پنجاب اور کے پی میں آج سے بارش کا امکان، سلسلہ کب تک رہے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
پشاور/ لاہور:
پنجاب اور خیبر پختونخوا میں آج سے 16 مارچ تک بارش جبکہ پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے جس کے حوالے سے دونوں صوبوں کی پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کر دیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق خیبر پختونخوا کے بالائی و میدانی علاقوں میں بارش کا نیا سلسلہ شروع ہونے کی پیش گوئی ہے، آئندہ ہفتے کے دوران آندھی اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔
پی ڈی ای اے خیبر پختونخوا کے مطابق بارشوں اور برفباری کا یہ سلسلہ 9 مارچ سے 16 مارچ تک جاری رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے، تمام ضلعی انتظامیہ کو بارش اور برفباری کے باعث کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے پیشگی نمٹنے کے لیے مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم اے مراسلے کے مطابق کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے پیشگی نمٹنے کے لیے ضلعی انتظامیہ کو چھوٹی بڑی مشینری کی دستیابی یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
کسان حضرات موسمیاتی پیش گوئی کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے معمولات ترتیب دیں جبکہ سیاح موسمی صورتحال اور سڑکوں کی بندش کے پیش نظر سیاحتی مقامات کا رخ کرنے سے پہلے پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن پر رابطہ کریں۔
پنجاب
لاہور سمیت پنجاب بھر میں خوش موسم کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث درجہ حرارت میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے تاہم صوبے کے متعدد اضلاع میں 12 سے لے کر 16مارچ تک بارش کے امکانات ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج اور کل لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بادلوں اور سورج کے درمیان آنکھ مچولی رہے گی لیکن بارش کے امکانات نہیں۔
لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 17ڈگری جبکہ زیادہ سے زیادہ 27ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کے امکانات ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
لاہور میں فضائی معیار کی شرح 500 تک پہنچ گئی
لاہور:پنجاب کے بیشتر شہر اس وقت شدید فضائی آلودگی اور اسموگ کی لپیٹ میں ہیں، جہاں ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک حدوں کو چھو رہا ہے۔
صوبائی دارالحکومت لاہور، گجرانوالہ، شیخوپورہ اور قصور میں فضائی معیار کی شرح 500 تک پہنچ گئی ہے جبکہ بین الاقوامی ادارے آئی کیو ائیر کے مطابق گجرانوالہ میں اے کیو آئی 762 ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ ماحولیات کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق لاہور میں ایف ایف پاکستان 790، سول سیکرٹریٹ 770، ساندہ روڈ 718 اور بیدیاں روڈ 714 تک پہنچ گئی۔ شہر کے دیگر علاقوں بشمول برکی روڈ، شاہدرہ، کاہنہ، ملتان روڈ، جی ٹی روڈ، واہگہ بارڈر اور ایجرٹن روڈ پر بھی اے کیو آئی 500 کے قریب ریکارڈ ہوا۔ ڈی ایچ اے فیز 6 میں فضائی معیار 369، سفاری پارک میں 357 اور پنجاب یونیورسٹی میں 355 نوٹ کیا گیا۔
محکمہ تحفظ ماحولیات پنجاب (ای پی اے) کے مطابق آج صبح چار بجے کے بعد لاہور میں فضائی آلودگی کی شدت میں نمایاں اضافہ ہونا شروع ہوا۔ اسموگ نگرانی و پیشگی نظام کے تحت ہوائیں اس وقت مشرقی و جنوب مشرقی سمت سے چل رہی ہیں، جس کے باعث بھارتی پنجاب کے علاقوں لدھیانہ، جالندھر، امرتسر اور ہوشیارپور سے آنے والا دھواں لاہور، قصور، ساہیوال، فیصل آباد اور ملتان کی فضا کو متاثر کر رہا ہے۔
بھارتی سرحد پار سے دھوئیں اور ذرات (PM₂.₅) کی آمیزش سے فضائی آلودگی مزید بڑھنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ صبح کے اوقات میں ہوا کی رفتار نہایت کم (1 تا 3 میل فی گھنٹہ) رہنے سے آلودگی زمین کے قریب جمع ہے جبکہ دوپہر میں معمولی بہتری کی توقع ہے۔ شام اور رات کے وقت ہوائیں تیز (6 تا 8 میل فی گھنٹہ) ہونے سے آلودہ ذرات مزید اندرونِ پنجاب کی طرف منتقل ہونے کا خدشہ ہے۔
ماہرین کے مطابق درجہ حرارت میں الٹا تغیر (Inversion Layer) کے باعث ٹھنڈی ہوا زمین کے قریب معلق ہے، جس سے فضائی ذرات بکھر نہیں پا رہے۔ آج اوسط ائیر کوالٹی انڈیکس 330 سے 360 کے درمیان رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے، جو عالمی معیار کے مطابق ’’انتہائی غیر صحت بخش‘‘ زمرے میں آتا ہے۔
محکمہ صحت نے شہریوں، خصوصاً بچوں، بزرگوں اور سانس یا دل کے مریضوں کو رات 12 بجے سے دوپہر 12 بجے تک اور شام 7 بجے کے بعد باہر نکلنے سے گریز کی ہدایت کی ہے۔ لاہور، فیصل آباد، اوکاڑہ اور ساہیوال میں فضائی معیار کے مزید بگڑنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
فضائی آلودگی کے انسداد کے لیے ای پی اے کی کارروائیاں بھی تیز کر دی گئی ہیں۔ حکام کے مطابق ایک بڑے صنعتی یونٹ کو سیل توڑنے پر منہدم کر دیا گیا ہے، جہاں سے بھاری مقدار میں کاربن کے تھیلے اور ہتھیار برآمد ہوئے۔ گرفتار ملزمان کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ محکمہ ماحولیات نے واضح کیا کہ یہ کارروائیاں اسموگ کے خاتمے کے لیے جاری مہم کا حصہ ہیں۔