انفارمیشن نہیں ملی مارکیٹ ریٹ کا کیا مطلب ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
قیمتیں کنٹرول میں رکھنے کیلئے مؤثر میکنزم کی ضرورت ہے؛ مسرت جمشید چیمہ
ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہاہے کہ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کیلئے مؤثر میکنزم کی ضرورت ہے۔
مسرت جمشید چیمہ نے اپنے بیان میں کہاکہ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کوکنٹرول میں رکھنے کے لئے ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جانا چاہیے ،عوام کا استحصال روکنے کیلئے پہلے سے موجود قانون میں فوری ترامیم کی جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ پرائس کنٹرول کا موجودہ نظام نتائج نہیں دے رہا ،دکاندار سرکاری نرخنامے کو کسی خاطر میں لائے بغیر من مانے نرخوں پر اشیائے ضروریہ فروخت کرتے ہیں۔
لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق
مسرت جمشیدچیمہ نے کہا کہ انتظامیہ تھوک کی منڈیوں میں قیمتوں کو کنٹرول کرے اس کے بعد ریٹیل کی سطح پر سخت اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں۔ انہوں نے کہاکہ قیمتوں کی چیکنگ کے نظام میں بھی تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے ،گراں فروشی پر سخت سزائوں اور بھاری جرمانوں کے نفاذ کے لئے پہلے سے موجود قانون میں فوری ترامیم کے لئے پیشرفت کی جانی چاہیے ۔