UrduPoint:
2025-04-25@09:31:44 GMT

ملک میں مسلسل 14 ویں ہفتے چینی کی قیمت میں اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT

ملک میں مسلسل 14 ویں ہفتے چینی کی قیمت میں اضافہ

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 مارچ2025ء) ملک میں مسلسل 14 ویں ہفتے چینی کی قیمت میں اضافہ، رمضان المبارک کے پہلے ہفتے کے دوران ملک میں چینی کی فی کلو اوسط قیمت میں مزید 5 روپے کا اضافہ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ملک میں چینی مہنگی ہونے کے سلسلے کو بریک نہیں لگ سکی ہے۔ رمضان المبارک کے پہلے ہفتے کے دوران چینی مزید مہنگی ہو گئی، یہ مسلسل 14 واں ہفتہ تھا جب میں ملک میں چینی کی قیمت میں مزید اضافہ ہوا۔

رواں ہفتے کے دوران ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت میں 5 روپے تک کا اضافہ ہوا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رمضان کی آمد ہر شہر کراچی سمیت لاہور اور پشاور میں بھی چینی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ رمضان کے 6 روز کے دوران چینی کی ریٹیل قیمت15 سے 20 روپے بڑھ گئی، چینی کی فی کلو قیمت 170 روپے پر پہنچ گئی۔

(جاری ہے)

ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی قیمت 6 روپے اضافے کے بعد 160 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق رمضان میں پشاور کے شہریوں کو بھی ریلیف نہ مل سکا، شہر میں ہول سیل ریٹ پر چینی 164 روپے اور پرچون میں 175 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔ علاوہ ازیں لاہور میں چینی 170 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے جبکہ 50 کلو چینی کے تھیلے کی قیمت میں 250 روپے کا اضافہ ہوگیا جس کے بعد قیمت 8250 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ چینی کی قیمت میں اضافے کے حوالے سے تاجروں کا کہنا ہے کہ امکان ہے کہ رمضان المبارک کے دوران ہی چینی کی قیمت 200 روپے تک پہنچ جائے گی۔

تاجروں نے چینی مہنگی ہونے کا ذمے دار حکومت اور شوگر ملوں کو قرار دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے شوگر ملوں کو چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دینے کی وجہ سے چینی مہنگی ہوئی۔ حکومت کو خبردار کیا گیا تھا کہ رمضان المبارک سے قبل چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت نہ دی جائے ورنہ چینی مہنگی ہو جائے گی۔ تاہم حکومت کی جانب سے دعوٰی کیا گیا کہ ملک میں چینی کا وافر ذخیرہ موجود ہے، اس لیے چینی کی ایکسپورٹ سے چینی مہنگی نہیں ہو گی۔ تاہم ایک مرتبہ پھر حکومتی دعوٰی غلط ثابت ہوا اور چینی کی قیمت کو پر لگ گئے۔
.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے چینی کی قیمت میں رمضان المبارک چینی مہنگی ہو ملک میں چینی میں چینی کی کے مطابق کے دوران اضافہ ہو فی کلو

پڑھیں:

یکم مئی سے ای او بی آئی پنشن میں اضافہ، 5131 جعلی پنشنرز میں 2.79 ارب روپے تقسیم کرنے کا انکشاف

اسلام آباد(اوصاف نیوز)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کو بدھ کے روز بتایا گیا کہ ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) سے مستفید ہونے والوں کی عمر کا تعین میٹرک سرٹیفکیٹ کی بجائے سی این آئی سی ریکارڈ کی بنیاد پر کیا جائے گا

اور پنشنرز کو یکم مئی سے ان کی پنشن میں اضافہ ملے گا۔کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ ای او بی آئی نے 5131 جعلی پنشنرز میں 2.79 ارب روپے تقسیم کئے۔

