روہت، ویرات اور جڈیجا کے مستقبل کا فیصلہ چیمپئینز ٹرافی کے بعد ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی جانب سے کھلاڑیوں کیساتھ سالانہ معاہدوں کی فہرست کا اعلان نہ کرنے کی وجہ سامنے آگئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما، اسٹار بیٹر ویرات کوہلی اور آل راؤنڈر رویندرا جڈیجا کو گریڈ اے پلس کنٹریکٹ سے محروم کیا جاسکتا ہے تاہم بورڈ تینوں کرکٹرز کی ریٹائرمنٹ سے متعلق غور کررہا ہے۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مرکزی معاہدوں کا اعلان عام طور پر انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) سے پہلے کیا جاتا ہے تاہم چیمپئینز ٹرافی کے اختتام تک انتظار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: "دبئی بوائز" کے آگے پیسے پھینکیں کچھ بھی کریں گے
اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ تینوں کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹس انکی پرفارمنس کا جائزہ لینے کے بعد کیا جائے گا، اگر کارکردگی برقرار رہی تو انہیں گریڈ اے پلس کیٹیگری میں ہی رکھا جائے گا۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ بھارت نواز شیڈول پر کرکٹرز آئی سی سی پر برہم
اس کیٹیگری میں واحد دوسرے فاسٹ بولر جسپریت بمراہ ہیں۔
رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بورڈ چیمپئینز ٹرافی کے بعد روہت شرما کے فیصلے کا انتظار کرے گا، اگر وہ ریٹائر ہونے کا انتخاب کرتے ہیں تو اگلے کپتان کا فیصلہ جلد کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: دی ہنڈریڈ لیگ؛ 45 پاکستانی کھلاڑیوں نے اپنے نام رجسرڈ کروالیے
بھارتی بورڈ کی جانب سے شریاس ایئر کو سینٹرل کنٹریکٹ سے نوازے جانے کی امید ہے کیونکہ گزشتہ سال انہیں تادیبی مسائل کی وجہ سے نظر انداز کردیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی
پڑھیں:
انسانی بال سے بھی باریک برطانیہ میں دنیا کی سب سے چھوٹا وائلن تیار
لَفبرو یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے دنیا کی سب سے چھوٹی وائلن تیار کی ہے، جو انسانی بال سے بھی باریک ہے۔ یہ مائیکرو وائلن ایک جدید نینو ٹیکنالوجی کے ذریعے تیار کی گئی ہے اور اس کا سائز صرف چند مائیکرومیٹرز ہے۔ اس وائلن کا مقصد نہ صرف نینو ٹیکنالوجی میں مہارت کا مظاہرہ کرنا ہے بلکہ یہ مستقبل میں مائیکرو روبوٹس اور دیگر نینو آلات کی تیاری میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ وائلن موسیقی بجانے کے قابل نہیں ہے، لیکن اس کی تیاری میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی مستقبل میں مختلف شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں لا سکتی ہے۔ یہ کامیابی نینو انجینئرنگ کے میدان میں ایک اہم سنگِ میل ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سائنسدان کس حد تک باریک سطح پر کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اس وائلن کی تیاری میں استعمال ہونے والی تکنیکیں مستقبل میں میڈیکل ڈیوائسز، مائیکرو سینسرز اور دیگر نینو سکیل آلات کی تیاری میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ یہ پیش رفت نینو ٹیکنالوجی کے میدان میں برطانیہ کی قیادت کو مزید مستحکم کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برطانیہ میڈیکل ڈیوائسز وائلن