ویانا میں جاسم یعقوب الحمادی نے اجلاس کے دوران کہا کہ ان میں سے کچھ قراردادوں میں واضح طور پر اسرائیل پر زور دیا گیا ہے کہ وہ غیر جوہری ریاست کے طور پر این پی ٹی میں شامل ہو۔ اسلام ٹائمز۔ عرب ملک قطر نے اسرائیل کی تمام جوہری تنصیبات کو بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی نگرانی میں لانے کے لیے بین الاقوامی کوششوں پر زور دیا ہے۔ عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی تمام جوہری تنصیبات کو آئی اے ای اے کے حفاظتی اقدامات کے تابع کرے اور اسرائیل کو جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے میں شامل ہونا چاہیے۔

یہ بیان ویانا میں آئی اے ای اے کے گورنرز کے اجلاس کے بعد جاری کیا گیا جس میں قطر کے سفیر اور اقوام متحدہ میں مستقل مندوب جاسم یعقوب الحمادی نے شرکت کی۔ اجلاس میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی صورتحال اور اسرائیل کی جوہری صلاحیتوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ویانا میں جاسم یعقوب الحمادی نے اجلاس کے دوران کہا کہ ان میں سے کچھ قراردادوں میں واضح طور پر اسرائیل پر زور دیا گیا ہے کہ وہ غیر جوہری ریاست کے طور پر این پی ٹی میں شامل ہو۔

انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ اسرائیل کے علاوہ مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک این پی ٹی کے فریق ہیں اور ایجنسی کے ساتھ مؤثر حفاظتی معاہدے رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اپنی جارحانہ پالیسیوں کو جاری رکھے ہوئے ہے، جیسا کہ غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کو جبری بے گھر کرنے کا مطالبہ اور مغربی کنارے میں اس کی عسکری کارروائیوں میں شدت، نیز غزہ کے لیے انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹ اور انروا کی کارروائیوں پر مسلسل پابندیاں شامل ہیں۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پر زور دیا

پڑھیں:

سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں گفتگو کے دوران دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر سعودی عرب کے ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کا امکان ظاہر کر دیا۔ امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں اینکر نے سوال کیا کہ کیا سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا۔؟ اینکر کے سوال پر صدر ٹرمپ نے جواب دیا کہ انہیں لگتا ہے کہ سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا، ہم حل نکال لیں گے۔ دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس حکام نے تصدیق کی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو  وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے۔ حکام نے بتایا کہ سعودی ولی عہد اور صدر ٹرمپ کی ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات اور علاقائی معاملات پر گفتگو  ہوگی۔ امریکی میڈیا کے مطابق یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب صدر ٹرمپ سعودی عرب پر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ یاد رہے کہ ابراہم اکارڈز 2020ء میں طے پانے والے معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے، اس معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کیے۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے: ٹرمپ
  • سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • غزہ کا سیاسی و انتظامی نظام فلسطینی اتھارٹی کے ہاتھ میں ہونا چاہیے: استنبول اجلاس کا اعلامیہ جاری
  • کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر عوام کیلئے چالان نہیں انعام ہونا چاہیے، نبیل ظفر
  • چین ، روس ، شمالی کوریا اور پاکستان سمیت کئی ممالک جوہری ہتھیاروں کے تجربات کررہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
  • کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر عوام کیلئے جرمانہ نہیں انعام ہونا چاہیے، نبیل ظفر
  • کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر چالان نہیں انعام ہونا چاہیے: نبیل ظفر
  • حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے، مریم نواز
  • حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے: مریم نواز
  • مبلغ کو علم کے میدان میں مضبوط ہونا چاہیے، ڈاکٹر حسین محی الدین قادری