جنید اکبر کی زیر صدارت پی اے سی کے اجلاس میں وزارت اوورسیز پاکستانیز کے آڈٹ پیراز کی جانچ پڑتال کی گئی۔اجلاس کے دوران آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ای او بی آئی نے نااہل یا جعلی پنشنرز کو 2.79 ارب روپے تقسیم کیے ہیں۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق لگ بھگ 800,000 پنشنرز میں سے 5,000 سے زائد افراد کا ڈیٹا غلط پایا گیا۔ پنشن ان لوگوں کو جاری کی گئی جن کی تاریخ پیدائش ان کے شناختی کارڈ اور میٹرک سرٹیفکیٹ کے درمیان میل نہیں کھاتی تھی۔ کچھ معاملات میں، اہلیت کے معیار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، 60 سال سے کم عمر کے مرد اور 55 سال سے کم عمر کی خواتین کو پنشن مل رہی تھی۔

آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ 5000 سے زائد نااہل افراد کو پنشن دینے کے لیے عمر میں ہیرا پھیری کی گئی۔ای او بی آئی حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ادارے کا فنڈ اس وقت 600 ارب روپے ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں تقریباً 10 ملین کاروبار ہیں، اور کم از کم 10 ملازمین والا کوئی بھی کاروبار EOBI میں رجسٹر ہونا ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ CNIC اور دیگر ذرائع سے فائدہ اٹھانے والوں کی عمر کی تصدیق کرتے ہیں۔

وزارت اوورسیز پاکستانیز کے سیکریٹری نے کہا کہ پنشن کیسز اب شناختی کارڈ کی بنیاد پر طے کیے جائیں گے، ای او بی آئی کی پنشن یکم مئی سے بڑھائی جائے گی۔

پی اے سی کے چیئرمین جنید اکبر خان نے کہا کہ پنشنرز کی عمر کے تعین کے لیے ایک معیاری معیار ہونا چاہیے۔ ای او بی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ اب وہ نادرا کے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے شناختی کارڈ کی بنیاد پر پنشن جاری کریں گے۔

وزارت اوورسیز پاکستانیز کے سیکریٹری نے مسائل کے حل کے لیے ایک ماہ کا وقت مانگ لیا۔ کمیٹی نے وزارت کو ہدایت کی کہ معاملے کی تحقیقات کرکے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کی جائے۔

آڈٹ حکام نے یہ بھی انکشاف کیا کہ EOBI نے 2,864 اداروں سے 2.47 ارب روپے کی وصولی نہیں کی۔ ای او بی آئی حکام کا کہنا تھا کہ ان اداروں نے اپنی مکمل افرادی قوت کو رجسٹر نہیں کیا اور ان کی واجب الادا رقم ادا نہیں کی۔

ای او بی آئی نے 1.53 بلین روپے کی وصولی کر لی ہے لیکن پھر بھی 1 بلین روپے کی وصولی پر کام کر رہا ہے، جزوی طور پر کچھ ریکوری کیس عدالت میں پھنسے ہوئے تھے۔کمیٹی چیئرمین نے ای او بی آئی حکام کو ایک ماہ میں ریکوری مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
پاکستانی فضائی حدودکی بندش، بھارتی ایئر لائنز کو بھاری مالی نقصان کا سامنا

متعلقہ مضامین

  • یکم مئی سے ای او بی آئی پنشن میں اضافہ، 5131 جعلی پنشنرز میں 2.79 ارب روپے تقسیم کرنے کا انکشاف
  • پاکستان میں سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کے بعد حیران کن کمی
  • سوزوکی آلٹو کی قیمتوں میں اضافہ، فائلرز اور نان فائلرز کے لیے ٹیکس بڑھ گیا
  • سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • سوزوکی آلٹو کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کر دیا گیا
  • سونے کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ ، نئی قیمت کیا ؟ جانیں
  • پاکستان سمیت بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کا رجحان
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں آج بھی ہوشرُبا اضافہ
  • سونے کی قیمت میں آج بھی ہوش ربا اضافہ، نرخ نئی بلندیوں پر پہنچ گئے
  • پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت میں بڑا اضافہ