ملک میں مسلسل 14 ویں ہفتے چینی کی قیمت میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 مارچ2025ء) ملک میں مسلسل 14 ویں ہفتے چینی کی قیمت میں اضافہ، رمضان المبارک کے پہلے ہفتے کے دوران ملک میں چینی کی فی کلو اوسط قیمت میں مزید 5 روپے کا اضافہ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ملک میں چینی مہنگی ہونے کے سلسلے کو بریک نہیں لگ سکی ہے۔ رمضان المبارک کے پہلے ہفتے کے دوران چینی مزید مہنگی ہو گئی، یہ مسلسل 14 واں ہفتہ تھا جب میں ملک میں چینی کی قیمت میں مزید اضافہ ہوا۔
رواں ہفتے کے دوران ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت میں 5 روپے تک کا اضافہ ہوا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رمضان کی آمد ہر شہر کراچی سمیت لاہور اور پشاور میں بھی چینی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ رمضان کے 6 روز کے دوران چینی کی ریٹیل قیمت15 سے 20 روپے بڑھ گئی، چینی کی فی کلو قیمت 170 روپے پر پہنچ گئی۔(جاری ہے)
ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی قیمت 6 روپے اضافے کے بعد 160 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق رمضان میں پشاور کے شہریوں کو بھی ریلیف نہ مل سکا، شہر میں ہول سیل ریٹ پر چینی 164 روپے اور پرچون میں 175 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔ علاوہ ازیں لاہور میں چینی 170 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے جبکہ 50 کلو چینی کے تھیلے کی قیمت میں 250 روپے کا اضافہ ہوگیا جس کے بعد قیمت 8250 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ چینی کی قیمت میں اضافے کے حوالے سے تاجروں کا کہنا ہے کہ امکان ہے کہ رمضان المبارک کے دوران ہی چینی کی قیمت 200 روپے تک پہنچ جائے گی۔ تاجروں نے چینی مہنگی ہونے کا ذمے دار حکومت اور شوگر ملوں کو قرار دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے شوگر ملوں کو چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دینے کی وجہ سے چینی مہنگی ہوئی۔ حکومت کو خبردار کیا گیا تھا کہ رمضان المبارک سے قبل چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت نہ دی جائے ورنہ چینی مہنگی ہو جائے گی۔ تاہم حکومت کی جانب سے دعوٰی کیا گیا کہ ملک میں چینی کا وافر ذخیرہ موجود ہے، اس لیے چینی کی ایکسپورٹ سے چینی مہنگی نہیں ہو گی۔ تاہم ایک مرتبہ پھر حکومتی دعوٰی غلط ثابت ہوا اور چینی کی قیمت کو پر لگ گئے۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے چینی کی قیمت میں رمضان المبارک چینی مہنگی ہو ملک میں چینی میں چینی کی کے مطابق کے دوران اضافہ ہو فی کلو
پڑھیں:
پاکستانی روپے کے مقابل امریکی ڈالر کی قدر مسلسل 29ویں روز بھی تنزلی کا شکار
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 22 پیسے گھٹ کر 281 روپے 30 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی، لیکن متعلقہ ریگولیٹر سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281 روپے 51 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مسلسل تیسری مانیٹری پالیسی میں شرح مستحکم رکھے جانے اور دو ہفتوں سے زرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر کے باعث منگل کو 29ویں دن بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا، تاہم اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی۔ سیلاب سے سپلائی چینز میں خلل کے باوجود معیشت کو کوئی بڑا نقصان نہ ہونے کی اطلاعات اور حکومت کی درخواست پر سی پیک منصوبوں کیلئے چین سے ممکنہ طور پر 2 ارب ڈالر کی فنانسنگ منظور ہونے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا، جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 22 پیسے گھٹ کر 281 روپے 30 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی، لیکن متعلقہ ریگولیٹر سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281 روپے 51 پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 283 روپے 55 پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