Daily Ausaf:
2025-09-18@15:55:47 GMT

آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے نئے مطالبات رکھ دیے

اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT

آئی ایم ایف نے مذاکرات میں پاکستان کے سامنے ریونیو شارٹ فال اور رائٹ سائزنگ کے حوالے سے نئے مطالبات رکھ دیے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک حکام کے ساتھ طویل سیشنز ہوئے ، جس میں اسلامک بینکنگ کے اقدامات اور طریقہ کار پر بات چیت ہوئی۔اسٹیٹ بینک کے ساتھ ری فنانس اسکیم ٹرانزیشن اینڈ ڈیولپمنٹ فنانس پر بات چیت کی گئی جبکہ آئی ایم ایف نے بینکنگ کیلئے آپریشنلائزیشن آف بینک ریزولیشن فریم ورک پر بات کی۔

بینکنگ سیکٹر کیلئے رسک فیکٹر کم کرنے کے اقدامات پر بھی آئی ایم ایف وفد سے گفتگو ہوئی ، وفد نے مذاکرات میں ایکسٹرنل سیکٹر اور موجودہ فاریکس مارکیٹ کا بھی جائزہ لیا جبکہ مانیٹری پالیسی سے متعلق اقدامات پربھی بریفنگ دی گئی۔آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا اخراجات میں کمی کیلئے رائٹ سائزنگ اقدامات بروقت کیےجائیں۔آئی ایم ایف سے کیبنٹ ڈویژن، وزارت خزانہ اور سیکرٹری کیبنٹ سے رائٹ سائزنگ پرمذاکرات ہوئے، جس میں وفد نے کہا ریونیو شارٹ پر کوئی گنجائش نہیں،آئندہ سہ ماہی میں شارٹ فال پورا کیا جائے۔

آئی ایم ایف نے آئندہ سہ ماہی میں ریونیوشارٹ فال پوراکرنےکیلئےپلان طلب کرلیا اور ایف بی آر سے کمپلائنس رسک مینجمنٹ اور رسک امپروومنٹ پلان کے تحت اقدامات کا مطالبہ کیا۔آئی ایم ایف وفد کو بڑے شہروں میں ٹیکس نیٹ سےباہربڑےریٹیلرزپربریفنگ دی گئی، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں ہائی رسک کیسز کی تفصیلات پر آئی ایم ایف نے ریکوری کی ہدایت کردی۔

اسلام آباد،کراچی،لاہورمیں ہائی رسک کیسز سے ریکوری کیلئے اقدامات پر وفد کو بریفنگ کرتے ہوئے کہا گیا ہائی رسک کیسز سے ریکوری سے ریونیو شارٹ فال پوراکیاجائے جبکہ وزارت توانائی،پٹرولیم کیساتھ مذاکرات میں پاور اور پٹرولیم سیکٹر کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف نے مذاکرات میں شارٹ فال

پڑھیں:

آئی ایم ایف سے مذاکرات، بیشتر نکات پر عمل، 5  ہدف سے پیچھے 

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں مختلف سٹرکچرل اہداف اور کارکردگی کے طے شدہ معیارات کے تحت ہوں گے۔ ان میں سے کچھ اہداف کو حاصل کر لیا گیا ہے جبکہ پاور سیکٹر سمیت کچھ سیکٹرز میں اہداف کی جانب پیشرفت ہو رہی ہے۔ حکومت کی گورننس اور کرپشن کی تشخیصی اسیسمنٹ رپورٹ چھپنا تھی جو کہ ابھی تک سامنے نہیں۔ 22 سٹرکچرل بنچ مارکس تھے جن میں سے بیشتر پر عمل کیا گیا ہے جبکہ پانچ ایسے ہیں جن پر عمل درآمد کی پیشرفت مقررہ ہدف سے پیچھے ہے۔ ان میں تین ڈسکوز کی نجکاری کے حوالے سے مقررہ ہدف بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ فرٹیلائزر سیکٹر پر ایف ای ڈی کا نفاذ، ساورن ویلتھ فنڈز کے قانون ایس او ایز ایکٹ میں ترمیم کر کے 10 مزید اداروں کو اس ایکٹ کے تحت لانا شامل ہیں جن پر ابھی عمل نہیں ہوا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لئے ضروری فنڈنگ کے ذرائع کے بارے میں بھی بات چیت ہو رہی ہے۔ آئی ایم ایف سے اس معاملہ پر بھی بات چیت ہو گی۔ حکومت اس فنڈنگ کے حصول کے لئے مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں جس میں کچھ ریونیو اقدامات شامل ہیں تاہم ان پر عمل انتہائی ناگزیر صورت میں ہی کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور بھارت آج ایک اور کھیل کے میدان میں آمنے سامنے آئیں گے
  • پاکستان سے معاہدے کے بعد سعودی وزیر دفاع کا اہم بیان سامنے آگیا
  • آئی ایم ایف سے مذاکرات، بیشتر نکات پر عمل، 5  ہدف سے پیچھے 
  • سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، کسی ایک ملک پرجارحیت دونوں ملکوں پر جارحیت تصور ہو گی
  • ایس آئی ایف سی کے اقدامات سے کان کنی شعبے کی ترقی اورسرمایہ کاری میں اضافہ
  • ایس ائی ایف سی کے اقدامات سے کان کنی شعبے کی ترقی اورسرمایہ کاری میں اضافہ
  • متنازع ریفری اینڈی پائیکرافٹ کی پاکستان مخالف پوسٹ؛ حقیقت سامنے آگئی
  • زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل
  • پاکستان اور ایران میں دو طرفہ تجارت بڑھانا ناگزیر ہے، رحمت صالح بلوچ
  • پاکستان اور بھارت کل ایک بار پھر آمنے سامنے ہوں گے