UrduPoint:
2025-06-09@20:16:31 GMT

ملک میں مسلسل 14 ویں ہفتے چینی کی قیمت میں اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT

ملک میں مسلسل 14 ویں ہفتے چینی کی قیمت میں اضافہ

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 مارچ2025ء) ملک میں مسلسل 14 ویں ہفتے چینی کی قیمت میں اضافہ، رمضان المبارک کے پہلے ہفتے کے دوران ملک میں چینی کی فی کلو اوسط قیمت میں مزید 5 روپے کا اضافہ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ملک میں چینی مہنگی ہونے کے سلسلے کو بریک نہیں لگ سکی ہے۔ رمضان المبارک کے پہلے ہفتے کے دوران چینی مزید مہنگی ہو گئی، یہ مسلسل 14 واں ہفتہ تھا جب میں ملک میں چینی کی قیمت میں مزید اضافہ ہوا۔

رواں ہفتے کے دوران ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت میں 5 روپے تک کا اضافہ ہوا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رمضان کی آمد ہر شہر کراچی سمیت لاہور اور پشاور میں بھی چینی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ رمضان کے 6 روز کے دوران چینی کی ریٹیل قیمت15 سے 20 روپے بڑھ گئی، چینی کی فی کلو قیمت 170 روپے پر پہنچ گئی۔

(جاری ہے)

ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی قیمت 6 روپے اضافے کے بعد 160 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق رمضان میں پشاور کے شہریوں کو بھی ریلیف نہ مل سکا، شہر میں ہول سیل ریٹ پر چینی 164 روپے اور پرچون میں 175 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔ علاوہ ازیں لاہور میں چینی 170 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے جبکہ 50 کلو چینی کے تھیلے کی قیمت میں 250 روپے کا اضافہ ہوگیا جس کے بعد قیمت 8250 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ چینی کی قیمت میں اضافے کے حوالے سے تاجروں کا کہنا ہے کہ امکان ہے کہ رمضان المبارک کے دوران ہی چینی کی قیمت 200 روپے تک پہنچ جائے گی۔

تاجروں نے چینی مہنگی ہونے کا ذمے دار حکومت اور شوگر ملوں کو قرار دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے شوگر ملوں کو چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دینے کی وجہ سے چینی مہنگی ہوئی۔ حکومت کو خبردار کیا گیا تھا کہ رمضان المبارک سے قبل چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت نہ دی جائے ورنہ چینی مہنگی ہو جائے گی۔ تاہم حکومت کی جانب سے دعوٰی کیا گیا کہ ملک میں چینی کا وافر ذخیرہ موجود ہے، اس لیے چینی کی ایکسپورٹ سے چینی مہنگی نہیں ہو گی۔ تاہم ایک مرتبہ پھر حکومتی دعوٰی غلط ثابت ہوا اور چینی کی قیمت کو پر لگ گئے۔
.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے چینی کی قیمت میں رمضان المبارک چینی مہنگی ہو ملک میں چینی میں چینی کی کے مطابق کے دوران اضافہ ہو فی کلو

پڑھیں:

گراں قدر ترقی؛ اکنامک سروے نے بہت سے شعبوں میں بہتری کی نشاندہی کر دی

سٹی42: اقتصادی سروے میں تصدیق ہوئی ہے کہ صحت کے لئے بجٹ کی رقم ہمیشہ تھوڑی رہنے کے باوجود پاکستان میں اوسط عمر بڑھ رہی ہے۔ اب  ملک میں اوسط عمر 67 سال 6 ماہ تک پہنچ گئی ہے۔ پاکستانیوں کی اوسط آمدن بھی بڑھ گئی ہے اور خواندگی کی شرح بھی بڑھ گئی ہے۔

اس مالی سال کے اقتصادی سروے کی تفصیلات آج پیش کی گئیں۔ سروے سے سامنے آیا کہ  پاکستان میں صحت کے اخراجات جی ڈی پی کے ایک فیصد سے بھی کم ہو نے کے باوجود شہریوں کی اوسط عمر بتدریج بڑھ رہی ہے۔

نیشنل اکیڈمی کو جدید بنانا میرا سب سے بڑا مقصد ہے: عاقب جاوید

رواں مالی سال کے دوران صحت کا مجموعی بجٹ 925 ارب روپے رہا۔

ملک میں 7 لاکھ 50 ہزارافراد کے لیے صرف ایک ڈاکٹر میسر ہے۔  ایک سال میں ڈاکٹرز کی تعداد میں 20 ہزار سے زائد اضافہ ہوگیا، ملک رجسٹرڈ ڈاکٹروں کی تعداد 3 لاکھ 19 ہزار ہو گئی،

 ملک میں ڈینٹسٹ ڈاکٹرز کی کی تعداد39 ہزار 88 تک پہنچ گئی، ملک میں مجموعی طور پر نرسز ایک لاکھ 38 ہزار ہو گئیں،

