مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران سوئی گیس لیکج دھماکوں میں 105 افراد زخمی ہوئے اور 8 اموات بھی ہوچکی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ و نواحی علاقوں میں پچھلے ایک ہفتے کے دوران گیس لیکج کے باعث ہونے والے دھماکوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ دھماکوں کی وجہ سے 7 روز کے دوران 8 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ کوئٹہ کے مقامی اخبار میں شائع رپورٹ میں کوئٹہ کے سول اسپتال کے برن وارڈ کے انچارج ڈاکٹر منظور کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ پچھلے 48 گھنٹوں کے دوران کوئٹہ و نواحی علاقوں سے 37 زخمی افراد سول اسپتال لائے گئے ہیں۔ اسپتال میں داخل بیشتر زخمی 90 فیصد جھلسے ہوئے ہیں۔ زخمیوں کی بڑی تعداد میں آمد کے باعث سول اسپتال کے برن وارڈ میں مزید مریضوں کیلئے گنجائش کم رہ گئی ہے۔ ڈاکٹر منظور نے مزید بتایا کہ ایک ہفتے کے دوران سوئی گیس لیکج دھماکوں میں 105 افراد زخمی ہوئے اور 8 اموات بھی ہوچکی ہیں۔ واضح رہے کہ دھماکے کے واقعات رات کے وقت ہو رہے ہیں۔ شہریوں کا خیال ہے کہ گیس لیکج دھماکوں کی بڑی وجہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے شہر میں گیس کی لوڈ شیڈنگ ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے دوران گیس لیکج

پڑھیں:

لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی

لیبیا کے ساحل کے قریب ایک کشتی میں خوفناک آگ لگنے سے کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین ہلاک جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ اس مہلک راستے پر پیش آیا ہے جسے افریقی ممالک سے تارکین وطن یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارۂ برائے مہاجرین نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔

اگست میں، اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اسی طرح جون میں، لیبیا کے ساحل کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔

حالیہ برسوں میں یورپی یونین نے لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کر کے اس غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں بڑھا دی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیمیں اسے مزید خطرناک قرار دیتی ہیں۔

حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے لیبیا میں تارکین وطن کے ساتھ ہونے والی تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کی بھی نشاندہی کی ہے،جہاں ہزاروں لوگ بدترین حالات میں حراستی مراکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • چمن سرحد کے قریب پارکنگ میں دھماکا، پانچ افراد جاں بحق
  • چمن پاک افغان بارڈر پر ٹیکسی اسٹینڈ کے قریب خودکش دھماکہ ؛ 5افراد جاں بحق 2 زخمی
  • اسلام آباد اور راولپنڈی میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ، مزید 24 افراد وائرس کا شکار
  • اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی روز میں 64 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی
  • ڈیرہ بگٹی، بارودی سرنگ کے دھماکے، ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
  • آشوبِ چشم کی وبا شدت اختیار کر گئی، اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ
  • ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کے 2 دھماکے، 3 افراد جاں بحق
  • لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
  • مظفرگڑھ میں سیلاب سے اموات کی تعداد 9 ہو گئی
  • کراچی، صدر میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ، دو افراد زخمی