Express News:
2025-06-09@15:13:13 GMT

ٹرمپ کی یوکرینی صدر سے جھگڑے کے بعد روس کو بھی دھمکی

اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT

WASHINGTON:

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر زیلنسکی سے جھگڑے اور امداد بند کرنے کے بعد روس کو بھی بڑے پیمانے پر پابندیوں کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں فریقین امن معاہدے کے لیے مذاکرات کریں۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ روس اس وقت حقیقی معنوں میں یوکرین کو میدان جنگ میں کچل رہا ہے اور جب تک جنگ بندی نہیں ہوتی اور دونوں فریقیں امن معاہدے پر تیار نہیں ہوتے اس وقت تک روس پر بینکنگ اور ٹیرف سمیت بڑے پیمانے پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہا ہوں۔

انہوں نے پیغام دیا کہ روس اور یوکرین فی الفور مذاکرات کی ٹیبل پر آجائیں قبل اس کے کہ دیر ہوجائے۔

روس پر امریکا کی ممکنہ پابندیوں میں تیل اور گیس سے حاصل ہونے والا سرمایہ محدود کرنے سمیت روس کی تیل کی برآمد پر 60 ڈالر فی بیرل کا کیپ لگانا شامل ہے۔

دوسری جانب روس کی فورسز نے یوکرین کے ہزاروں فوجیوں کو گھیرے میں لے لیا ہے، جنہوں نے گزشتہ برس روسی علاقے کرسک میں تباہی مچادی تھی اور یوکرین نے امید لگائی تھی شاید اس اقدام سے ماسکو امن مذاکرات کے لیے تیار ہوجائے۔

رپورٹس میں بتایا گیا کہ کرسک ریجن میں یوکرین کی صورت حال انتہائی مخدوش ہے اور خاص طور پر گزشتہ 3 روز سے انتہائی خراب حالت ہے کیونکہ روسی فورسز نے یوکرین کی فوج کی دو مرکزی سپلائی لائنز کاٹ دی ہیں۔

فن لینڈ میں موجود عسکری ماہر نے بتایا کہ کرسک ریجن میں یوکرین کے لیے صورت حال انتہائی خراب ہے جبکہ روس یا یوکرین دونوں نے اس حوالے سے تصدیق یا تردید نہیں کی۔

ادھر یوکرین کے صدر زیلنسکی نے ٹیلیگرام میں جاری بیان میں کہا کہ پائیدار امن کے قیام کے لیے پہلا قدم یہ ہے کہ روس کو اس طرح کے حملوں سے روک دینا چاہیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: یوکرین کے کہ روس کے لیے

پڑھیں:

حکومت اور اساتذہ سے مذاکرات کرے اور ان کے مطالبات حل کرے، سید علی رضوی

مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صدر آغا سید علی رضوی نے کہا ہے کہ اساتذہ تیرہ روز سے برسر احتجاج ہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صدر آغا سید علی رضوی نے کہا ہے کہ اساتذہ تیرہ روز سے برسر احتجاج ہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں۔ کتنا دلچسپ معاملہ ہے کہ حکومتی افراد بھی دھرنے میں جا کر مطالبات کر رہے ہیں۔ حکومتی افراد دھرنے متاثرین کا مسئلہ حل کریں۔ مطالبہ کرنا حکومتی افراد کا نہیں بلکہ متاثرین کا کام ہوتا ہے۔ طویل عرصے سے بچوں کی تعلیم متاثر رہنا کسی طور درست نہیں۔ لہذا تمام رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے تمام اساتذہ کے حقوق ہر صورت ملنے چاہییں۔ پہلے ہی گلگت بلتستان میں موجود تعلیمی اداروں کے معیار پر سوال ہے، ایسے میں اساتذہ کو تنگ کرنا اور دھرنا دینے کی نوبت تک پہنچانا افسوسناک امر ہے۔ جن جن اساتذہ کے حقوق اور الاونسز روکے ہوئے ہیں، ان کے تمام حقوق دئیے جائیں۔ قوموں کی عزت چاہتے ہو تو سب سے زیادہ تنخواہ اور مراعات اساتذہ کی ہونی چاہیے۔ اساتذہ ملازم نہیں بلکہ قوم کا معمار ہے، انہیں نظر انداز کرنا یا مشکلات میں ڈالنا کسی طور درست نہیں۔ حکومت فوری مذاکرات کرے اور اساتذہ کو عید کے دن دھرنے پر بیٹھنے پر مجبور نہ کریں۔

متعلقہ مضامین

  • روس کا یوکرین پر سب سے بڑا ڈرون حملہ، 479 ڈرون برسادیے
  • کیلیفورنیا، ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کیخلاف احتجاج
  • لاس اینجلس، غیر قانونی تارکین وطن آپریشن، ٹرمپ نے ہر جگہ فوج تعینات کرنے کی دھمکی دیدی
  • ٹرمپ اور ایلون مسک کی دوستی ختم، امریکی صدر کی سخت نتائج کی دھمکی
  • طاقتور شخصیات کی جنگ، ٹرمپ کی مسک کو ڈیموکریٹس کی حمایت پر سنگین نتائج کی دھمکی
  • ایران امریکا مذاکرات، حکومتوں کا وجود امریکی خوشنودی پر منحصر 
  • چین امریکا تجارتی مذاکرات پیر کو لندن میں ہوں گے
  • ٹرمپ نے جنگ ٹالنے میں مدد کی، امریکہ بھارت کو مذاکرات کی میز پر لائے: بلاول
  • صوابی، خواتین کے جھگڑے پر 61 سالہ شخص قتل
  • حکومت اور اساتذہ سے مذاکرات کرے اور ان کے مطالبات حل کرے، سید علی رضوی