حکومت پاکستان کا 15 مارچ کو یومِ تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے طور پر منانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
حکومت پاکستان نے سوشل میڈیا پر بڑھتے ہوئے بدترین توہین مذہب، توہین رسالت و صحابہ و اہل بیت کو روکنے کے حوالے سے 15 مارچ اسلامی فوبیا کے دن کو یوم تحفظ ناموس رسالت کے طور پر منانے کا اعلان کردیا۔
یہ بھی پڑھیں گستاخانہ ویڈیو بنانے کے مرتکب شخص کو پولیس اہلکار نے حوالات میں گولی مار کر ہلاک کر دیا
وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی حکومت پاکستان نے 15 مارچ 2025 یومِ تحفظِ ناموسِ رسالت ﷺ کے طور پر منانے کا مراسلہ جاری کردیا۔
عوام میں توہین مذہب کے متنازع مواد کو روکنے کے حوالے سے آگاہی مہم چلانے کی سفارشات صوبائی سیکریٹری مذہبی امور، اوقاف پنجاب، سندھ، اسلام آباد، خیبرپختونخوا، بلوچستان، مظفر آباد آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو جاری کردی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں اپر کوہستان: توہین رسالت کے الزام میں گرفتار چینی باشندہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
عوام الناس میں آگاہی کے حوالے سے ملک بھر کی مذہبی قیادت ناظم اعلیٰ وفاق المدارس العربیہ مولانا محمد حنیف جالندھری، مفتی منیب الرحمان، علامہ محمد افضل حیدری، پروفیسر ڈاکٹر ساجد میر، مولانا عبد المالک سے لائحہ عمل بنا کر عوام الناس میں آگاہی مہم چلانے کی اپیل کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلامی فوبیا اعلان توہین رسالت توہین مذہب حکومت پاکستان سوشل میڈیا وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلامی فوبیا اعلان توہین رسالت توہین مذہب حکومت پاکستان سوشل میڈیا وی نیوز حکومت پاکستان
پڑھیں:
2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ "فری انرجی مارکیٹ پالیسی" آئندہ 2 ماہ میں اپنے حتمی نفاذ کے مرحلے میں داخل ہو جائے گی، جس کے بعد حکومت کی جانب سے بجلی کی خریداری کا سلسلہ مستقل طور پر ختم ہو جائے گا۔
یہ بات وزیر توانائی نے عالمی بینک کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کے دوران کہی، جس کی قیادت عالمی بینک کے ریجنل نائب صدر برائے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان، عثمان ڈیون (Ousmane Dione) کر رہے تھے۔
وفاقی وزیر توانائی نے بتایا کہ "سی ٹی بی سی ایم" (CTBCM) کے تحت مارکیٹ میں بجلی کی آزادانہ تجارت ممکن ہو سکے گی۔
اس ماڈل کے تحت "وِیلنگ چارجز" اور دیگر میکانزم متعارف کرائے جا رہے ہیں اور حکومت کا کردار صرف ریگولیٹری فریم ورک تک محدود کر دیا جائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ منتقلی بتدریج اور ایک جامع حکمت عملی کے تحت کی جائے گی تاکہ نظام میں استحکام قائم رہے۔
ملاقات کے دوران سردار اویس لغاری نے عالمی بینک کے وفد کو حکومت کی توانائی اصلاحات، نیٹ میٹرنگ پالیسی، نجکاری، ریگولیٹری بہتری اور سرمایہ کاری کے مواقع سے متعلق تفصیلی بتایا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی کا جھکاؤ واضح طور پر نجی شعبے کے فروغ اور شفافیت کی جانب ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی سرمایہ کار اس میں شراکت دار بنیں۔
جناب عثمان ڈیون نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ہونے والی اصلاحات کو سراہا اور اس امر پر زور دیا کہ توانائی ترقی کی بنیاد ہے اور کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے توانائی کا شعبہ بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے، اسی لیے عالمی بینک اس شعبے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی بینک حکومتِ پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے تاکہ پائیدار، قابل اعتماد اور سرمایہ کاری کے لیے موزوں توانائی نظام کو فروغ دیا جا سکے۔
وفاقی وزیر نے عالمی بینک کے وفد کو شعبے میں جاری ریفارمز پر مبنی ایک جامع کتابچہ بھی پیش کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ موجودہ شراکت داری مستقبل میں مزید مضبوط ہو گی۔