جے آئی ٹی میں سخت سوالات‘ سوشل میڈیا پوسٹوں پر عمران سے بات کرونگا: بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی ریاست مخالف سوشل میڈیا پوسٹوں سے متعلق عمران خان سے بات کروں گا۔ ہم تمام اداروں کا احترام کرتے ہیں، کسی بھی ادارے کے ساتھ خلیج نہیں چاہتے۔ کیا آپ نے بھی کوئی ریاست مخالف پوسٹ کی ہے؟۔ اس سوال پر انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے اداروں کے خلاف پوسٹ نہیں کی، مجھ سے ملاقات اور پوچھ گچھ خوشگوار ماحول میں ہوئی، جے آئی ٹی کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات پارٹی کے پلیٹ فارم پر ڈسکس کریں گے۔ سوشل میڈیا سے متعلق سوالات پر بانی تحریک انصاف سے بھی ڈسکس کریں گے۔ تحریک انصاف کے رہنما جے آئی ٹی میں پیش ہوئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر‘ شاہ فرمان‘ رؤف حسن‘ تحریک انصاف فنانس ڈیپارٹمنٹ کے دو افراد پیش ہوئے۔ عالیہ حمزہ‘ کنول شوذب کی جانب سے ان کے وکیل پیش ہوئے۔ تحریک انصاف کے طلب کردہ افراد سے سوشل میڈیا ہینڈلنگ سے متعلق سوالات کئے گئے۔ پاک فوج اور ریاستی اداروں سے متعلق سوشل میڈیا پوسٹس پر سخت سوالات کئے گئے۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کو سوشل میڈیا پر پوسٹس سے متعلق سب کچھ دکھایا گیا۔ بیرسٹر گوہر و دیگر سے پارٹی فنانسنگ سے متعلق سوالات بھی پوچھے گئے۔ جے آئی ٹی نے ہدایت کی کہ آئندہ طلبی پر دونوں خواتین رہنما ہر صورت پیش ہوں۔ زلفی بخاری‘ اظہر مشوانی‘ جبران الیاس طلبی کے باوجود پیش نہیں ہوئے۔ بیرسٹر گوہر اور دیگر سے ڈیڑھ گھنٹہ پوچھ گچھ کی گئی۔ بیرسٹر گوہر نے بعد میں میڈیا کو بتایا کہ جے آئی ٹی نے ڈیڑھ گھنٹے تک سوالات کئے۔ دوسری جانب تحریک انصاف کی قیادت اور سوشل میڈیا ٹیم کی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے طلب کردہ افراد سے سوشل میڈیا ہینڈلنگ سے متعلق سخت سوالات کیے گئے۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے فنانس ڈپارٹمنٹ کے 2 افراد بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ عالیہ حمزہ اور کنول شوذب کی جانب سے ان کے وکیل ڈاکٹر علی عمران جے آئی ٹی میں پیش ہوئے تاہم جے آئی ٹی نے آئندہ طلبی پر دونوں خواتین رہنماؤں کو ہر صورت پیش ہونے کی ہدایت کی۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سوشل میڈیا سے متعلق سوالات پر بانی پی ٹی آئی سے بھی ڈسکس کریں گے۔ ہم تمام اداروں کا احترام کرتے ہیں، کسی بھی ادارے کے ساتھ خلیج نہیں چاہتے۔جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے 25 افراد کو دوبارہ طلب کر لیا۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے پانچ گھنٹے تفتیش کی۔ دوران تفتیش شاہ فرمان نے جے آئی ٹی کے سامنے نامناسب رویہ اختیار کیا۔ جے آئی ٹی نے شاہ فرمان سے کچھ اضافی اور سخت سوالات بھی کیے۔ جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور سوشل میڈیا ٹیم کو 11 مارچ 2025 کو دوبارہ طلب کیا ہے۔ جن افراد کو طلب کیا گیا ہے ان میں سلمان اکرم راجا، رؤف حسن، سید فردوس شمیم نقوی، محمد خالد خورشید خان، میاں محمد اسلم اقبال، محمد حماد رضا شامل ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سے متعلق سوالات تحریک انصاف کے جے آئی ٹی نے بیرسٹر گوہر سخت سوالات سوشل میڈیا پی ٹی ا ئی پی ٹی آئی پیش ہوئے رہنماو ں ئی ٹی نے
پڑھیں:
عوامی حقوق کی تحریک خالصتاً ایک عوامی اور پرامن جدوجہد ہے، ذیشان حیدر
اسلام آباد میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے بعد اپنا ردعمل دیتے ہوئے ذیشان حیدر نے کہا کہ تحریک انصاف 29 ستمبر کو عوام کے ساتھ مل کر بھرپور احتجاج کرے گی تاکہ دنیا کو دکھایا جا سکے کہ یہ تحریک صرف اور صرف عوامی حقوق، سستے آٹے، بجلی اور شفاف حکمرانی کے لیے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف آزاد کشمیر نے واضح کیا ہے کہ عوامی حقوق کی تحریک خالصتاً ایک عوامی اور پرامن جدوجہد ہے، جسے کرپٹ سیاسی مافیا اپنی بقا اور مراعات بچانے کے لیے سازشوں اور پروپیگنڈا کے ذریعے بدنام کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اسلام آباد میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے بعد اپنا ردعمل دیتے ہوئے ذیشان حیدر نے کہا کہ (APC) میں تحریک انصاف شامل نہیں تھی اور یہ باعثِ اطمینان ہے کہ سابق وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی اور دیگر قیادت نے اس بے ایمانی اور خطرناک پروپیگنڈا کا حصہ بننے سے انکار کیا، کرپٹ موروثی قیادت کا یہ دعویٰ کہ بھارت آزاد کشمیر میں عوامی تحریک کو منظم کر رہا ہے دراصل عوامی جدوجہد کو بدنام کرنے اور ریاستی اداروں کو الجھانے کی سازش ہے۔ یہ تاثر دینا کہ آزاد کشمیر کے عوام اپنی محرومیوں پر آواز اٹھا کر کسی بھارتی ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں عوام کی توہین ہے۔ فوج بھی ہماری ہے اور ملک بھی ہمارا ہے فوج کے ساتھ یکجہتی ہمارے خون میں شامل ہے، مگر کرپٹ ٹولہ عوامی احتجاج کو فالس فلیگ آپریشن میں بدلنے کی سازش کر رہا ہے، جیسا کہ 9 مئی کے واقعات میں کیا گیا تھا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ تحریک انصاف 29 ستمبر کو عوام کے ساتھ مل کر بھرپور احتجاج کرے گی تاکہ دنیا کو دکھایا جا سکے کہ یہ تحریک صرف اور صرف عوامی حقوق، سستے آٹے، بجلی اور شفاف حکمرانی کے لیے ہے۔ تحریک انصاف آزاد کشمیر نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بروقت مداخلت کرے اور اس عوامی تحریک کے جائز مطالبات تسلیم کرتے ہوئے کرپٹ سیاسی مافیا کو مزید سازشوں سے روکے، عوامی ایکشن کمیٹی درحقیقت عوام کی آواز ہے اور تحریک انصاف اس کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی ہے۔