سعودی عرب، بین المسالک ہم آہنگی بڑھانے کیلئے اسٹریٹجک پلان کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
کانفرنس میں شرکاء نے فلسطینی عوام اور انکی سرزمین پر ثابت قدمی کی حمایت کی۔ اسکے علاوہ انکی نقل مکانی اور تباہی کے منصوبوں کو مسترد کرنے کا اعادہ بھی سامنے آیا۔ اسلام ٹائمز۔ مکہ میں ہونے والی کانفرنس کے دوسرے ایڈیشن میں اسٹریٹجک پلان کا اعلان کیا گیا۔ عرب میڈیا کے مطابق عالم اسلام کے علمائے کرام اور مفتیان نے اسلامی فکری ہم آہنگی انسائیکلوپیڈیا کی منظوری دیتے ہوئے تمام مکاتب فکر کے درمیان پل کی بنیاد سمجھی جانے والی دستاویز اسٹریٹجک پلان کی منظوری دی ہے۔ شرکاء نے سعودی وزارت دفاع کے فکری تحفظ کے مرکز کی طرف سے تیار کردہ انسائیکلوپیڈیا آف اسلامک انٹلیکچوئل ہارمونی جاری کیا، جس کی تکمیل میں 60 علمائے دین نے حصہ لیا ہے۔ کانفرنس میں شرکاء نے فلسطینی عوام اور ان کی سرزمین پر ثابت قدمی کی حمایت کی۔ اس کے علاوہ ان کی نقل مکانی اور تباہی کے منصوبوں کو مسترد کرنے کا اعادہ بھی سامنے آیا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان مانگ لیا
اسلام آئاد (نوائے وقت رپورٹ)آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان طلب کر لیا۔ ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ گیس کے شعبے کا گردشی قرض 2 ہزار 800 ارب روپے تک جا پہنچا ہے ، جس کی وجہ سے سوئی گیس کمپنیوں اور حکومتی تیل و گیس کے اداروں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے ۔ حکومت نے گیس کے گردشی قرض سے چھٹکارے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا شروع کر دی ہے اور منصوبے کے تحت حکومت بینکوں سے 2 ہزار ارب روپے تک قرض حاصل کرنے پر غور کر رہی ہے ۔ حکومت نے بینکوں سے آسان شرائط پر قرض لینے کے لیے مشاورت شروع کردی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 800 ارب روپے کے سود کی معافی یا کمی کے لیے حکومت اور بینکوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ قرض کی ادائیگی کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر 3 سے 10 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کی تجویز بھی زیر غورہے ۔ اسی طرح گیس کے بلوں میں قرض ادائیگی کے لیے اضافی سرچارج عائد کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئندہ 5 سال میں بینکوں سے حاصل کردہ قرض کی مرحلہ وار ادائیگی کرے گی۔ پیٹرولیم لیوی عائد ہونے کی صورت میں حکومت کو سالانہ 180 ارب روپے حاصل ہونے کا امکان ہے ۔ گردشی قرض ختم کرنے کے لیے حکومت کو سوئی گیس کمپنیوں کے غیر معمولی نقصانات پر قابو پانا ہو گا۔