کسان مورچہ نے واضح کردیا ہے کہ مورچہ کسی بھی قیمت پر ٹریکٹر ٹرالیوں کیساتھ چندی گڑھ تک مارچ کریگا، جہاں پولیس انہیں روکے گی وہ ہڑتال پر بیٹھ جائینگے۔ اسلام ٹائمز۔ سمیکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) کی کال پر اپنے مطالبات کے حوالے سے آج غیر معینہ مدت کے لئے تحریک شروع کرنے کے لئے چندی گڑھ پولیس کی طرف سے مارچ کرنے والے کئی کسان یونینوں کو چندی گڑھ میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے بھاری حفاظتی انتظامات تعینات کرکے شہر کے تمام داخلی راستوں کو سیل کر دیا ہے۔ چندی گڑھ پولیس نے پنجاب کے ساتھ متصل 18 انٹری پوائنٹس کو سیل کر دیا ہے اور وہاں 1200 اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے موہالی-چندی گڑھ سرحد پر ٹریفک کی آمدورفت متاثر ہے۔ کسان مورچہ نے واضح کردیا ہے کہ مورچہ کسی بھی قیمت پر ٹریکٹر ٹرالیوں کے ساتھ چندی گڑھ تک مارچ کرے گا، جہاں پولیس انہیں روکے گی وہ ہڑتال پر بیٹھ جائیں گے۔ بھارتیہ کسان یونین کے صدر جوگندر سنگھ اوگراہان نے کسانوں سے سڑکوں، شاہراہوں اور ریلوے ٹریک کو بلاک نہ کرنے کی اپیل کی ہے کیونکہ اس سے عوام کو تکلیف ہوگی۔ انہوں نے کسانوں کو مشورہ دیا کہ اگر انہیں آگے بڑھنے سے روکا گیا تو وہ سڑک کے کنارے احتجاجی دھرنا دیں۔

کسانوں کے مطالبات پر بات چیت کے درمیان میں ہی منقطع ہونے پر کسان لیڈروں نے دعویٰ کیا کہ وزیراعلٰی بغیر کسی اشتعال کے غصے میں میٹنگ سے باہر چلے گئے۔ میٹنگ کے بعد کسان مورچہ کے لیڈروں نے اعلان کیا تھا کہ وہ چندی گڑھ میں بڑے پیمانے پر دھرنا دینے کی اپنی کال کو آگے بڑھائیں گے۔ کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر امرتسر کے گولڈن گیٹ پر سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ کسان لیڈر سرون سنگھ پندھیر نے کہا کہ تقریباً 18 اضلاع میں پروگرام ہوں گے۔ ہم اکیلے امرتسر میں 21 مقامات پر بھگونت مان کے پتلے جلائیں گے۔ آج کا پروگرام پنجاب بھر میں سینکڑوں مقامات پر منعقد کیا جائے گا۔ کسان مورچہ کے پنجاب یونین لیڈر کو کسان مزدور مورچہ کی قیادت کے ساتھ حراست میں لیا گیا، اس لئے آج کا پروگرام کسانوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف ہے، یہ پُرامن طریقے سے کیا جائے گا۔ کسان ریاستی حکومت سے چھ فصلوں پر کم از کم امدادی قیمت لاگو کرنے، قرض معافی کے لئے نئی اسکیم لانے، گنے کے کاشتکاروں کو سود سمیت بقایا رقم ادا کرنے، احتجاج کے دوران جانیں گنوانے والے کسانوں کے خاندانوں کو معاوضہ دینے، سرہند فیڈر کینال پر نصب موٹروں کے بل معاف کرنے نیز حکومت اور کسانوں کے درمیان ہم آہنگی کے لئے ذیلی کمیٹی بنانے سمیت کل 18 مطالبات پورا کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کسان مورچہ کسانوں کے چندی گڑھ کے لئے

پڑھیں:

پاکستان کسان اتحاد کا گندم کی کاشت میں بہت بڑی کمی لانے کا اعلان

پاکستان کسان اتحاد کے چیئرمین خالد حسین کھوکھر نے آئندہ سال اگلے سال گندم کی کاشت میں بہت بڑی کمی لانے کا اعلان کر تے ہوئے کہاہے کہ پاکستان میں گندم کا کاشتکار ڈپریشن کا شکار ہے، ہم بات کرنے کو تیار ہیں لیکن وزیر اعلی پنجاب بات کرنا نہیں چاہتیں۔

