اگر پاکستان "آزاد کشمیر" خالی کرے تو مسئلہ کشمیر حل ہوجائیگا، ایس جے شنکر
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
بھارت کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دفعہ 370 کا خاتمہ پہلا قدم تھا، جبکہ کشمیر میں اقتصادی سرگرمیوں کی بحالی، ترقی اور انصاف کی فراہمی دوسرا قدم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے لندن کے تھنک ٹینک چیتھم ہاؤس میں ایک گفتگو کے دوران پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان یہ علاقہ خالی کر دے تو مسئلہ کشمیر مکمل طور پر حل ہو جائے گا۔ جے شنکر کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا، جب شرکاء میں سے کسی نے سوال کیا کہ کیا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تعلقات مسئلہ کشمیر کے حل میں مدد کر سکتے ہیں۔ اس سوال پر ایس جے شنکر نے جواب دیا "ہم انتظار کر رہے ہیں کہ کشمیر کا وہ حصہ جو پاکستان کے غیر قانونی قبضے میں ہے، واپس آئے، جب ایسا ہوگا، میں یقین دلاتا ہوں کہ کشمیر کا مسئلہ حل ہو جائے گا"۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اب کثیرالقطبی نظام کی طرف بڑھ رہا ہے جو بھارت کے مفاد میں ہے اور دونوں ممالک ایک دوطرفہ تجارتی معاہدے پر متفق ہیں۔
چیتھم ہاؤس میں "بھارت کے عروج اور عالمی کردار" کے موضوع پر ہونے والی اس نشست میں ایس جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان-برطانیہ آزاد تجارتی معاہدہ (FTA) پیچیدہ ہونے کے باوجود آگے بڑھ رہا ہے اور برطانوی حکومت بھی اس میں سنجیدہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دفعہ 370 کا خاتمہ پہلا قدم تھا، جبکہ کشمیر میں اقتصادی سرگرمیوں کی بحالی، ترقی اور انصاف کی فراہمی دوسرا قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے مرحلے میں انتخابات کے دوران زبردست ٹرن آؤٹ ہوگا۔ جے شنکر نے روس-یوکرین جنگ، چین سے تعلقات اور BRICS ممالک کے مستقبل پر بھی بات کی۔
بھارت کے وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت ماسکو اور کیوو دونوں سے مسلسل رابطے میں ہے اور براہ راست مذاکرات پر زور دیتا رہا ہے۔ چین سے متعلق ایس جے شنکر نے کہا کہ اکتوبر 2024ء کے بعد سے کچھ مثبت پیشرفت ہوئی ہے، بشمول تبت میں کیلاش مانسروور یاترا کی بحالی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم چین سے ایسے تعلقات چاہتے ہیں جہاں ہمارے مفادات اور حساسیت کا احترام ہو۔ ایس جے شنکر جمعرات کو آئرلینڈ کے وزیر خارجہ سائمن ہیرس سے بھی ملاقات کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایس جے شنکر نے نے کہا کہ بھارت کے انہوں نے کہ کشمیر
پڑھیں:
دشمن کے خلاف سخت کارروائی اب بھارت کا ’نیا معمول‘ بن چکا ہے، بھارتی آرمی چیف
بھارتی فوج کے سربراہ (آرمی چیف) جنرل اپیندر دیویدی نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’آپریشن سندور‘ کے دوران کی جانے والی سرجیکل اسٹرائیکس پاکستان کے لیے ایک واضح پیغام تھا کہ دہشت گردی کے حامیوں کو بخشا نہیں جائے گا، دشمن کیخلاف سخت کارروائی اب بھارت کا ’نیا معمول‘ بن چکا ہے۔
