پنجاب میں مریم نواز کی کارکردگی کتنی بہتر اور کتنی خراب ہے؟ سروے رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
پنجاب میں مریم نواز کی کارکردگی کتنی بہتر اور کتنی خراب ہے؟ سروے رپورٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 8 March, 2025 سب نیوز
لاہور (آئی پی ایس) پنجاب میں وزیراعلیٰ مریم نواز کی کارکردگی کتنی بہتر اور کتنی خراب ہے، اس حوالے سے سروے رپورٹ کے نتائج جاری کردیے گئے۔
انسٹی ٹیوٹ آف پبلک اوپینین ریسرچ (آئی پور) کی جانب سے صوبے کے 36 اضلاع میں وزیراعلیٰ مریم نواز کی حکومت کی کارکردگی سے متعلق سروے کے نتائج جاری کردیے گئے، جس میں پنجاب کے 62 فی صد عوام نے عوامی خدمت اور مسائل کے حل کے لیے وزیراعلیٰ مریم نواز کی ایک سالہ کارکردگی کو غیر معمول قرار دے دیا ۔
سروے میں تعلیم اور صحت کے شعبے میں 73 اور 68 فی صد عوام نے وزیر اعلیٰ کے اقدامات کو ’’اچھا‘‘ اور ’’بہت اچھا‘‘ قرار دیا ۔ اسی طرح روزگار کی فراہمی کے حوالے سے پنجاب کے 63 فی صد عوام نے پنجاب حکومت کی کارکردگی کو ’’خراب‘‘ یا ’’بہت خراب‘‘ کہا ۔
پنجاب کے 57 فیصد شہریوں کی رائے میں گزشتہ ایک سال کے دوران حکومتی کارکردگی (گورننس) کا معیار بہتر ہوا ہے، 17 فی صد کے مطابق کاکردگی خراب ہوئی ۔ 57 فیصد عوام سمجھتے ہیں کہ عوام اور حکمرانی کے بنیادی مسائل کو مؤثر انداز میں حل کیا گیا ہے۔
سروے نتائج کے مطابق پنجاب کے 60 فیصد عوام کو یقین ہے کہ مریم نواز شریف نے کارکردگی میں دیگر 3 صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اسی طرح عوام نے تعلیم، صحت، انفرا اسٹرکچر اور ستھرا پنجاب وزیر اعلیٰ مریم نواز کے سب سے بہترین کام قرار دیے۔
رپورٹ کے مطابق تعلیم کے شعبے میں 15 فی صد، صحت میں 14، سٹرکوں اور عمارتوں کی تعمیر میں 11 اور ستھرا پنجاب میں 11 فیصد بہتری آئی ۔ جن شعبوں کو فوری توجہ دینے کا مطالبہ کیا گیا،ان میں روزگار(13 فی صد)، صحت کی سہولیات(13 فی صد) اور مہنگائی پر قابو پانا (12 فی صد) سرفہرست ہے ۔
صوبے کے 53 فیصد عوام نے رائے دی کہ پی ٹی آئی کے مقابلے میں مریم نواز شریف کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد پنجاب حکومت کی کارکردگی اور عوامی خدمت کا معیار بہتر ہوا۔
یہ سروے پنجاب کے 36 اضلاع کے 66 شہریوں کی رائے سے مرتب کیا گیا ۔ دیہی اور شہری علاقوں میں یہ سروے 3 سے 18 فروری کے دوران کیا گیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مریم نواز کی کی کارکردگی
پڑھیں:
معدنیات کے خزانے کی مؤثر سرویلنس، مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کار کیلئے آسان منصوبہ بنایا جائے: مریم نواز
لاہور (نیوز رپورٹر +نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ مریم نواز نے لوکل اور فارن انویسٹر کے لئے آسان اور قابل عمل منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کی اور معدنیات کے خزانے کی سرویلنس موثر بنانے کا حکم دیا۔ مریم نواز کی زیرصدارت مائنز اینڈ منرل ڈیپارٹمنٹ کے جا ئزہ اجلاس میں راک سالٹ سے ویلیو ایڈڈ مصنوعات کیلئے سپیشل اکنامک زون کی تجویز کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے پلسر گولڈ اور آئرن سے متعلق جامع بزنس پلان طلب کر لیا ہے۔ قائد آباد میں سپیشل اکنامک زون کو 10 سال کے لئے ٹیکس فری قرار دینے کا بھی جائزہ لیا گیا۔ قائد آباد سپیشل اکنامک زون میں بنیادی انفراسٹرکچر بھی فراہم کیا جائے گا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنک سالٹ کو خام کی بجائے ویلیو ایڈڈ پراڈ کٹس کی شکل میں ایکسپورٹ کو ترجیح دی جائے گی۔ چنیوٹ میں 261ملین ٹن آئرن کے معدنی ذخائر کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ پلسر گولڈ پراجیکٹ سے 33ہزار کلو گرام سونا حاصل کیا جا سکتا ہے۔ پلسر گولڈ پراجیکٹ کیلئے انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی نے منطوری دے دی ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ زمین کو محفوظ بنانے کے لئے آلودگی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہے۔ پنجاب حکومت قدرتی مسکن کی حفاظت کے مشن میں سب سے آگے ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ارتھ ڈے پر پیغام میں کہا کہ زمین صرف ہماری نہیں، آنے والی نسلوں کی بھی امانت ہے۔ زمین کے تحفظ کے لئے ہمیں قدرتی وسائل اور درختوں کو بچانا ہے۔ دوسری جانب مریم نواز سے سابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ نے سابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا خیر مقدم کیا۔ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال، ملکی صورتحال، قیام امن اور صوبائی ترقیاتی پراجیکٹس پر بات چیت کی گئی۔ انوارالحق کاکڑ نے وزیر اعلیٰ کے ویژن کو سراہا۔ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں نوجوانوں کو تعلیم، آئی ٹی ٹریننگ، انٹرنشپس اور روزگار کی سہولتوں سے ایمپاور کیا جا رہا ہے۔ صحت کا شعبہ اور قیام امن پہلی ترجیحات میں شامل ہے۔ انوارالحق کاکڑ نے پنجاب میں شعبہ صحت میں جاری اصلاحات کو بھی سراہا اور کہا کہ مریم نواز نے صحت اور تعلیم کے شعبہ میں انقلابی پراجیکٹس متعارف کرائے ہیں۔ وہ پاکستان میں ویمن ایمپاورمنٹ کی زندہ مثال ہیں۔وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کے زیر صدارت خصوصی اجلاس میں پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (پیرا) کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے زیر اہتمام ٹریننگ ونگ قائم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کو 30ستمبر تک صوبہ بھر میں فنکشنل کرنے کا ہدف مقرر کر دیا۔ پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے تحت صوبہ بھر میں انفورسمنٹ سٹیشن قائم کیے جائیں گے۔ اتھارٹی مئی میں لاہورڈویژن میں فنکشنل ہوگی۔ ’’پیرا‘‘تجاوزات کے خاتمے، پرائس کنٹرول اور دیگر امور سرانجام دے گی۔ 14اگست تک ’’پیرا‘‘کو تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں فنکشنل کر دیا جائے گا۔ ’’پیرا‘‘ کے ڈائریکٹر جنرل نے سٹاف ورکنگ اور دفاتر کے قیام سے متعلق آگاہ کیا۔