ہمارا فوکس اب اگلے میچ پر ہے، کین ولیمسن
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے بیٹر کین ولیمسن نے کہا ہے کہ ہمارا فوکس اب اگلے میچ پر ہے اس کے علاوہ کچھ نہیں ہے، دبئی میں کھیلنے کا تجربہ تھا جو کہ ہمارے لیے اچھا رہا۔
لاہور میں میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کین ولیمسن نے کہا کہ یہاں بگ اسکورنگ میچز ہوتے ہیں اور یہی ہماری کوشش تھی، ہمیں بڑی پارٹنرشپ کا فائدہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک اچھی پچ تھی لیکن سیٹ ہونے کے لیے وقت درکار تھا، دوسری اننگز میں یہاں کنڈیشنز تھوڑی مختلف رہیں۔
کین ولیمسن کا کہنا تھا کہ دبئی کی کنڈیشنز مختلف ہیں اور ہر ٹورنامنٹ میں مختلف کنڈیشنز کا سامنا ہوتا ہے۔
ایک سوال پر نیوزی لینڈ کے بیٹر نے کہا کہ میری کوشش ہوتی ہے کہ گراؤنڈ میں جاؤں اور ٹیم کے لیے کچھ کروں، میں نمبرز کا نہیں سوچتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ راچن رویندرا میں بہت ٹیلنٹ ہے، ہم دونوں نے فوکس برقرار رکھا، راچن رویندرا اعتماد کے ساتھ بیٹنگ کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کین ولیمسن کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
فلم جوائے لینڈ کرنے پر ثروت گیلانی کو پچھتاوا؟ اداکارہ نے خاموشی توڑ دی
پاکستان کے ٹی وی ڈراموں اور فلموں کی اداکارہ ثروت گیلانی کا کہنا ہے کہ جوائے لینڈ‘ متنازع فلم تھی اور یہ فلم بین الاقوامی ناظرین کے لیے بنائی گئی۔
اداکارہ ثروت گیلانی نے انکشاف کیا ہے کہ فلم ’جوائے لینڈ‘ کی ٹیم کو اس کے متنازع ہونے کا علم تھا اور اسے پاکستان کے بجائے بین الاقوامی فلم فیسٹیولز کے لیے بنایا گیا تھا۔
ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ فلم کو خاص طور پر کانز فلم فیسٹیول کے لیے تیار کیا گیا، جہاں اسے نہ صرف پذیرائی ملی بلکہ ایوارڈ بھی حاصل ہوا۔
اداکارہ کے مطابق فلم کی کہانی پاکستانی معاشرے میں حساس موضوعات پر مبنی تھی، اس لیے اسے ملک میں ریلیز کرنا مشکل تھا۔ انہوں نے پاکستانی فلم انڈسٹری کی مختلف تکنیکی کمزوریوں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اگر ان شعبوں میں بہتری آتی تو آج ہماری انڈسٹری کا معیار مختلف ہوتا۔
ثروت گیلانی نے اپنی ویب سیریز ’چڑیلز‘ کے تجربے کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی پروڈیوسرز نے ان کی کارکردگی کو سراہا، جو پاکستانی پروڈیوسرز میں کم دیکھنے کو ملتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اب صرف ایسے منصوبوں میں کام کریں گی جو بین الاقوامی معیار کے ہوں، کیونکہ پاکستانی ڈراموں میں خواتین کو اکثر کمزور کرداروں میں دکھایا جاتا ہے، جو ان کے نظریات بےحد مختلف ہے۔