بھارتی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ کی رپورٹ کے مطابق جنرل دیویدی نے کارگل وار میموریل پر وجے دیوس کے موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن سندور پاکستان کے لیے ایک پیغام تھا اور پہلگام دہشت گرد حملے کا جواب بھی تھا، جو پوری قوم کے لیے ایک گہرا زخم تھا، اس بار بھارت نے صرف سوگ نہیں منایا بلکہ یہ دکھایا کہ ہمارا جواب فیصلہ کن ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کے خلاف سخت کارروائی اب بھارت کا ’نیا معمول‘ بن چکا ہے۔
جنرل دیویدی نے کا کہ قوم کی طرف سے دکھائے گئے اعتماد اور حکومت کی جانب سے دی گئی مکمل آزادی کے باعث، بھارتی فوج نے ایک مؤثر اور بھرپور سرجیکل کارروائی کی، جو قوت بھارت کی یکجہتی، سالمیت اور خودمختاری کو چیلنج کرے گی یا عوام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گی، اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ یہی بھارت کا نیا معمول ہے۔
جنرل دیویدی نے بتایا کہ آپریشن سندور کے دوران پاکستانی سرزمین میں موجود 9 انتہائی اہم دہشت گرد اہداف کو ختم کیا گیا، اور اس کارروائی میں کوئی ضمنی نقصان نہیں ہوا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارت نے پاکستان میں موجود دہشت گردی کے ڈھانچے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنا کر فیصلہ کن فتح حاصل کی، فوج نے دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا اور پاکستان کی جارحانہ کوششوں کو ناکام بنایا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے امن کو موقع دیا، لیکن پاکستان نے بزدلی دکھائی۔
جنرل دیویدی نے دعویٰ کیا کہ 8 اور 9 مئی کو پاکستان کی کارروائی کا مؤثر جواب دیا گیا، فوجی فضائی دفاعی نظام ناقابل تسخیر دیوار کی طرح کھڑا رہا، جسے کوئی میزائل یا ڈرون عبور نہ کر سکا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فوج دنیا کی ایک مضبوط اور بااثر طاقت بننے کی راہ پر گامزن ہے۔
جنرل دیویدی نے کہا کہ رودرا آل آرمز بریگیڈ قائم کی جا رہی ہے، جس کی منظوری میں نے کل دی ہے، اس کے تحت ایک ہی مقام پر انفنٹری، مکینائزڈ انفنٹری، بکتر بند یونٹس، توپ خانہ، اسپیشل فورسز اور بغیر پائلٹ فضائی یونٹس موجود ہوں گے تاکہ انہیں لاجسٹکس اور جنگی مدد فراہم کی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ فوج نے ’بھیرو لائٹ کمانڈو یونٹ‘ کے نام سے ایک خصوصی اسٹرائیک فورس بھی قائم کی ہے، جو ہمیشہ سرحد پر دشمن کو حیران کرنے کے لیے تیار رہتی ہے۔
دیویدی نے کہا کہ ہر انفنٹری بٹالین میں اب ایک ڈرون پلاٹون موجود ہے، توپ خانے میں ’شکتیمان رجمنٹ‘ قائم کی گئی ہے، جو ڈرون، کاؤنٹر ڈرون اور لوئٹر میونیشن سے لیس ہوگی، ہر رجمنٹ میں ایک جامع بیٹری ہوگی، جس میں یہ تمام صلاحیتیں شامل ہوں گی۔
بھارت کے فوجی سربراہ نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ہماری صلاحیت کئی گنا بڑھ جائے گی کیونکہ ہم اپنی فضائی دفاعی نظام کو مقامی طور پر تیار کردہ میزائلوں سے لیس کر رہے ہیں۔
پچھلے سال سلور جوبلی کی تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے اعلیٰ رہنماؤں کی شرکت ظاہر کرتی ہے کہ یہ صرف فوج کا دن نہیں بلکہ پوری قوم کا تہوار ہے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ قوم ان ہیروز کی قربانیوں کی بدولت محفوظ ہے، جو برف پوش چوٹیوں پر ڈٹے رہے، ہم ان کی لگن اور عزم کو یاد کرتے ہیں اور ان بہادر شہیدوں کو سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے ہماری پرامن اور باوقار زندگی کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔
Post Views: 2