ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں کمی سے متعلق پاور ڈویژن کی درخواست منظور
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں کمی سے متعلق پاور ڈویژن کی درخواست منظور کرلی گئی۔
نیپرا ذرائع کے مطابق کراچی سمیت ملک بھر کے300 یونٹ تک گھریلو، زرعی ٹیوب ویل صارفین کیلئے کمی منظور کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں کمی کا اطلاق 300 یونٹ تک گھریلو صارفین کیلئے منظور ہوا ہے۔
نیپرا ذرائع کے مطابق ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں بجلی کی قیمت میں کمی کا فائدہ نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کو ملے گا۔
نیپرا نے زرعی ٹیوب ویل صارفین کیلئے بھی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں کمی کی منظوری دے دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاور ڈویژن نے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں کمی کے ریلیف سے متعلق نیپرا کوخط لکھا تھا، ماہانہ 100 یونٹ تک لائف لائن گھریلو صارفین کو ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں کمی کا فائدہ نہیں ملےگا۔
نیپرا ذرائع کے مطابق ماہانہ 200 یونٹ تک پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کو بھی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں کمی کا فائدہ نہیں ملے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جون 2015 میں 300 یونٹ تک والے صارفین کو ماہانہ ایڈجسمنٹ میں کمی کا فائدہ روک دیا گیا تھا۔
دسمبر 2010 میں زرعی ٹیوب ویل کو ماہانہ فیول ایڈجسمنٹ میں کمی ختم کردی گئی تھی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں کمی میں کمی کا فائدہ گھریلو صارفین صارفین کو یونٹ تک
پڑھیں:
بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبر جھوٹی قرار
— فائل فوٹوپاور ڈویژن نے بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبر سے متعلق وضاحت دے دی۔
پاور ڈویژن کے ترجمان نے کہا ہے کہ بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبر سراسر جھوٹی اور گمراہ کن ہے، بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی جھوٹی خبر عوام میں بے چینی پھیلانے کی مذموم کوشش ہے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ ایسی جھوٹی خبریں پھیلانا اور شیئر کرنا پیکا ایکٹ کے تحت قابلِ سزا جرم ہے، رہائشی جگہ پر دوسرا بجلی کا میٹر آج بھی مروجہ قوانین کے تحت حاصل کیا جاسکتا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ بجلی کے اسمارٹ میٹر لگانے کا کام جلد مکمل کیا جائے تاکہ بلنگ نظام میں شفافیت لائی جاسکے۔
پاور ڈویژن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایسی رہائشی جگہ جو علیحدہ پورشن، سرکٹ، داخلی راستہ، علیحدہ کچن پر مشتمل ہو وہاں علیحدہ میٹر کی تنصیب کی اجازت ہے، بجلی کے ناجائز استعمال اور سبسڈی کے غلط فائدے کو روکنے کیلئے قانون پہلے بھی موجود تھا اور اب بھی مکمل طور پر نافذ العمل ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ بجلی کے میٹرز کے درست اور شفاف استعمال میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے تعاون کیا جائے۔