عالمی میڈیا کے مطابق مہاجرین کی بین الاقوامی تنظیم کے مطابق کشتیاں افریقی ملک جبوتی اور یمن کے ساحلی علاقوں کے قریب ڈوبی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یمن اور افریقہ کی ساحلی پٹی کے قریب پناہ گزینوں کی 4 کشتیاں ڈوب گئیں، دو افراد ہلاک، 186 افراد لاپتہ ہوگئے۔ عالمی میڈیا کے مطابق مہاجرین کی بین الاقوامی تنظیم کے مطابق کشتیاں افریقی ملک جبوتی اور یمن کے ساحلی علاقوں کے قریب ڈوبی ہیں۔ امدادی ٹیموں نے 2 افراد جاں بحق ہوگئے، 186 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ آئی او ایم نے کہا کہ گزشتہ رات جبوتی اور یمن کے ساحلوں پر چار کشتیاں ڈوبنے سے 180 سے زائد تارکین وطن لاپتہ ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہم 186 افراد کے بارے میں بات کر رہے ہیں جو بدقسمتی سے سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاز میں سوار افراد میں سے زیادہ تر ایتھوپیا کے تارکینِ وطن تھے جبکہ عملے کے پانچ ارکان یمنی تھے۔ دونوں کشتیوں میں کم از کم 57 خواتین بھی سوار تھیں۔ عبدالستور ایسویف نے کہا کہ جبوتی کے ساحل سے تیز ہواؤں کی وجہ سے دیگر دو کشتیاں الٹ گئیں۔

انہوں نے مزید تفصیلات بتائے بغیر اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مبینہ طور پر ایک یا دو تارکین وطن اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، لیکن باقی کو بچا لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جبوتی میں ان کے آئی او ایم کے ساتھی ان لوگوں کی مدد کر رہے تھے جنہیں بچایا گیا تھا۔ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سال 2024 سے اب تک ہارن آف افریقہ کو عبور کرنے کی کوشش میں 558 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ انہوں نے کے مطابق کے قریب

پڑھیں:

عراقی حکام کی امریکی بینکوں میں موجود رقوم امریکی عوام کی ملکیت قرار دیدی گئیں

سوشل میڈیا پر زیرگردش خبروں کے مطابق ان مبینہ رقوم کی تفصیلات امریکی محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ پر شائع کی گئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ بیان میں کہا کہ عراق کے سیاستدانوں کی جانب سے امریکی بینکوں میں جمع کروائی گئی رقوم اب امریکی عوام کی ملکیت ہوں گی، تاکہ عراق میں امریکی فوجیوں کی قربانیوں اور خون کا معاوضہ ادا کیا جا سکے۔ سوشل میڈیا پر زیرگردش خبروں کے مطابق ان مبینہ رقوم کی تفصیلات امریکی محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ پر شائع کی گئی ہیں۔ فہرست کے مطابق ہیں:   نوری المالکی: 66 ارب ڈالر عدنان الاسدی: 25 ارب ڈالر صالح المطلق: 28 ارب ڈالر باقر الزبیدی: 30 ارب ڈالر بہاء الاعرجی: 37 ارب ڈالر محمد الدراجي: 19 ارب ڈالر ہوشیار زیباری: 21 ارب ڈالر مسعود بارزانی: 59 ارب ڈالر سلیم الجبوری: 15 ارب ڈالر سعدون الدلیمی: 18 ارب ڈالر فاروق الاعرجی: 16 ارب ڈالر عادل عبدالمہدی: 31 ارب ڈالر اسامہ النجیفی: 28 ارب ڈالر حیدر العبادی: 17 ارب ڈالر محمد الکربولی: 20 ارب ڈالر احمد نوری المالکی: 14 ارب ڈالر طارق نجم: 7 ارب ڈالر علی العلاق: 19 ارب ڈالر علی الیاسری: 12 ارب ڈالر حسن العنبری: 7 ارب ڈالر عیباد علاوی: 44 ارب ڈالر جلال طالبانی: 35 ارب ڈالر رافع العیساوی: 29 ارب ڈالر   یہ کل رقم 597 ارب ڈالر ہے۔ اس خبر کے بعد سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت اور بحرین کے کئی اہم شخصیات میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے، اور وہ امریکی بینکوں سے اپنی رقوم نکالنے کی بھرپور کوششیں کر رہے ہیں، چاہے انہیں اس میں بھاری نقصان ہی کیوں نہ اٹھانا پڑے۔ یہ صورتحال سوئٹزرلینڈ میں بھی خوف کی علامت بنی ہوئی ہے، جہاں عالمی بینکاری کے راز داری نظام پر سنجیدہ خدشات پیدا ہو گئے ہیں اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا ہے۔   اگر چہ اس قسم کی پابندیاں 1990 ہی سے لگ چکی تھیں جن کی وجہ سے عراقی معیشت تباہ ہوگئی تھی لیکن یہ بھی انہی کا تسلسل ہے اور ایک بار پھر ایک عجمی شخص عراق کے اموال پر قبضہ کر کے اسے امریکی ملکیت قرار دے رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ: ملبے تلے لاپتہ افراد کی باوقار تجہیزوتکفین کی دلدوز کوشش
  • تھائی لینڈ: پولیس کا طیارہ گر گیا، 6 افراد ہلاک
  • خیرپور پل کے قریب وین کھائی میں گرگئی، 3 افراد جاں بحق، 12 زخمی
  • بری خبر ،مختلف وزارتوں اور محکموں میں ہزاروں سرکاری آسامیاں ختم کر دی گئیں
  • عراقی حکام کی امریکی بینکوں میں موجود رقوم امریکی عوام کی ملکیت قرار دیدی گئیں
  • کراچی، دو مختلف ٹریفک حادثات میں 2 نوجوان جاں بحق
  • مقبوضہ کشمیر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 20 افراد ہلاک
  • بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سیاحوں پر حملہ، 24 افراد ہلاک
  • مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پر فائرنگ، پانچ افراد ہلاک
  • مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پر فائرنگ سے کم از کم 5افراد ہلاک ، متعدد زخمی