اسٹیبلشمنٹ کیساتھ رابطوں پر کوئی شرمندگی نہیں کیونکہ یہ ہمارے اپنے ادارے ہیں، جنید اکبر
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی صدر پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ عوام اور اداروں کے بیچ فاصلے نہیں بڑھنے چاہئیں، ہم کسی کے ساتھ ٹکراؤ نہیں چاہتے لیکن ہمیں سیاسی سرگرمیاں نہیں کرنے دی جارہیں، ہمارے لوگوں کو گرفتار کیا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبر پختونخوا (کے پی) کے صدر جنید اکبر نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کیساتھ رابطوں پر کوئی شرمندگی نہیں کیونکہ یہ ہمارے اپنے ادارے ہیں۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جنید اکبر کا کہنا تھا کہ عوام اور اداروں کے بیچ فاصلے نہیں بڑھنے چاہئیں، ہم کسی کے ساتھ ٹکراؤ نہیں چاہتے لیکن ہمیں سیاسی سرگرمیاں نہیں کرنے دی جارہیں، ہمارے لوگوں کو گرفتار کیا جاتا ہے۔ جنید اکبر نے کہا کہ کبھی نہیں کہوں گا کہ پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے نہیں، بالواسطہ اور بلاواسطہ رابطے ہوتے ہیں، رابطوں پر کوئی شرم نہیں، یہ اپنے ہی ادارے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی کسی ادارے سے لڑائی نہیں، اگر ریاست ایک قدم آگے بڑھے گی تو ہم دو قدم آگے بڑھیں گے لیکن سب کو آئین کی حدود میں رہنا پڑے گا۔ پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں امن امان کی صورت حال پر صوبائی حکومت ذمہ دار نہیں، صوبے میں حالات افغان پالیسی اور خارجہ پالیسی کی وجہ سے خراب ہیں، دہشت گردی کا مسئلہ افغانستان سے جڑا ہوا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ جنید اکبر
پڑھیں:
ڈی جی آئی ایس پی آر کی آزاد کشمیر کے تعلیمی اداروں کے طلبہ اور اساتذہ کیساتھ نشست
میرپور، آزاد کشمیر:ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے آزاد جموں و کشمیر کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ اور اساتذہ کے ساتھ خصوصی نشست کی۔
خصوصی نشست میں خان محمد خان پوسٹ گریجویٹ کالج، میرپور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور گورنمٹ پوسٹ گریجویٹ کالج فار گرلز کے طلباء اور اساتذہ نے شرکت کی۔
طلباء کا کہنا تھا کہ آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی پر طلبہ اور اہل کشمیر کی طرف سے مبارکباد پیش کرتے ہیں، ہم پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں اور جانوں کا نظرانہ دینے سے گریز نہیں کریں گے۔ پاکستان اور کشمیر کو دنیا کی کوئی طاقت جدا نہیں کر سکتی۔
اساتذہ نے کہا کہ پاکستان خطے میں نیٹ ریجنل سٹیبلائزر کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے۔