بنوں میں پولیس موبائل پر بارودی مواد کا دھماکا، افسر زخمی
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
بارودی مواد کے دھماکے میں زخمی اہلکار کی شناخت اے ایس ائی نثار کے نام سے ہوئی، پولیس حکام کے مطابق دھماکے میں گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں ڈومیل پولیس موبائل پر بارودی مواد کا دھماکا ہوا، جس میں ایک پولیس افسر زخمی ہوگیا۔ رپورٹ کے مطابق بنوں میں ڈومیل پولیس موبائل پر بارودی مواد کے دھماکے میں زخمی اہلکار کی شناخت اے ایس ائی نثار کے نام سے ہوئی، پولیس حکام کے مطابق دھماکے میں گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا۔ حکام نے بتایا کہ پولیس موبائل روٹین کی گشت پر تھی خرگئی ہوٹل کے قریب کے پہلے سے نصب موادی مواد کا دھماکہ ہوا، دھماکے بعد بنوں پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پولیس موبائل بارودی مواد دھماکے میں
پڑھیں:
بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
بنوں میں اہم جرگہ منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فتنۃ الخوارج کے تدارک کے لیے انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیا جائے گا، فتںہ الخوارج کے حامیوں کو وارننگ دی جائے گی وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون کے حوالے کیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بنوں پولیس اسٹیشن ڈومیل کے علاقے کم چشمی میں 7 جون کو اہم جرگے کا انعقاد کیا گیا، جرگے میں طاؤس خیل قبیلے کے تقریباً 280 سے 300 مقامی افراد نے شرکت کی۔
جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق جرگے میں اہم نکات پر فیصلہ کیا گیا کہ "کم چشمی علاقے کی حفاظت کیلئے 30 سے 40 افراد پر مشتمل ایک مقامی کمیٹی بنائی جائے گی" اور کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے ساتھ تعاون فراہم کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق جرگہ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ’’مقامی بزرگ ان گھروں کا دورہ کریں گے جہاں فتنہ الخوراج گروہوں سے تعلق رکھنے یا ان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا شبہ ہے‘‘، ایسے افراد کو سختی کے ساتھ خبردار کیا جائے گا کہ وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائےگا، اگر فتنہ الخوارج یا ان کے گروہ کو کم چشمی کے علاقے میں دیکھا گیا تو لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جائے گا۔
جرگہ نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں، مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔
مقامی افراد کے مطابق دہشت گردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جرگے کا یہ متفقہ لائحہ عمل علاقائی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