پشاور ہائیکورٹ کا علی امین گنڈاپور کو اگلی سماعت تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
پشاور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے خلاف مقدمات کی تفصیلات کی درخواست پر مختصر حکم نامہ جاری کر دیا۔ پشاور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ کو کسی مقدمے میں اگلی سماعت تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے وزیراعلیٰ کے خلاف متعلقہ ریکارڈ اور زیر التوا مقدمات کا ریکارڈ بھی پیش کرنے کا حکم دیا۔ اسلام ٹائمز۔ عدالت نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو اگلی سماعت تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف مقدمات کی تفصیلات کی درخواست پر مختصر حکم نامہ جاری کر دیا۔ پشاور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو کسی مقدمے میں اگلی سماعت تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے علی امین گنڈاپور کے خلاف متعلقہ ریکارڈ اور زیر التوا مقدمات کا ریکارڈ بھی پیش کرنے کا حکم دیا۔ قومی احتساب بیورو (نیب) پراسیکیوٹر کے مطابق وزیر اعلیٰ کے خلاف صرف بیورو آفس میں ایک انکوائری زیر التوا ہے۔ اور درخواست گزار کے خلاف کسی اور عدالت میں کوئی کیس یا ریفرنس موجود نہیں ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ اے اے جی نے بتایا کہ مقدمات کی تفصیلات اکٹھی کرنے کے لیے وقت درکار ہے اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے کوئی رپورٹ جمع نہیں کرائی گئی۔ حکم نامے میں کہا گیا کہ ایڈووکیٹ جنرل افس بھی وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف مقدمات کی تفصیلات فراہم کریں اور صوبائی حکومت بھی تمام متعلقہ ریکارڈ عدالت میں پیش کرے۔ عدالت نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف مقدمات کی تفصیلات کے کیس کی اگلی سماعت 15 اپریل تک ملتوی کر دی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور پشاور ہائیکورٹ خیبر پختونخوا نے وزیراعلی عدالت نے
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہینِ مذہب کے الزامات پر کمیشن بنانے کا فیصلہ معطل کردیا
اسلام آباد:
اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین مذہب کے الزامات پر کمیشن قائم کرنے کا جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کا فیصلہ معطل کردیا اور کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس اعظم خان نے کیس کی سماعت کی جس میں راؤ عبد الرحیم کی جانب سے وکیل کامران مرتضیٰ و دیگر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
جسٹس خادم حسین سومرو نے استفسار کیا کہ اس فیصلے سے آپ متاثرہ کیسے ہیں ؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہمیں مکمل حق سماعت نہیں دیا گیا ۔ 400 کیسز ہیں اور کچھ کیسز اس کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں۔ کیا اس کیس میں کمیشن تشکیل دیا جا سکتا ہے؟
وکیل نے کہا کہ کمیشن کی تشکیل کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے۔ عدالت میں یہ کیس نمٹایا گیا تھا پھر تحریری فیصلہ آیا کہ کیس زیر التوا رہے گا کیا کسی اور کی طرف سے رِٹ پٹیشن قابل سماعت ہو سکتی ہے؟
کامران مرتضیٰ نے عدالت نے اپنا مؤقف بتاتے ہوئے مزید کہا کہ بے شک بھائی بیٹا یا باپ ہو ان میں سے کوئی بھی ہو متاثرہ فریق کیسے ہے ؟ آرڈر ایسے کر رہے ہیں جیسے سپریم کورٹ سے بھی اوپر کی عدالت ہے۔
جسٹس اعظم خان نے استفسار کیا کہ فائنل آرڈر کے بعد کیا کیس زیر التوا رکھ سکتے ہیں؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ جاری نہیں رکھ سکتے۔ عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بعدازاں عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا، عدالت نے توہین مذہب کے الزامات پر کمیشن قائم کرنے کا جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کا فیصلہ معطل کردیا اور کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا۔
Tagsپاکستان