انصار الله کیجانب سے اسرائیل کو ڈیڈ لائن دینے پر حماس کا خیرمقدم
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
اپنے ایک جاری بیان میں حماس کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ فاشسٹ صیہونی رژیم کیجانب سے ہماری عوام کو بھوکا رکھنے اور حق زندگی سے محروم کرنے کے منصوبے کو ناکام بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے۔ اسلام ٹائمز۔ گزشتہ شب یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" کے سربراہ "سید عبدالمالک الحوثی" نے اسرائیل کو 4 دن کی مہلت دی کہ وہ غزہ کی پٹی میں بھیجی جانے والی انسانی امداد کے راستے میں حائل رکاوٹیں ہٹالے۔ ورنہ بحیرہ احمر میں صیہونی رژیم کے خلاف آپریشن دوبارہ شروع ہو جائے گا۔ جس کے جواب میں "حماس" نے انصار الله کے اس بیان کا خیر مقدم کیا۔ اس حوالے سے حماس نے ایک جاری بیان میں کہا کہ یہ شجاعانہ فیصلہ انصار الله و یمن کے عزیز بھائیوں کی جانب سے فلسطین اور بیت المقدس سے گہرے تعلق کو ظاہر کرتا ہے۔ اُن کا یہ مبارک موقف غزہ کی پٹی میں 15 مہینوں سے نسل کشی کا سامنا کرنے والے فلسطینیوں کی حمایت کی نشان دہی کرتا ہے۔ حماس نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں راہداریوں کو بند کرنے اور انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹ کے ذریعے نہتے فلسطینیوں کو قحط میں مبتلا کرنے کی صیہونی کوششوں کو روکے۔
اس کے ساتھ ساتھ حماس نے عرب و اسلامی حکومتوں اور عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لئے عملی قدم اٹھائیں۔ اس کے علاوہ فاشسٹ صیہونی رژیم کی جانب سے ہماری عوام کو بھوکا رکھنے اور حق زندگی سے محروم کرنے کے منصوبے کو ناکام بنانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائیں۔ واضح رہے کہ سید عبدالمالک الحوثی نے گزشتہ شب صیہونی رژیم کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہم دشمن کو 4 دن کی مہلت دیتے ہیں کہ وہ غزہ جانے والی تمام راہداریوں کو کھول دے اور انسانی امداد مذکورہ علاقے تک پہنچنے دے۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں اسرائیل کے خلاف ہمارے بحری حملے دوبارہ سے شروع ہو جائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صیہونی رژیم انصار الله کہ وہ غزہ
پڑھیں:
اسرائیلی وزیراعظم کی حماس رہنماؤں پر مزید حملے کرنے کی دھمکی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے رہنماؤں پر مزید حملوں کی دھمکی دے دی۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے دوحا میں حماس قیادت پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا حماس قیادت کہیں بھی ہو اسے نشانہ بنانے کا امکان مسترد نہیں کرسکتے۔ یہ بات انہوں نے تل ابیب میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ملاقات کے بعد مشترکا پریس کانفرنس کے دوران کہی۔
نیتن یاہو نے کہا کہ دونوں ممالک کے تحفظ کے لیے امریکا کے ساتھ مل کر بھرپور قوت سے کارروائیاں جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیل کو امریکا کا بہترین اتحادی قرار دے دیا اور دہشت گردی کے مقابلے میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونے کے عزم کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے جاری ہیں اور صبح سے اب تک مزید 30 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