سندھ بلڈنگ میں کھوڑو سسٹم کھل کر کھیلنے لگا
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
کمزور بنیادوں پر خطرناک عمارتیں تعمیر، ڈائریکٹر آصف رضوی اور سجاد خان بے قابو
مقبول کو آ پریٹو باؤسنگ سوسائٹی کے بلاک 3پلاٹ نمبر 1اور 2پر خطرناک عمارتیں تعمیر
شہر قائد میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں کھوڑو سسٹم کھل کر کھیلنے لگاہے، جس کے تحت بلڈنگ افسران غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کرنے سے قاصر ہیں اور ڈائریکٹر ڈیمالیشن سجاد خان بھی محکمے سے بھاری تنخواہ اور دیگر مراعات لینے کے باوجود بھی خواب خرگوش میں مگن دکھائی دیتے ہیں۔ جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شہر بھر میں انتہائی ناقص مواد سے کمزور بنیادوں پر خطرناک بلند عمارتوں کا جال بچھایا جارہا ہے ۔دیگر علاقوں کی طرح ضلع شرقی میں بھی ڈائریکٹر آصف رضوی نے ریٹائرمنٹ سے قبل ناجائز تعمیرات سے خطیر رقوم بٹورنے کیلئے مافیا کو ناجائز تعمیرات کی چھوٹ دے رکھی ہے ۔ان دنوں ضلع شرقی کے علاقے جمشید ٹاؤن بہادر آباد میں واقع مقبول کو آ پریٹو باؤسنگ سوسائٹی کے بلاک 3 میں پلاٹ نمبر 1اور 2اور جہانگیر روڈ کے سرکاری کوارٹر کے پلاٹ نمبر T10کی کمزور بنیادوں پر انتہائی ناقص مواد سے تجارتی مقاصد کے لئے بنائی جانے والی بلند عمارتوں کی تعمیر جاری ہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی( اسٹاف رپورٹر ) آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے صوبے بھر میں بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کی جانب سے متعلقہ افسران کو ہنگامی مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ سڑکوں پر چلنے والی تمام بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کی نشاندہی کی جائے اور موٹر وہیکل آرڈیننس قواعد کے مطابق ان کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ قانون پر مکمل عمل درآمد کے لیے صوبہ بھر میں کریک ڈاؤن شروع کیا جائے، جبکہ کارروائی کی روزانہ رپورٹ آئی جی آفس کو ارسال کی جائے۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے مزید ہدایت دی کہ یہ بتایا جائے کہ اب تک کتنی گاڑیاں ضبط کی گئی ہیں، کتنے مقدمات درج ہوئے اور کتنی گرفتاریاں عمل میں آئیں۔ذرائع کے مطابق یہ مراسلہ ایڈیشنل آئی جی، تمام ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز کو ارسال کیا گیا ہے تاکہ صوبہ بھر میں یکساں کارروائی یقینی بنائی جا سکے۔