جرمنی: سی ڈی یو اور ایس پی ڈی بڑے مالیاتی پیکج پر متفق
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 مارچ 2025ء) ان خدشات کے درمیان کہ اب امریکہ کی یورپ اور نیٹو اتحاد میں دلچسپی کم ہوتی جا رہی ہے، جرمنی کے ممکنہ اگلے چانسلر، فریڈرش میرس نے دفاع اور بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے لیے سینکڑوں بلین یورو جمع کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔
میرس کا یہ اعلان ان کی قدامت پسند جماعت کرسچن ڈیموکریٹس (سی ڈی یو) اور اس کی اتحادی جماعت کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) نیز سوشل ڈیموکریٹس (ایس پی ڈی) کے درمیان بات چیت کے درمیان سامنے آیا ہے۔
یورپ مضبوط قیادت اور استحکام کے لیے فریڈرش میرس کی طرف دیکھ رہا ہے
میرس نے ان جماعتوں کے رہنماؤں کی موجودگی کے درمیان اس کا اعلان کیا۔
جرمنی کے وفاقی انتخابات میں سی ڈی یو کی نمایاں کامیابی کے ایک ہفتے بعد اس کا اعلان ہوا ہے اور میرس نے کہا ہے کہ ان کا مقصد ایس پی ڈی کے ساتھ مل کر حکومتی اتحاد تشکیل دینا ہے۔
(جاری ہے)
ان جماعتوں کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ انہوں نے دفاعی اخراجات پر کنٹرول کو آسان بنانے کے لیے پارلیمنٹ میں ایک تحریک پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے، تاکہ جرمنی کے جی ڈی پی کے ایک فیصد کو قرضوں کی حد سے زیادہ کیا جا سکے۔
اس کے تحت گزشتہ برس کی جرمن جی ڈی پی کی بنیاد پر اس میں تقریباً 43 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کے تمام اخراجات شامل ہوں گے۔
مزید یہ کہ ملک کی 16 انفرادی وفاقی ریاستوں کو بھی کارکردگی کو مزید فروغ دینے کے لیے اپنی اقتصادی پیداوار کے 0.
جرمنی کے حالیہ انتخابات کے نتائج: تارکین وطن برادری کی تشویش میں اضافہ
جو کرنا ضروری ہے وہ کیا جائے گافریڈرش میرس نے کہا، "ہم اپنے آگے کاموں کے پیمانے سے واقف ہیں، اور ہم پہلے ہی ضروری اقدامات اور فیصلے کرنا چاہتے ہیں۔
ہماری آزادی اور ہمارے پر امن براعظم کو لاحق خطرے کے پیش نظر، جو کچھ بھی کرنا پڑے، ہمارے دفاع کا منتر وہی ہونا چاہیے۔"سی ایس یو کے رہنما سوڈر نے کہا، "ہم دوستوں اور دشمنوں کو ایک اشارہ بھیج رہے ہیں: جرمنی یہاں ہے۔ جرمنی پیچھے نہیں ہٹے گا۔"
میرس نے کہا کہ دفاعی اخراجات میں اس طرح کے اضافے کی مالی اعانت صرف اسی صورت میں جاری رہ سکتی ہے، جب جرمنی کی معیشت جلد از جلد "مستحکم ترقی کی راہ پر واپس آجائے"۔
انہوں نے کہا، "اس کے لیے نہ صرف مسابقتی حالات میں بہتری کی ضرورت ہے بلکہ ہمارے بنیادی ڈھانچے میں فوری اور پائیدار سرمایہ کاری کی بھی ضرورت ہے۔"
چونکہ اس طرح کی سرمایہ کاری کو "صرف وفاقی بجٹ کے ذریعے مالی اعانت فراہم نہیں کی جا سکتی ہے" فریقین نے صنعتی اور بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کے لیے 500 بلین یورو کے ایک نئے خصوصی فنڈ پر بھی اتفاق کیا ہے۔
اس سے یہ توقع ہے کہ آنے والی دہائی میں جرمنی کی بیمار معیشت کو متحرک کرنے میں مدد ملے گی۔ایس پی ڈی کے رہنما کلنگبیل نے کہا، "ہم آخر کار اپنے ملک میں سرمایہ کاری کے لاگ جام کو ختم کر رہے ہیں۔" ان کا مزید کہا تھا کہ جرمنی کے آئینی قرض کے وقفے پر سال کے آخر تک نظرثانی کی جائے گی "تاکہ اسے سرمایہ کاری میں رکاوٹ بننے سے روکا جا سکے۔
"یورپی کمیشن کے سابق صدر کی مشترکہ دفاعی بانڈز کے اجرا کی تجویز
دفاعی اخراجات اور بنیادی ڈھانچے کے خصوصی فنڈ سے متعلق دونوں تحریکیں موجودہ پارلیمنٹ کی میعاد ختم ہونے سے پہلے پیش کی جانی ہیں۔ اسے سی ڈی یو اور ایس پی ڈی مشترکہ طور پر پیش کریں گی اور آئینی تبدیلی کی صورت میں دو تہائی اکثریتی ووٹ حاصل کرنے کے لیے گرینز اور ایف ڈی پی سے انہیں حمایت کی توقع ہے۔
