آڈیو لیک کیس: وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے آڈیو لیک کیس میں عدم پیشی کے باعث وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف آڈیو لیک کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج عبد الغفور کاکڑ کی عدم دستیابی کے باعث بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کردی گئی۔
علی امین گنڈا پور یا ان کے وکیل آج بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ شریک ملزم اسد فاروق عدالت میں پیش ہوئے اور حاضری لگائی۔
عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھی۔
آڈیو لیک کیس کی آئندہ سماعت 25 مارچ کو ہوگی، علی امین گنڈاپور کے خلاف تھانہ گولڑہ میں مقدمہ درج ہے۔
مبینہ آڈیو لیک
مبینہ طور پر علی امین گنڈا پور ایک شخص سے کہہ رہے ہیں کہ کیا پوزیشن ہے؟
دوسرا شخص: سر پوزیشن تو اے ون ہے، آپ سنائیں۔
علی امین گنڈا پور: بندوقیں کتنی ہیں؟
دوسرا شخص: بہت ہیں۔
علی امین گنڈا پور: لائسنس؟
دوسرا شخص: لائسنس بھی بہت ہیں۔
علی امین گنڈا پور: بندے؟
دوسرا شخص: بندے بھی جتنی چاہیں ہوں گے سر۔
علی امین گنڈا پور: اچھا ہم یہاں ساتھ ہی قریبی کالونی میں کیمپ لگا رہے ہیں۔
دوسرا شخص: ہمارے ہاں؟
علی امین گنڈا پور: بارڈر پر، بارڈر پر، اسلام آباد کے بارڈر پر ٹول پلازہ کی لیفٹ سائیڈ پر، کون سی جگہ ہے، ٹاپ سٹی ہے یا کیپٹل۔
دوسرا شخص: ٹاپ بھی، کیپٹل بھی ہے، بہت ساری ہیں۔
علی امین گنڈاپور: ٹاپ تو ائیر پورٹ پر ہے نا۔
دوسرا شخص: ٹاپ تو ائیر پورٹ والی سائیڈ پر ہے، میں نے آپ کو پورا نقشہ بھیجا تھا۔
علی امین گنڈاپور: وہ مجھے ملا ہوا ہے، آپ بندے اور سامان وہاں پر ریڈی رکھیں۔
دوسرا شخص: ٹھیک ہے سر، کوئی ایشو نہیں ہے۔
علی امین گنڈاپور: بس پھر رابطے میں ہیں، ان شا اللہ.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور کے علی امین گنڈا پور آڈیو لیک کیس پور کے
پڑھیں:
گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ کے فریقین کو نوٹسز جاری
اسلام آباد:سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی سے متعلق کیس میں فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
جسٹس امین الدین نے کامران ٹیسوری کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اس میں پارٹی کو بٹھا کر آپ خود ہی فیصلہ کر لیں۔ جسٹس عقیل عباسی نے استفسار کیا کہ اس میں قانونی چارہ جوئی کا مرحلہ کون سا ہے۔
وکیل عابد زبیری نے دلائل میں کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے ایک ہی سماعت پر فیصلہ کر دیا، سندھ ہائی کورٹ میں جو تاریخ دی گئی ہم پیش ہوئے لیکن بغیر نوٹس کے فیصلہ کر دیا گیا۔
اسپیکر کے وکیل نے عدالت میں استدعا کی کہ اسپیکر نے مجھے کل سے رابطہ کیا ہے، تیاری کے لیے وقت دیا جائے۔
عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