بنوں دہشتگردی واقعہ کا مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
بنوں کے تھانہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) میں بنوں دہشت گردی واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق 14 برقعہ پوش دہشت گردوں نے بھاری اسلحے کے ساتھ حملہ کیا، جس کے نتیجے میں کئی دھماکے ہوئے۔
ایف آئی آر کے مطابق دھماکوں سے قریبی گھر مہندم ہوگئے، جس سے متعدد افراد زخمی اور شہید ہوئے۔
پولیس، ریسکیو اور مقامی افراد نے زخمیوں اور شہداء کو اسپتال منتقل کیا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کردی ہیں۔
مقدمہ تھانہ صدر بنوں کے ایس ایچ او وسیم سجاد خان کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بنوں میں گھات لگائے ملزمان کی فائرنگ سے وکیل جاں بحق
پولیس کے مطابق طفیل خان ایڈووکیٹ کا تعلق بوزہ خیل سے تھا اور وہ جمعہ کی صبح اپنی رہائش گاہ سے موٹر سائیکل پر بازار جا رہے تھے کہ گھات لگائے نامعلوم مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں کے مصروف تجارتی مرکز نظیم بازار میں فائرنگ کے افسوسناک واقعے میں قانون دان طفیل خان ایڈووکیٹ جاں بحق ہو گئے۔ پولیس کے مطابق طفیل خان ایڈووکیٹ کا تعلق بوزہ خیل سے تھا اور وہ جمعہ کی صبح اپنی رہائش گاہ سے موٹر سائیکل پر بازار جا رہے تھے کہ گھات لگائے نامعلوم مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ فائرنگ کے نتیجے میں طفیل خان شدید زخمی ہو گئے، جنہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ جانبر نہ ہو سکے۔ واقعے کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
پولیس نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور علاقے کی ناکا بندی کرتے ہوئے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کی وجوہات جاننے کے لیے مختلف زاویوں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ واقعے کے بعد وکلا برادری اور شہری حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ پولیس نے اس واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دینے کے امکانات کو بھی خارج نہیں کیا۔