ملک میں دائیوں کی تعداد 46 ہزار 801، لیڈی ہیلتھ ورکز کی تعداد 29 ہزارہے،ملک میں اسپتالوں کی تعداد 1696 اور بنیادی ہیلتھ یونٹس 5434 ہیں،

نان رجسٹرڈ ریسٹورنٹس اور شادی ہالز سے متعلق حکومتِ پنجاب کا بڑا فیصلہ

ایک ہزار شیر خوار بچوں میں سالانہ 50 فوت ہو جاتے ہیں،ملک میں اوسطاً عمر کا اندازہ 65 سال سے بڑھ گیا،  
 

 ٹیکس چھوٹ 
2024-25 میں ٹیکس چھوٹ 5 ہزار 840 ارب روپے پر پہنچ گئی۔
رواں سال حکومت نے 4253 ارب روپے کی سیلز ٹیکس چھوٹ دی گئی  ۔
انکم ٹیکس کی مد میں 800 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 785 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
پانچویں شیڈول کے تحت 683 ارب 42 کروڑ روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
چھٹے شیڈول میں 613 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
پیٹرولیم مصنوعات کی مقامی سپلائی پر 1496 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
آٹھویں شیڈول میں 372 ارب 52 کروڑ روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
نویں شیڈول میں موبائل فونز پر 87 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر 299 ارب 64 کروڑ روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
رواں سال آمدن پر 443 ارب 44 کروڑ روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
ٹیکس کریڈٹ کی مد میں 101 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
122 ارب 59 کروڑ روپے کا ٹیکس استثنیٰ جاری کیا گیا۔
ففتھ شیڈول کے تحت 379 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
آٹو موبائلز ، سی پیک اور عام رعایتوں کی مد میں 133 ارب 23 کروڑ روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
ایکسپورٹس پر 178 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔
ایف ٹی اے اور پی ٹی اے کی مد میں 60 ارب 79 کروڑ روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی۔

ماورا حسین اور امیر گیلانی کی عید کی خوشیاں، غم میں بدل گئیں

 آئی ٹی تیزی سے ترقی کرنے والا سیکٹر

آئی ٹی برآمدات میں 23.7 فیصد اضافہ، 2.825 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، مارچ 2025 میں آئی ٹی ایکسپورٹ 342 ملین ڈالر، ماہانہ 12.1 فیصد اضافہ ہوا۔ 

آئی ٹی خدمات میں سب سے زیادہ تجارتی سرپلس 2.4 ارب ڈالر رہے،  فری لانسرز نے 400 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک میں لایا۔

 1900 سے زائد اسٹارٹ اپس نے نیشنل انکیوبیشن سینٹرز سے تربیت حاصل کی۔

کولمبیا میں 6.3 شدت کا زلزلہ سے سڑکوں پر دراڑیں، عمارتیں زمین بوس

 12,000 سے زائد خواتین کو کاروباری طور پر بااختیار بنایا گیا ۔

ٹیلی کام سیکٹر کی آمدن 803 ارب روپے تک پہنچ گئی۔

ملک بھر میں 199.9 ملین ٹیلی کام صارفین جبکہ ٹیلے ڈینسٹی 81.3 فیصد رہی۔

 ٹیلی کام شعبے کی قومی خزانے میں شراکت 271 ارب روپے رہی ۔

 پاک چین آئی ٹی ورکنگ گروپ قائم، سائبر سیکیورٹی اور ڈیجیٹل ترقی پر اشتراک جاری ہے۔

برآمدات میں آئی ٹی کا نمایاں حصہ ہے۔  عالمی مارکیٹ میں پاکستانی سافٹ ویئر کی مانگ میں اضافہ ہوا،

ہم وفاق کو بھی قرضہ دے سکتے ہیں: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا

بجلی کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ

اس ایک مالی سال کے دوران ملک میں بجلی کی پیداواری صلاحیت 46 ہزار 605 میگاواٹ تک پہنچ گئی۔

نیٹ میٹرنگ سے بجلی کی پیداواری صلاحیت 2813 میگاواٹ ہو گئی۔

ایک سال کے دوران بجلی کی پیداوار میں 717 میگاواٹ بجلی کا اضافہ ہوا۔

پانی سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 10635 سے بڑھ کر 11368 میگاواٹ ہو گئی۔

آئی پی پیز سے معاہدے ختم کر نے کی وجہ تھرمل بجلی کی پیداوار میں کمی ہوئی۔

تھرمل سے بجلی کی پیداواری صلاحیت 28766 سے کم ہو کر 25937 میگاواٹ ہو گئی۔

نیوکلیئر  انرجی سے 3620 میگاواٹ بجلی پیدا کی جاتی ہے۔

متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداواری صلاحیت 2867 سے بڑھ کر 5680 میگاواٹ ہو گئی ہے،

رواں مالی سال صنعتوں کی پیداوار میں 1.5 فیصد کمی  ہوئی

رواں مالی سال کیمیکل کے شعبے میں 5.5 فیصد کمی  ہوئی،  کان کنی کے شعبے میں بھی 3.4 فیصد کی کمی  ہوئی، رواں مالی سال خوراک کے شعبے میں 0.5 فیصد  کمی ہوئی۔ رواں مالی سال سروسز کے شعبہ میں 2.91 فیصد ترقی ہوئی۔

