گرفتاری کیسے ہوئی؟ کہاں لے جایا گیا؟ عون بپی نے سینیٹ میں بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
گرفتاری کیسے ہوئی؟ کہاں لے جایا گیا؟ عون بپی نے سینیٹ میں بتا دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 8 March, 2025  سب نیوز 
اسلام آباد(آئی پی ایس)
پی ٹی آئی کے سینیٹر عون عباس بپی کو پروڈکشن آرڈرز پر عمل کرتے ہوئے ایوان بالا پہنچایا گیا، جہاں انہوں نے چیئرمین سینیٹ سے ملاقات کرکے ان کا شکریہ ادا کیا۔
بعد ازاں ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے عون عباس بپی نے کہا کہ سب سے پہلے چیئرمین صاحب آپ کا شکریہ کہ آپ نے اخلاقی جرات کا مظاہرہ کیا۔ آپ نے اعجاز چوہدری اور میرے ایشو پر اسٹینڈ لیا، جسے تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ 6 مارچ کو میں گھر تھا،صبح ساڑھے 8 بجے 20 لوگ گھر آئے۔ میرے دفتر اور گھر پر ریڈ کیا گیا۔ میں سو رہا تھا، مجھے کالر سے پکڑ کر گھسیٹ کر لے کر گئے۔ مجھ سے موبائل فون مانگا گیا، میرے بیٹے کو پکڑ کر لائے پھر چھوڑ دیا۔
عون عباس بپی نے بتایا کہ میرے منہ پر کالا کپڑا تھا، دو گھنٹے تک سفر کے بعد جج کےسامنے لایا گیا۔ جج نے پوچھا آپ پر کیا الزام ہے؟ تو میں نے پوچھا کہ میں ہوں کہاں۔ جج نے بتایا کہ آپ بہاولپور کی تحصیل یزمان میں ہیں۔ پھر جج نے بتایا کہ آپ پر 5 ہرن کے شکار کا الزام ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ایک روزہ ریمانڈ پر تھانے لے کر جایا گیا تو پتا چلا کہ یہ وہ تھانہ ہے جہاں فواد چوہدری پر ٹوٹیاں چوری کا مقدمہ ہے۔ مجھے پنجاب میں مہنگائی کے خلاف مہم چلانے پر نشانہ بنایا گیا۔ میں بانی پی ٹی آئی اور تمام گرفتار رہنماؤں کے ساتھ کھڑا ہوں، وفا کروں گا۔ کاش آج اعجاز چوہدری بھی یہاں ساتھ ہوتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے پروڈکشن آرڈرز پر اس لیے عمل کیا گیا کہ آپ کو واپس ایوان میں لایا جاسکے۔ اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈرز پر عمل کرائیں، نہیں تو میرے آرڈرز منسوخ کردیں۔
بعد ازاں عون عباس بپی ، اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈرز پر عمل نہ ہونے پر بطور احتجاج ایوان سے باہر چلے گئے، جہاں پولیس انہیں پارلیمنٹ ہاؤس سے لے کر روانہ ہو گئی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بپی نے
پڑھیں:
علیمہ خان کے 7 ویں مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری
بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ اور ان کے وکلا آج بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے
 نمل یونیورسٹی کے ٹرسٹی اکاؤنٹس منجمد نہ کرنے 5 بینکوں کو شوکاز نوٹس جاری کردیا
انسداد دہشت گردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کے 7 ویں مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیٔے۔راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے علیمہ خان سمیت 11 ملزمان کے خلاف 26 نومبر احتجاج کیس کی سماعت کی جہاں علیمہ خان اور ان کے وکلا آج بھی پیش نہیں ہوئے۔علیمہ خان کی عدم حاضری پر عدالت نے ان کے ساتویں مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کئے، جبکہ ان کے بینک اکاؤنٹ منجمد کرنے سے متعلق رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی۔رپورٹ کے مطابق متعلقہ بینکوں میں علیمہ خان کے نام سے نمل یونیورسٹی سمیت فلاحی اداروں کے اکاؤنٹس ہیں اور جن بینکوں نے رپورٹ جمع نہیں کرائی عدالت نے ان کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔بعد ازاں عدالت نے ساتویں مرتبہ علیمہ خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت 6 نومبر تک ملتوی کر دی۔یاد رہے کہ علیمہ خان سمیت 11 ملزمان کے خلاف تھانہ صادق آباد میں مقدمہ درج ہے۔