دہشت گرد شریف اللہ ورجینیا کی عدالت میں پیش
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
شریف اللہ ان 2 ملزمان میں سے ایک ہے جو کابل حملے میں ملوث ہیں، امریکی حکام
ملزم نے مارچ 2024میں ماسکو کے سٹی ہال حملے میں ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیا
پاکستان کی جانب سے پاک افغان سرحد سے گرفتار کر کے امریکا کے حوالے کیے گئے داعش کے دہشت گرد شریف اللہ کو ورجینیا کی عدالت میں پیش کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق شریف اللہ کو عدالت میں ابتدائی سماعت کے لیے پیش کیا گیا، تفصیلی سماعت پیر کو ہوگی۔گرفتار دہشت گرد شریف اللہ نے جج سے بات کے لیے مترجم کی خدمات لیں۔امریکی محکمہ انصاف کے مطابق شریف اللہ نے کابل حملے اور حملہ آور کے فرار میں مدد دینے کا اعتراف کرنے کے علاوہ مارچ 2024میں ماسکو کے سٹی ہال میں حملے میں ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیا ہے ۔امریکی عدالت میں پیشی پر داعش دہشت گرد شریف اللہ نے جج سے بات کے لیے دری زبان کے مترجم کی خدمات لیں، اٹارنی نے بتایا کہ ملزم کے پاس اثاثے نہیں، اس لیے فیڈرل پبلک ڈیفنڈر درکار ہے ۔افغان شہری محمد شریف اللہ کو ورجینیا کی وفاقی عدالت میں جج ولیم پورٹر کے سامنے 5 مارچ کی دوپہر کو پیش کیا گیا، شریف اللہ کو نیلے رنگ کا جیل میں پہننے والا لباس پہنایا گیا تھا، امریکی حکام کا کہنا تھا کہ شریف اللہ ان 2 ملزمان میں سے ایک ہے جو کابل حملے میں ملوث ہیں۔دس منٹ تک جاری ابتدائی سماعت کے موقع پر شریف اللہ کو بتایا گیا کہ الزامات ثابت ہوئے تو اسے عمر قید کا سامنا ہوگا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2021 میں امریکی فوج کے افغانستان سے انخلا کے دوران کابل ایئرپورٹ پر بم دھماکے میں 13 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے ذمے دار داعش کے دہشت گرد محمد شریف اللہ کی گرفتاری میں کردار ادا کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا تھا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: دہشت گرد شریف اللہ حملے میں ملوث شریف اللہ کو عدالت میں
پڑھیں:
گستاخ اہل بیت مولوی عطا اللہ بندیالوی گرفتار
ذرائع کے مطابق پولیس نے عطا اللہ بندیالوی کو جماعتی وکیل بلال ایڈوکیٹ کی گاڑی سے اتار کر اپنی گاڑی میں منتقل کر لیا اور کہا کہ عطا اللہ بندیالوی پر ایف آئی آرز درج ہیں، ہم آپ کو تفصیلات واٹس ایپ پر بھیج دیتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اشاعت توحید و السنہ پنجاب کے رہنما اور یزید ملعون کے وکیلوں کے سرخیل مولوی عطا اللہ بندیالوی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اشاعت توحید و السنہ کے ذرائع کے مطابق سرگودہا میں جمعہ کی نماز کے بعد عطا اللہ بندیالوی حسبِ معمول مہمان خانے میں موجود تھے، کہ چند پولیس اہلکار وہاں آئے، ابتدائی گفتگو کے بعد عطا اللہ بندیالوی نے مقامی ایم این اے اور جماعتی وکیل بلال ایڈوکیٹ کو بھی بلا لیا، کافی دیر تک غیررسمی بات چیت جاری رہی۔ جب عطا اللہ بندیالوی اُٹھنے لگے تو پولیس والوں نے کہا کہ ہمارے دو سینئر افسر آرہے ہیں، جو آپ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ افسران کے پہنچنے پر انہوں نے بلال ایڈوکیٹ سے کہا کہ عطا اللہ بندیالوی کو اپنی گاڑی میں ہمارے چاندنی چوک دفتر لے آئیں، جہاں بات چیت ہوگی، اور ہم آپ کے تعاون کے شکر گزار ہوں گے۔ جب وہ لوگ مدرسے سے نکلے اور کچھ ہی فاصلے پر پہنچے تو پولیس نے عطا اللہ بندیالوی کو بلال ایڈوکیٹ کی گاڑی سے اتار کر اپنی گاڑی میں منتقل کر لیا اور کہا کہ عطا اللہ بندیالوی پر ایف آئی آرز درج ہیں، ہم آپ کو تفصیلات واٹس ایپ پر بھیج دیتے ہیں۔