جرمنی کا امریکی پالیسی میں تبدیلی کا جواببرلن کے ان اقدامات کا مقصد، جمعرات کے روز ہونے والے یورپی یونین کے سربراہی اجلاس سے پہلے جرمنی کی کارروائی کرنے کی صلاحیت کو ظاہر کرنا ہے۔ یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں رکن ممالک صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تحت امریکہ کی خارجہ پالیسی میں واضح تبدیلی پر بلاک کے ردعمل پر تبادلہ خیال کریں گے۔
میرس نے کہا، "ہم مستقبل میں بھی اپنے باہمی اتحاد کے وعدوں پر قائم رہنے والے امریکہ پر اعتماد کر رہے ہیں۔ لیکن ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ ہمارے ملک اور اتحاد کے دفاع کے لیے فنڈز کو اب نمایاں طور پر بڑھایا جانا چاہیے۔"
میرس نے یہ بھی کہا کہ وہ یوکرین کے لیے تین بلین یورو کے امدادی پیکج کی فوری منظوری کے لیے زور دیں گے، جو کہ پارلیمان میں ہفتوں سے زیر بحث ہے۔
انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ بدھ کے روز اس سلسلے میں مشاورت کے لیے سبکدوش ہونے والے چانسلر اولاف شولس سے ملاقات کریں گے۔
ص ز/ ج ا (ڈی پی اے، اے ایف پی)
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سرمایہ کاری میرس نے کہا کے درمیان ایس پی ڈی جرمنی کے سی ڈی یو کے لیے
پڑھیں:
پارلیمان کے تبادلوں، مقامی خودمختای کے ماڈل سے سیکھنے کا موقع ملے گا: مریم نواز
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تْرک نَخباؤر نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تْرک نَخباؤر کا پرتپاک و پر خلوص خیرمقدم کیا۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، وویمن ایمپاورمنٹ، تعلیم، یوتھ ایکسچینج پروگرام، ماحولیات اور کلین انرجی کے منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعلی مریم نواز شریف نے جرمنی کی جانب سے حالیہ سیلاب کے دوران اظہارِ یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہا کہ پنجاب کے تاریخی اور ثقافتی دل لاہور میں جرمنی کے معزز مہمانوں کا خیرمقدم کرنا میرے لیے باعث اعزاز ہے۔ وزیر اعلی مریم نواز شریف نے جرمنی کی فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کی 100 ویں سالگرہ پر مبارکباد دی اور پاکستان میں 35 سالہ خدمات کو سراہا۔ وزیراعلی مریم نواز شریف نے کہا کہ فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن نے پاکستان اور جرمنی میں جمہوریت، سماجی انصاف اور باہمی مکالمے کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا۔ فلڈ کے دوران اظہار ہمدردی و یکجہتی پاک جرمن دیرینہ دوستی کی عکاسی ہے۔ پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرز حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں جو ترقی و امن کی بنیاد ہیں۔ جرمن پارلیمانی رکن دِریا تْرک نَخباؤر سے ملاقات باعث مسرت ہے۔ وزیراعلی مریم نواز نے کہا کہ جرمن پارلیمانی رکن دِریا تْرک نَخباؤر کا کام شمولیتی پالیسی سازی، صنفی مساوات اور انسانی حقوق کے فروغ کی شاندار مثال ہے۔ فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کی جمہوری گورننس کے تحت قانون سازوں، نوجوان رہنماؤں اور خواتین ارکانِ اسمبلی کے لیے تربیتی ورکشاپس منعقد کرنے کی تجویز پیش کی۔ پنجاب اور جرمن پارلیمان کے تبادلوں سے وفاقی تعاون اور مقامی خودمختاری کے جرمن ماڈل سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔ پارلیمانی تعاون عوامی اعتماد اور باہمی تفہیم کا پْل ہے جو پاک جرمن تعلقات کو مضبوط بناتا ہے۔ جرمنی 1951 سے پاکستان کا قابل اعتماد ترقیاتی شراکت دار رہا ہے۔ جرمن تعاون نے پنجاب میں ماحولیات، ٹریننگ، توانائی، صحت اور خواتین کے معاشی کردار کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے نوجوانوں کی روزگاری صلاحیت میں اضافے کے لیے جرمنی کے ڈوال ووکشینل ٹریننگ ماڈل کو اپنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت 2024 میں 3.6 ارب امریکی ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے۔ پنجاب جرمنی کی ری نیو ایبل انرجی، زرعی ٹیکنالوجی، آئی ٹی سروسز اور کاین مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے۔ تعلیم حکومت پنجاب کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے۔ پنجاب نصاب کی جدت، ڈیجیٹل لرننگ اور عالمی تحقیقی روابط کے فروغ پر کام کر رہا ہے۔ دس ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ جرمن جامعات میں زیرِ تعلیم ہیں۔ خواتین کی بااختیاری پنجاب کی سماجی پالیسی کا مرکزی جزو ہے۔ ای بائیک سکیم، ہونہار سکالرشپ پروگرام اور ویمن اینکلیوز خواتین کی محفوظ اور باعزت معاشی شرکت کو یقینی بنا رہے ہیں۔ پنجاب کے تاریخی ورثے بادشاہی مسجد، لاہور قلعہ، شالامار گارڈن اور داتا دربار مشترکہ تہذیبی سرمائے کی علامت ہیں۔ ثقافتی تعاون مؤثر سفارتکاری ہے، جرمن اداروں کے ساتھ مشترکہ فن و ثقافت منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ پاکستان اور جرمنی امن، ترقی اور انسانی وقار کی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں۔ پارلیمانی روابط، پائیدار ترقی اور تعاون کے ذریعے پاک جرمن دوستی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ جبکہ صوبہ بھر میں وال چاکنگ پر سختی سے پابندی پر عملدرآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بے ہنگم تجاوزات کو خوبصورتی میں ڈھالنے اور وال چاکنگ ختم کرکے دیواریں صاف کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے پراجیکٹ کی منظوری دے دی۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر تاریخ میں پہلی مرتبہ ہر شہر میں بیوٹیفکیشن کا شاندار اور منفرد پلان مرتب کیا گیا ہے۔ صوبہ بھر میں سرکاری اور نجی عمارتوں پر وال چاکنگ ختم کرکے دیواریں صاف کردی جائیں گی۔ پنجاب کے 39اضلاع میں ساڑھے16ارب روپے کی لاگت سے 132بیوٹیفکیشن سکیمیں مکمل کی جائیں گی۔ بیوٹیفکیشن کی 122سکیموں پر کام شروع کردیا گیا۔ لاہور، بہاولپور، ڈی جی خان، سرگودھا، گجرات، فیصل آباد اور راولپنڈی میں بیوٹیفکیشن سکیمیں اگلے جون تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کر دیا گیا ہے۔ ملتان میں نومبر، گوجرانوالہ میں دسمبر کے آخر تک سکیمیں مکمل کرنے کی مدت مقررکی گئی ہے۔ ساہیوال میں بیوٹیفکیشن کی 24سکیمیں اگلے مارچ تک مکمل کر لی جائیں گی۔ ہر شہر میں سڑکوں اور بازاروں کی اپ گریڈیشن کے ساتھ ساتھ ٹف ٹائل بھی لگائی جائیں گی۔ مرکزی بازاروں کو خوش نما اور جاذب نظر بنانے کے لئے اپ لفٹنگ اور بیوٹیفکیشن کی جائے گی۔ مختلف شہر وں میں قدیمی دروازوں، روایتی بازاروں کو ری ماڈلنگ کے ذریعے خوبصورت شکل دی جائے گی۔ وزیراعلی مریم نواز نے گلگت بلتستان کے یوم الحاق پاکستان پر مبارکباد کا پیغام دیا اور گلگت بلتستان کے عوام کو ڈوگرہ راج سے آزادی کے یوم پر مبارکباد پیش کی ہے۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ گلگت بلتستان پاکستان کی خوبصورت اور شاندار تصویر پیش کرتا ہے۔ گلگت بلتستان کے بہادر عوام ملک و قوم کا فخر ہیں۔ گلگت بلتستان کی بے مثال روایات اور شاندار ثقافت سیاحوں کو مسحور کرتی ہے۔