سروسز کا شعبہ 58.40 فیصد کے ساتھ جی ڈی پی  کا سب سے بڑا شعبہ ہے۔

رواں مالی سال صنعتی شعبے نے 4.77 فیصد ترقی کی۔ 
صنعتی شعبے میں ترقی مینوفیکچرنگ کی بحالی کے باعث ہوئی۔

رواں مالی سال سرمایہ کاری  میں 13.8 فیصد  اضافہ ریکارڈ ہوا۔

رواں مالی سال ٹیکسٹائل سیکٹر میں 2.2فیصد ترقی ہوئی ۔

رواں مالی سال ہوزری کے شعبے میں 7.6فیصد اضافہ ہوا۔

کوئلہ اور پیٹرولیم کے شعبے میں 4.5فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

فارما سوٹیکل کے شعبے میں 2.3فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ملک میں شرح خواندگی 61 فیصد تک پہنچ گئی

اکنامک سروے سے پتہ چلا کہ ملک میں شرح خواندگی 61 فیصد تک پہنچ گئی۔  مرد 68 فیصد جبکہ خواتین  52.8 فیصد ہ پڑھی لکھی ہیں۔ اقتصادی سروے سے پتہ چلا کہ اب پاکستان میں 269 یونیورسٹیاں موجود ہیں۔

پبلک سیکٹر کی 160 جبکہ پرائیوٹ سیکٹر کی 109 جامعات موجود ہیں۔ 
ہائیر ایجوکیشن کیلئے 61.1 ارب مختص کیے گئے۔
پی ایچ ڈی فیکلٹی ممبران 38 فیصد ہیں۔

 اقتصادی سروے سے یہ بھی تصدیق ہوئی کہ  پاکستان میں ٹرانس جینڈر شہریوں میں شرح خواندگی 40 اعشاریہ 15 فیصد ہے۔

گدھے پکا کر کھانے کا جھوٹ

بعض حلقوں کی طرف سے پاکستان مین گدھے کا گوشت پکا کر فروخت کئے جانے کی کسلسل افواہوں کو اقتصادی سروے نے جھوت ثابت کر دیاْ  ایک سال کے دوران ملک میں گدھوں کی تعدادمزیدایک لاکھ بڑھ گئی۔

گدھوں کی تعداد میں 2 سال کے دوران 2 لاکھ کا اضافہ ہوا۔ 

گدھوں کی تعداد 59لاکھ سے بڑھ کر60لاکھ ہوگئی۔

مویشیوں کی تعداد بڑھ گئی

 ایک سال میں مویشیوں کی تعداد میں22لاکھ کا اضافہ ہوا ۔

مویشیوں کی تعداد بڑھ کر5کروڑ 97لاکھ ہو گئی ۔

ایک سال میں بھینسوں کی تعداد میں14لاکھ کا اضافہ ہوا ۔

رواں مالی سال بھینسوں کی تعداد بڑھ کر4 کروڑ77لاکھ ہو گئی۔

ایک سال میں بھیڑوں کی تعداد میں 4لاکھ کااضافہ ہوا۔ 
 
رواں مالی سال بھیڑوں کی تعداد بڑھ کر3 کروڑ 31لاکھ ہو گئی۔

بکریوں کی تعداد میں 24لاکھ کا اضافہ ہوا ۔ 
 
بکریوں کی تعداد 8 کروڑ94لاکھ ہو گئی۔

رواں مالی سال اونٹوں کی تعداد 12 لاکھ رہی۔

گھوڑوں4 لاکھ اور خچروں کی تعداد2 لاکھ رہی۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا چینی جدید اسلحہ خریدنے کا عندیہ، دفاعی کمپنیوں کے شیئرز میں اضافہ
  • گراں قدر ترقی؛ اکنامک سروے نے بہت سے شعبوں میں بہتری کی نشاندہی کر دی
  • مہنگائی تھمی نہیں، اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
  • پاکستان کا جے-35 اسٹیلتھ طیارہ خریدنےکا ارادہ، چینی دفاعی کمپنیوں کے شیئرز میں اضافہ ہوگیا
  • پاکستان کا چین سے مزید طیارے و دفاعی سسٹم خریدنے کا ارادہ، چینی کمپنیوں کے شیئرز بڑھ گئے، بلومبرگ کی رپورٹ
  • نئے بجٹ میں دفاع، تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ متوقع:تعلیم نظرانداز
  • نیا مالی سال؛ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ، قرض ادائیگی پر 6200 ارب خرچ ہوں گے
  • مہنگائی تھمی نہیں؛ اشیا کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
  • عید کی تعطیلات اور آئندہ ہفتے کے دوران موسم کیسا رہے گا؟
  • مالی سال 2025-26 میں بجلی مہنگی ہونے کا امکان