اپوزیشن قائدین کا پارلیمنٹ میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اپوزیشن قائدین کا کہنا تھا حکومت اپوزیشن کے بیانیہ سے خوفزدہ ہے، جعلی حکومت روز بروز بدنام اور کمزور ہو رہی ہے، حکمران سن لیں مقبول اپوزیشن جماعتوں کو دیوار سے نہیں لگایا جاسکتا، جبر و فسطائیت کا دور ختم ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ اپوزیشن اتحاد میں شامل ارکان کا احتجاج کے بارے مشترکہ بیان سامنے آگیا۔ اپوزیشن قائدین نے پارلیمنٹ میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا ہے، مشترکہ بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کو بدترین فسطائیت کا سامنا ہے۔ دوسری جانب تحریک تحفظ آئین پاکستان کے راہنماؤں نے اپنے اتحادیوں بی این پی کے سینئر نائب صدر ساجد ترین اور سیکرٹری اطلاعات بی این پی آغا حسن بلوچ سمیت 50 سے زائد کارکنان اور قیادت پر ایف آئی آر درج کرانے کے حکومتی عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ہر فورم پر احتجاج کا اعلان کیا۔
اسی طرح کل سینیٹ میں سخت احتجاج ہوگا، پارلیمنٹ میں حکومت کو سیاسی جماعتوں کے خلاف غیر قانونی ہتھکنڈوں کا آئینہ دکھایا جائے۔ قائدین کا کہنا تھا حکومت اپوزیشن کے بیانیہ سے خوفزدہ ہے، جعلی حکومت روز بروز بدنام اور کمزور ہو رہی ہے، حکمران سن لیں مقبول اپوزیشن جماعتوں کو دیوار سے نہیں لگایا جاسکتا، جبر و فسطائیت کا دور ختم ہوگا اور ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی قائم ہوگی۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
’مناسب طریقے سے گوشت کو ذخیرہ کرکے صحت مند اور غذائیت سے بھرپور رکھا جا سکتا ہے‘
معروف ماہر غذائیت ڈاکٹر نوشین نے کہا ہے کہ گوشت کی غذائیت کو برقرار رکھنا انتہائی اہم ہے، شہری صحت مند عادات اپنائیں اور بہتر صحت و تندرستی کے لیے سبزیوں کے استعمال میں اضافہ کریں۔
اپنے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ گائے کے گوشت اور مٹن کو ذخیرہ یا منجمد کرنے کے لیے مناسب پروٹوکول اپنانا انتہائی اہم ہے تاکہ بیکٹیریا کی افزائش کو روکا جا سکے اور اس کا معیار برقرار رہے۔
انہوں نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ گوشت کو چھوٹے پیکٹوں میں تقسیم کریں، ان پر لیبل لگائیں اور کم سے کم ترین درجہ حرارت پر محفوظ کریں۔
ڈاکٹر نوشین نے وضاحت کی کہ گائے کے گوشت اور مٹن کی مناسب ہینڈلنگ اور ذخیرہ خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچنے کے لیے بہت ضروری ہے۔
انہوں نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ گوشت کو ہوا بند پیکٹوں میں فریز کریں۔انہوں نے گوشت کو منجمد کرنے کے محفوظ طریقوں پر عمل درآمد کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
ایک اور ڈ غذائی ماہر ڈاکٹر سارہ فاروق نے کہا کہ چند دنوں کے اندر منجمد گوشت کھایا جائے اور سبزیوں کو منجمد گوشت کے پکوانوں میں شامل کرتے وقت احتیاط برتیں۔
انہوں نے کہا کہ کھانے سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچنے کے لیے مناسب احتیاط ضروری ہے۔
ڈاکٹر سارہ فاروق نے اس بات پر زور دیا کہ جب گوشت استعمال کیا جائے تو اعتدال کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر مناسب طریقے سے گوشت کو منجمد اور ذخیرہ کیا جائے تو منجمد گوشت کو صحت مند اور غذائیت سے بھرپور رکھا جا سکتا ہے جو ضروری پروٹین اور غذائی اجزا فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے روزمرہ زندگی میں صحت مند عادات اپنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ قوت مدافعت کو بڑھانے اور ہاضمے میں مدد کے لیے مشروبات میں تازہ لیموں کا رس شامل کرنا چاہئے جب کہ بیکٹیریا اور دیگر پیتھوجینز کو مارنے کے لیے پانی کو صحیح طریقے سے ابالنے کی بھی ضرورت ہے۔