لاہور پریس کلب میں پاکستان کسان اتحاد کے دیگر عہدیداروں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خالد حسین کھوکھر نے کہا کہ کسان اگلی فصل کہاں سے کاشت کریں گے؟، کسان کے لیے کوئی درد نہیں، کیا ہم گندم جلا دیں؟۔ خالد کھوکھر نے کہا کہ گندم کا مسئلہ ملکی مسئلہ ہے۔ بارڈر سیکیورٹی دوسرا لیکن خوراک کا مسئلہ پہلے نمبر پر ہے۔ گندم کے کاشت کار کے گھر بچے اور صحت کے حالات خراب ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گندم کا کاشتکار ڈپریشن کا شکار ہے اور کاشتکار صرف اپنی محنت ی اجرت مانگ رہا ہے۔ کاشتکار ملک کے تمام لوگوں کی خدمت کرتا ہے۔ اور وہ اپنی زمین کا ٹکڑا دوسرے ملک منتقل نہیں کرسکتا۔ کیا چینی والے زیادہ محب وطن ہیں۔

خالد کھوکھر نے کہا کہ کسان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ گندم کی لاگت کاشت کا اعلان کیا جائے۔ عالمی اصول ہے کہ لاگت میں 25 فیصد اضافہ کر کے ریٹ مقرر کیا جائے۔ 3900 روہے من گندم کا ریٹ مقرر کیا جائے کیونکہ 3400 روہے تو ہماری لاگت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے پر بات کرنے کو تیار ہیں مگر وزیراعلی پنجاب بات کرنا نہیں چاہتیں۔ آج ملکی زراعت تباہ ہو رہی ہے اور کسان آج رو رہا ہے۔ وزیر اعلی پنجاب کسان تنظیموں سے نہ ملیں لیکن حقیقی کسانوں سے تو ملیں۔کسا ن رہنما نے کہا کہ گندم امپورٹ کر کے اربوں ڈالرز کمائے گئے لیکن کسی کو سزا نہیں ملی۔ معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب کہتی ہیں کہ کسان چند ہزار ہیں انہیں تو زراعت کی الف ب بھی نہیں معلوم۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اراکین اسمبلی کی تنخواہ بڑھا سکتی ہے لیکن کاشتکار کے لیے فصل کی قیمت نہیں بڑھا سکتی۔ کاشتکار اگلی فصلیں لگانے کو تیار نہیں ہیں۔ محکمہ زراعت کے کہنے پر اگیتی گندم زیادہ کاشت کی تھی جبکہ پاکستان کا کاشتکار گندم بیچے تو اس پر 18 فیصد ٹیکس لاگو ہوتا ہے۔ انہوں نے طنز کیا کہ چینی والے زیادہ محب وطن ہیں، کسان سال بھر کام کرتا اور عوام کی خدمت کرتا ہے، کسان کے گھر میں صف ماتم ہے، اس کی تمام امید گندم سے ہوتی ہے، محکمہ زراعت بتائے گندم پر کتنا خرچہ آتا ہے؟۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کسانوں کے ساتھ ملنا نہیں چاہتی ہیں، گندم امپورٹ کر کے ڈالر کمائے گئے کوئی انکوائری نہیں ہوئی۔

خالد کھوکھر نے کہا کہ جس محترمہ کا کاشتکار سے کوئی تعلق نہیں اس کو بٹھا دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ آئندہ سال گندم کی پیداوار میں بہت بڑی کمی آئے گی تو عوام پریشان ہوں گے، ہم تو مزدور اور کسان لوگ ہیں، لسی چٹی کھالیں گے، لیکن عوام کیا کریں گے؟۔

متعلقہ مضامین

  • کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر آج مقبوضہ کشمیر میں مکمل شٹر ڈاؤن
  • بھارت پانی روکنے سے باز رہے ورنہ ٹارگٹ کی تباہی کیلئے جوہری طاقت بھی استعمال کرسکتے ہیں‌، عسکری قیادت کا بھارت کو پیغام
  • بھارت نے سی پیک کو ناکام بنانے ،چین کا راستہ روکنے کیلئے پہلگام ڈرامہ رچایا،محمد عارف
  • بیرونی خطرات سے نمٹنے کیلئے ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے، کنول شوزب
  • بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی، احتجاجی مراسلہ تھما دیا گیا، سفارتی ذرائع
  • بھارتی اقدامات کے خلاف اسلام آباد میں انڈین ہائی کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ
  • گیس سے بجلی پیدا کرنے والی صنعتوں سے کیپٹو پاور لیوی کی وصولی روکنے کا حکم
  • پاکستان کسان اتحاد کا گندم کی کاشت میں بہت بڑی کمی لانے کا اعلان
  • گندم کا بحران؟ آرمی چیف سے اپیل
  • کسان اور کاشتکار کا گلا دبا دیا گیا ہے: صدر پاکستان کسان اتحاد