فیض حمید گرفتار، باجوہ سے پوچھا جائے دہشت گردوں کو پھر کیوں بسایا، عمران بھی شامل: خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید تو گرفتار ہیں، سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے پوچھا جائے کہ انہوں نے دہشت گردوں کو پاکستان میں کیوں بسایا۔ جنرل باجوہ، فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی نے دہشتگردوں کو واپس پاکستان میں بسایا۔ دہشت گردی پوری دنیا کا مسئلہ ہے جس کو مل کر حل کرنا ہو گا۔ دہشتگردی روکنے میں ناکامی جانچنے کیلئے پہلے کے پی کے حکومت کی انکوائری ہونی چاہیے۔ عمران خان کی جانب سے ٹرمپ کو خط لکھنے سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا پہلے خطوط بازی پاکستان میں ہوتی تھی اب اسے بین الاقوامی درجہ دے دیا ہے، پہلے جو خطوط کا حشر ہوا تھا ان خطوط کا بھی وہی حشر ہو گا، میں کسی کو مشورہ نہیں دیتا، وہ مشورے سے بہت بالاتر ہیں، ان لوگوں کو جادو منتر کے مشورے ہو سکتے ہیں، کوئی اور بات نہیں ہو سکتی۔ مفاہمت کی سیاست وہاں ہوتی ہے جہاں دوسرا فریق حملہ آور نہ ہو، میں اسٹیبلشمنٹ کی نمائندگی یا ان کی طرف سے بات نہیں کر رہا، اگر مفاہمت نہیں ہو رہی تو پھر آپ کو مزاحمت کی سیاست کرنی چاہیے۔ دہشت گردی کی ذمہ داری خیبر پی کے حکومت بھی تو اٹھائے، خیبر پی کے بانی پی ٹی آئی کے اقتدار کی جنگ لڑ رہا ہے، کے پی حکومت دہشت گردی کے خلاف کچھ نہیں کر رہی۔ دہشت گردوں کو واپس بسانے میں جنرل باجوہ کا بھی کردار تھا۔ جنرل باجوہ، جنرل فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی نے دہشتگردوں کو پاکستان میں واپس بسایا۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا فیض حمید تو گرفتار ہے، جنرل باجوہ سے تو پوچھا جائے کہ اس نے ان دہشت گردوں کو کیوں بسایا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: دہشت گردوں کو پاکستان میں جنرل باجوہ فیض حمید
پڑھیں:
ڈی آئی خان؛ چیک پوسٹ پر خوارج کا حملہ ناکام؛ جوابی کارروائی پر دہشتگرد فرار
پشاور:ڈی آئی خان میں پولیس چیک پوسٹ پر خوارج کا حملہ ناکام بنا دیا گیا، جوابی کارروائی پر دہشت گرد فرار ہونے پر مجبور ہو گئے۔
پولیس کے مطابق پولیس چیک پوسٹ دھڑئے پل پر دہشت گردوں کا حملہ بنوں پولیس نے ناکام بنا دیا۔ ڈی پی او بنوں کے مطابق نصف شب کو پولیس پوسٹ دھرئے پل پر دہشت گردوں نے حملہ کیا، جسے بہادر پولیس اہل کاروں کی بروقت اور فوری جوابی کارروائی سے ناکام بنا دیا گیا۔
فتنۃ الخوارج کے حملہ آوروں کی تعداد 18-19 تھی جو مسلح اور 8 موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ دہشت گردوں کا ایک گروپ رینگتے ہوئے پولیس پوسٹ کی طرف بڑھ رہا تھا۔ دہشت گرد آئی ٹی کیمرے کو نشانہ بنا کر ایک مربوط حملہ کرنا چاہ رہے تھے۔
حکام کے مطابق پولیس جوانوں نے مشکوک حرکات کے سدباب میں کارروائی شروع کی اور اسی دوران دہشت گردوں کے دیگر ساتھیوں نے مختلف اطراف سے چوکی پر فائرنگ شروع کر دی۔
پولیس کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کے بعد دہشت گردبھاگنے پر مجبور ہوگئے۔ آئی جی پولیس نے دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنانے پر پولیس کے جوانوں کے حوصلے کی تعریف کی ہے۔
Post Views: 1