وہ سپرہٹ فلم جس میں انیل کپور نے سری دیوی کے ساتھ کام کرنے سے انکار کردیا تھا
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
بالی وڈ کی مشہور فلم ’’جدائی‘‘ کو آج بھی ایک کلاسک کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ اس فلم نے نہ صرف باکس آفس پر دھوم مچائی بلکہ اس کے گانے اور اداکاری نے بھی دلوں کو جیت لیا۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس فلم کے ہیرو انیل کپور نے ابتدائی طور پر اس میں کام کرنے سے انکار کردیا تھا؟
انیل کپور نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ وہ فلم ’’جدائی‘‘ میں اپنے کردار سے جڑ نہیں پا رہے تھے، اس لیے انہوں نے فلم کو قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔ ان کا کہنا تھا، ’’میں نے بار بار فلم کو ’نہ‘ کہا کیونکہ میں اپنے کردار سے جذباتی طور پر جڑ نہیں پا رہا تھا۔‘‘
تاہم، انیل کپور کے خاندان نے ان پر فلم قبول کرنے کےلیے دباؤ ڈالا، کیونکہ ان کی فیملی پروڈکشن کمپنی مالی مشکلات کا شکار تھی۔
انیل کپور نے بتایا، ’’ہماری فیملی پروڈکشن کمپنی ’روپ کی رانی، چوروں کا راجا‘ کی ناکامی کے بعد مالی مشکلات سے گزر رہی تھی، اس لیے مجھ پر فلم قبول کرنے کےلیے دباؤ تھا۔‘‘
انیل کپور نے بتایا کہ انہوں نے اینڈی گارشیا اور میگ رائین کی فلم "When a Man Loves a Woman" دیکھنے کے بعد فلم ’’جدائی‘‘ کو قبول کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا، ’’میں خوش ہوں کہ میں نے فلم کو قبول کیا، کیونکہ یہ میرے خاندان کے لیے تھا۔‘‘
انیل کپور نے سری دیوی اور ارمیلا ماتونڈکر کے ساتھ کام کرنے کو ایک یادگار تجربہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ’’سری دیوی اور ارمیلا ماتونڈکر جیسی بے حد ہنرمند اداکاراؤں کے ساتھ کام کرنا ایک خوشگوار تجربہ تھا۔ اس وقت کام کرنے کا انداز بہت مختلف تھا، اور اس کا اپنا ہی ایک جادو تھا۔‘‘
’’جدائی‘‘ نے باکس آفس پر زبردست کامیابی حاصل کی۔ فلم کا بجٹ 6.
فلم ’’جدائی‘‘ کے گانے آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔ ندیم شرف الدین اور آنجہانی شراون کمار رتھوڑ کے موسیقی کے جادو نے فلم کو اور بھی یادگار بنادیا۔ فلم کا سب سے مشہور گانا ’’مجھے اِک پل چین نہ آئے‘‘ آج بھی گنگنایا جاتا ہے۔
’’جدائی‘‘ کی کاسٹ میں پاریش راول، سعید جعفری، فریدہ جلال، اور جانی لیور جیسے معروف اداکار بھی شامل تھے۔
انیل کپور نے کہا، ’’یہ فلم میرے خاندان کےلیے تھی، اور میں خوش ہوں کہ میں نے اسے قبول کیا۔ یہ فلم آج بھی میرے دل کے قریب ہے، اور مجھے فخر ہے کہ اس نے 25 سال مکمل کرلیے ہیں۔‘‘
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انیل کپور نے قبول کرنے سری دیوی کام کرنے انہوں نے آج بھی فلم کو
پڑھیں:
تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں
تنزانیہ میں عام انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں نے دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کیا تھا جو بدستور جاری ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چند روز قبل ہونے والے جنرل الیکشن میں صدر سمیعہ صولوہو حسن نے زبردست کامیابی حاصل کی تھی۔
تاہم ان انتخابات میں صدر سمیعہ کے مرکزی حریف یا تو قید میں تھے یا انہیں الیکشن میں حصہ نہیں لینے دیا گیا تھا۔ جس سے نتائج میں دھاندلی کے الزامات کو تقویت ملی تھی۔
اپوزیشن جماعت چادیما نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے شفاف الیکشن کا مطالبہ کیا اور مظاہروں کا اعلان کیا تھا۔
جس پر صرف تنزانیہ کے دارالحکومت دارالسلام میں پُرتشدد مظاہروں کا سلسلہ تیسرے دن بھی جاری ہے۔ شہروں میں جھڑپوں کے دوران سیکڑوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔
اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس تشدد میں اب تک 700 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ حکومت نے تاحال کسی سرکاری اعداد و شمار کی تصدیق نہیں کی گئی۔
مظاہرین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور سیکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا پولیس اور فوج نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور گولیاں چلائیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے مظاہرین کی ہلاکتوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کو غیر ضروری طاقت کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کم از کم ایک سو ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
دارالسلام اور دیگر حساس علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں اور فوج کو سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال کو قابو میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور امن و امان کی بحالی اولین ترجیح ہے۔