225 گاڑیوں پر مشتمل سامان رسد کا ایک بڑا قافلہ پارا چنار پہنچ گیا۔

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ قافلے میں اشیاء خورونوش کے علاوہ پیٹرولیم مصنوعات بھی بجھوائی گئی ہیں۔

دوسری طرف ضلع کرم میں امن معاہدے کے تحت بنکروں کی مسماری اور اس سے منسلک خندقوں کو ختم کرنے کا عمل جاری ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اب تک 272 بنکر مسمار کیے جا چکے ہیں جبکہ

 اب تک 100 سے زائد شرپسند عناصر کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ کرم میں امن و امان خراب کرنے والے عناصر اور سہولت کاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائےگی۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت کرم کے معاملے پر اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں چیف سیکریٹری، آئی جی، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں کرم میں قیام امن کے لیے دہشتگردوں کے خلاف ممکنہ آپریشن کا منصوبہ، ٹی ڈی پیز کیمپ قائم

اجلاس میں کرم کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اور فیصلہ کیا گیا کہ کرم میں غیر قانونی بنکرز کو مسمار کرنے کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا جائےگا۔

اجلاس کے مطابق کرم کو اسلحہ سے پاک کرنے کے لیے دونوں فریق طریقہ کار وضع کرکے جلد از جلد حکومت کو دیں گے، بگن کے متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی ان کی حکومت اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون سے مشروط ہوگی۔

اجلاس کے مطابق دونوں اطراف کے دہشتگردوں اور عسکریت پسندوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی عمل میں لائی جائےگی، اور ایف آئی آرز میں نامزد ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی جائےگی۔

اجلاس میں کہا گیا کہ اس سارے عمل میں سول انتظامیہ اور پولیس کو لیڈ رول دیا جائے گا، جبکہ دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے سول انتظامیہ کو سپورٹ فراہم کریں گے۔

اجلاس کے مطابق کرم روڈ کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی دستے تعینات کیے جائیں گے، پولیس اس سلسلے میں عارضی اور مستقل بھرتیوں کے لیے لائحہ عمل کو حتمی شکل دےگی۔

اجلاس میں کہا گیا کہ متاثرہ بگن بازار کی بحالی اور تزئین و آرائش کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے، صوبائی سطح پر بیرسٹر سیف کی سربراہی میں قائم مانیٹرنگ کمیٹی کو مزید فعال بنایا جائےگا۔

اجلاس کے مطابق کرم میں امن کی بحالی کے عمل میں سیاسی قیادت اور منتخب عوامی نمائندوں کو کھل کر سامنے آنا ہوگا، علاقے میں بنکرز کے انہدام اور عارضی طور پر نقل مکانی کرنے والے لوگوں کے لیے انتظامات کی نگرانی کے لیے باقاعدگی سے دورے کیے جائیں گے، جبکہ علاقے میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کی جائے گی۔

اجلاس کے مطابق علاقے میں امن کو خراب کرنے والے تمام عناصر اور ان کے سہولت کاروں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائےگی۔

یہ بھی پڑھیں ضلع کرم میں سیکورٹی فورسز کا آپریشن، 7 خوارج ہلاک، 5 زخمی

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کرم کے معاملے پر میڈیا کے لیے ایک یکساں بیانیہ دیا جائے گا، کرم کے معاملے پر منفی پروپیگنڈے کا مؤثر اور بروقت جواب دیا جائےگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سامان رسد ضلع کرم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اجلاس کے مطابق اجلاس میں کرنے والے کے خلاف کے لیے

پڑھیں:

بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد لندن پہنچ گیا.

سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی  وفد واشنگٹن اور نیویارک کے کامیاب دورے مکمل کرنے کے بعد لندن پہنچ گیا ہے۔ وفد کو وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کے ساتھ حالیہ گشیدگی پر پاکستان کا موقف پیش کرنے اور جموں و کشمیر کے تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرنے کے لیے مقرر کیا ہے۔ وفد کے دیگر ارکان میں وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق مسعود ملک؛  چیئرپرسن، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور سابق وزیر برائے اطلاعات و موسمیاتی تبدیلی، سینیٹر شیری رحمان؛ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئرپرسن اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر۔ سابق وزیر تجارت، دفاع اور خارجہ امور، انجینئر خرم دستگیر خان؛  سینیٹ میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر و سابق وزیر برائے سمندری امور، سینیٹر سید فیصل علی سبزواری؛ اور سینیٹر بشری انجم بٹ شامل ہیں۔وفدمیں دو سابق سیکرٹری خارجہ، سفیر جلیل عباس جیلانی، جو نگراں وزیر خارجہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں، اور سفیر تہمینہ جنجوعہ بھی شامل ہیں۔ لندن میں وفد برطانیہ کی پارلیمنٹ کی سینئر قیادت سے ملاقاتیں کرے گا جس میں پاکستان اور جموں و کشمیر پر آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کے ساتھ ملاقاتیں بھی شامل ہیں۔ وفد فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (FCDO) کی لیڈرشپ و سینئر حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔  وفد کے ارکان علاقائی امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو اجاگر کرنے کے لیے سرکردہ تھنک ٹینکس اور بین الاقوامی میڈیا کے ساتھ بھی وسیع پیمانے پر بات کریں گے۔ اپنے دورے کے دوران، وفد بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے جارحانہ اقدامات کے پیش نظر پاکستان کے ذمہ دارانہ طرز عمل کو اجاگر کرے گا وفد باور کرائے گا کے پاکستان امن کا خواہاں ہے۔ وہ اس بات پر بھی روشنی ڈالیں گے کہ مذاکرات اور سفارت کاری کو تنازعات اور تصادم پر ترجیح دی جانی چاہیے۔ وفد جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے فروغ کے لیے بین الاقوامی برادری پر اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دے گا۔ سندھ طاس معاہدے کی معمول کے مطابق کارروائی کو بحال کرنے کی ضرورت بھی وفد کے مہم کا ایک اہم موضوع ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • آرٹیفیشل جیولری کو قیمتی طلائی زیورات بنا کر فروخت کرنے والے میاں بیوی گرفتار
  • بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد لندن پہنچ گیا.
  • امداد لیکر غزہ پہنچنے والے فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیل کا ڈرونز سے حملہ
  • قومی بجٹ 2025-26: ایاز صادق نے قومی اسمبلی اجلاس کا شیڈول منظور کرلیا
  • پاکستان کا اعلیٰ سطحی کثیر الجماعتی وفد لندن پہنچ گیا
  • وفاقی بجٹ، قومی اسمبلی اجلاس کا شیڈول آگیا
  • کراچی: نجی بینک میں نقب زنی کی بڑی واردات، ملزمان لاکھوں روپے، طلائی زیورات، قیمتی سامان لوٹ کرفرار
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید ہوگئے
  • امریکہ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا
  • نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا