شامی مزاحمت اولی باس کا قنطیرہ میں اسرائیل کیخلاف حملہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اسلامی مزاحمت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہمارے مجاہدین نے جمعہ کی صبح صوبہ قنیطرہ میں الاحمر پہاڑیوں کے ارد گرد غاصب اسرائیلی فوج کے دستوں کو براہ راست گولیوں اور راکٹوں سے نشانہ بنایا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شام میں اسلامی مزاحمتی محاذ اولی الباس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ قنیطرہ صوبے میں اسرائیلی فوجیوں پر آج کے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ شام کی اسلامی مزاحمت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہمارے مجاہدین نے جمعہ کی صبح صوبہ قنیطرہ میں الاحمر پہاڑیوں کے ارد گرد غاصب اسرائیلی فوج کے دستوں کو براہ راست گولیوں اور راکٹوں سے نشانہ بنایا ہے۔ واضح رہے کہ یہ جھڑپ اس وقت ہوئی جب اسرائیلی افواج کوڈنا اور تل الاحمر کے دیہاتوں کے ارد گرد گشت کر رہی تھیں اور اس کے بعد اسرائیلی فوج نے سوس دیہات پر گولہ باری کی۔ شامی مزاحمت نے اس سے قبل صوبہ قنیطرہ کے شمال میں ترنجہ کے علاقے اور درعا صوبے کے مغرب میں عین الذکر کے علاقے میں اسرائیلی ٹھکانوں اور فورسز پر حملے کیے تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اسرائیل نے قطر پر حملے کی مجھے پیشگی اطلاع نہیں دی، دوبارہ حملہ نہیں کرے گا، صدر ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو نے انہیں قطر میں گزشتہ ہفتے ہونے والے اسرائیلی حملے کے بارے میں پہلے سے آگاہ نہیں کیا۔
ٹرمپ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ نیتن یاہو نے حملے سے کچھ دیر قبل امریکی صدر کو اطلاع دی تھی۔ تاہم وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کو اس وقت آگاہ کیا گیا جب میزائل پہلے ہی داغے جا چکے تھے جس کے باعث صدر ٹرمپ کو فیصلے کی مخالفت کا موقع نہیں ملا۔
یہ بھی پڑھیے: عرب اسلامی ہنگامی اجلاس: ’گریٹر اسرائیل‘ کا منصوبہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بنتا جارہا ہے: امیر قطر
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے مجھے نہیں بتایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اب قطر پر دوبارہ حملہ نہیں کرے گا۔
اسرائیل نے گزشتہ ہفتے قطر میں حماس کے سیاسی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لیے فضائی حملہ کیا تھا جس کی مشرق وسطیٰ اور دنیا بھر میں شدید مذمت کی گئی۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام پہلے سے کشیدہ خطے میں مزید تناؤ بڑھا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا اسرائیل اور قطر دونوں کا اتحادی ہے جبکہ دوحہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے لیے ثالثی کی کوششیں کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: عرب اسلامی اجلاس: مسلم ممالک نے قطر کو اسرائیل کے خلاف جوابی اقدامات کے لیے تعاون کی یقین دہانی کرادی
غزہ پر اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 60 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں، پوری آبادی بے گھر ہو گئی ہے اور قحط کی صورتِ حال پیدا ہو گئی ہے۔ متعدد ماہرین اور انسانی حقوق کے ماہرین نے اسے نسل کشی قرار دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں