سلیکٹرز شاداب خان کو کپتان بنانا چاہتے ہیں ، باسط علی کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
قومی ٹیم کے ٹیسٹ سابق کرکٹر باسط علی نے دعویٰ کیا ہے کہ نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز کیلئے سلمان علی آغا کو کپتان بنانے کا مقصد شاداب کو مستقبل میں ٹیم کی قیادت دینا ہے۔ اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے 54 سالہ سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے کہا کہ جنوری 2024ء کے بعد سے پاکستان نے ٹی20 فارمیٹ میں شاہین شاہ آفریدی، بابراعظم اور محمد رضوان کے علاوہ اب آغا سلمان سمیت 4 کپتان دیکھ لیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں ماہ کے آخر میں نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی20 سیریز میں پاکستان کی ٹیم ناتجربہ کار ہے، کارکردگی نہ دکھانے کی صورت میں آغا سلمان کو کپتانی سے محروم کردیا جائے گا اور شاداب کو لایا جائے گا جو سلیکٹرز چاہتے ہیں۔باسط علی نے سلیکٹرز کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ ٹی20 کیلیے نہایت ناتجربہ کار ٹیم تشکیل دی گئی ہے، اگر ٹیم ہاری اور کپتان لی گئی تو سلیکٹرز کا سوچا سمجھا پلان ہوگا، میرے خیال میں شاداب کو کھیلنے دیں، وہ ایک اچھا کھلاڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلمان آغا کی بطور ٹی20 فارمیٹ میں کپتانی غلط فیصلہ ہے کیونکہ وہ ون ڈے اور ٹیسٹ کا بہترین کرکٹر ہے لیکن سلیکٹرز اور کوچز نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ باسط علی نے سلیکٹرز کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وائٹ بال فارمیٹ کے اسکواڈ میں جانبداری کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنی ٹیموں کا اعلان کرکے خود گڑبڑ کردی ہے، دو دو کھلاڑی مختلف لوگوں کی پسند کی بنیاد پر منتخب کیے گئے ہیں، ایک ٹیم ایسی نہیں بنتی دوست! سیلکٹرز شاید لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنا چاہتے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
کیا نریندر مودی امریکی صدر ٹرمپ کی غلامی کرنا چاہتے ہیں، ملکارجن کھڑگے
کانگریس کمیٹی کے صدر نے کہا کہ امریکی صدر کے ذریعہ بار بار ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہوئی جنگ بندی کا سہرا لینے سے کہیں نہ کہیں ہندوستانی وزیراعظم کی کمزوری ظاہر ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ٹرمپ بار بار کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے جنگ بندی کروائی ہے، لیکن نریندر مودی خاموش ہیں، جواب نہیں دے رہے، کیا نریندر مودی امریکی صدر ٹرمپ کی غلامی کرنا چاہتے ہیں۔ یہ تلخ سوال ملکارجن کھڑگے نے امریکی صدر ٹرمپ کے تازہ بیان کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی سے پوچھا ہے۔ کانگریس صدر نے پہلگام دہشت گردانہ حملہ کے بعد پارٹی کی طرف سے مودی حکومت کو مکمل حمایت دینے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک سب سے ضروری ہے، اس لئے ہم نے حکومت کی حمایت کی تھی، ایسے میں ٹرمپ بار بار جنگ بندی کی بات کہہ کر ہندوستان کی بے عزتی کرتے ہیں تو وزیراعظم کو اس کا ڈٹ کر جواب دینا چاہیئے۔
کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ امریکی صدر کے ذریعہ بار بار ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہوئی جنگ بندی کا سہرا لینے سے کہیں نہ کہیں ہندوستانی وزیر اعظم کی کمزوری ظاہر ہوتی ہے، وہ صاف لفطوں میں کہتے ہیں کہ نریندر مودی کو اس معاملے میں خاموش نہیں رہنا چاہیئے، بلکہ ایک واضح جواب سامنے رکھنا چاہیئے۔ ٹرمپ کے تازہ بیان کے بعد پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے بھی اپنا تلخ ردعمل ظاہر کیا ہے۔
میڈیا اہلکاروں نے جب ان سے اس بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ مودی کیا بیان دیں گے، یہ کہ ٹرمپ نے جنگ بندی کروائی، وہ ایسا بول نہیں سکتے ہیں لیکن یہ سچائی ہے کہ ٹرمپ نے جنگ بندی کروائی ہے، یہ بات پوری دنیا جانتی ہے۔ راہل گاندھی مزید کہتے ہیں کہ ملک میں بہت سارے مسائل ہیں جن پر ہم بحث کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ڈیفنس، ڈیفنس انڈسٹری، آپریشن سندور پر بحث کرنا چاہتے ہیں جو خود کو حب الوطن کہتے ہیں، وہ بھاگ گئے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی اس حوالے سے ایک بیان نہیں دے پا رہے ہیں۔