وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی سے مسلم لیگ ن کو کوئی خطرہ نہیں، حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرےگی۔

نجی ٹی سی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے تحفظات پر بات ہوتی ہے، اور ہم ان کی بات سن کر معاملے کو حل بھی کردیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں پیپلزپارٹی کے حکومت سے تحفظات اب تک دور کیوں نہ ہو پائے؟

عطااللہ تارڑ نے کہاکہ پی ٹی آئی کے مطالبات ناجائز ہیں، عوام ان کی جانب سے دی گئی احتجاج کی کسی کال پر کان نہیں دھریں گے۔ اپوزیشن صرف احتجاج کی سیاست کرنا چاہتی ہے، ملک اس وقت ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور ان کے پاس اپنی سیاست چمکانے کے لیے کوئی ایشو نہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ وزیراعظم سے استعفیٰ مانگنے والی تحریک انصاف بتائے کہ کیا شہباز شریف ملکی معیشت بہتر ہونے پر استعفیٰ دیں، کیا وہ اسٹاک مارکیٹ اوپر جانے پر مستعفی ہوں۔

عطااللہ تارڑ نے کہاکہ ہمیں عوام نے 5 سال کے لیے مینڈیٹ دیا ہے، اپنی آئینی مدت پوری کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں 11 سال سے تحریک انصاف کی حکومت ہے، کوئی ایک منصوبہ ایسا بتا دیا جائے جو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے لگایا گیا ہو۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ ہم خیبرپختونخوا حکومت سے جہاں ضروری ہو تعاون کرتے ہیں لیکن علی امین گنڈاپور کہتے ہیں کہ انہیں مینڈیٹ ہی سیاست کرنے کا ملا ہے تعمیر و ترقی کے لیے نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان انتہائی مدبر سیاست ہیں، وہ کبھی بھی ملکی مفاد کے خلاف سیاست نہیں کرتے۔

انہوں نے مزید کہاکہ وزیراعظم سے استعفیٰ مانگنے کے بجائے تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کو مستعفی ہونا چاہیے جو عوام کے لیے کوئی منصوبہ شروع نہیں کرسکی۔

یہ بھی پڑھیں بلاول بھٹو کی زیرصدارت پیپلزپارٹی کا اجلاس، شرکا کا حکومتی یقین دہانیوں پر عدم اعتماد کا اظہار

انہوں نے مزید کہاکہ عمران خان کو جیل میں جو سہولتیں میسر ہیں اس سے قبل کسی کو نہیں ملی، جیل میں ملاقاتیں جیل مینول کے مطابق ہوتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئینی مدت استعفی پیپلزپارٹی حکومت عطااللہ تارڑ مسلم لیگ ن وزیراعظم شہباز شریف وفاقی وزیر اطلاعات وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: استعفی پیپلزپارٹی حکومت عطااللہ تارڑ مسلم لیگ ن وزیراعظم شہباز شریف وفاقی وزیر اطلاعات وی نیوز وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ انہوں نے نے کہاکہ کے لیے

پڑھیں:

چھبیسویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان

چھبیسویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان WhatsAppFacebookTwitter 0 23 July, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سود کے مکمل خاتمے، معاشرتی اقدار کی روشنی میں قانون سازی، اور ریاستی ناکامیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اگر اپنے وعدوں پر قائم نہ رہی تو عدالت جانا پڑے گا، اور پھر حکومت کے لیے حالات آسان نہیں ہوں گے۔

اسلام آباد میں ایک اہم نشست سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے 26ویں آئینی ترمیم کے 35 نکات سے حکومت کو دستبردار ہونے پر مجبور کیا، جس کے بعد ترمیم 22 نکات تک محدود ہوئی، اور اس پر بھی ان کی طرف سے مزید اصلاحات تجویز کی گئیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت نے 31 دسمبر 2027 تک سود کے خاتمے کا حتمی فیصلہ دے دیا ہے، اور اب آئینی ترمیم کے بعد یہ باقاعدہ دستور کا حصہ بن چکا ہے کہ یکم جنوری 2028 سے سود کا مکمل خاتمہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی تو وہ ایک سال کے اندر فیصلہ ہو کر نافذ العمل ہوگا، کیونکہ شرعی عدالت کا فیصلہ اپیل دائر ہوتے ہی معطل ہوجاتا ہے۔

”نکاح میں رکاوٹیں اور زنا کے لیے سہولت؟“
مولانا فضل الرحمان نے معاشرتی اقدار کو نظرانداز کر کے بنائے گئے قوانین پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 18 سال سے کم عمر کی شادی پر سزا کا قانون تو بنا دیا گیا، مگر غیرت کے نام پر قتل کی روک تھام کے نام پر روایات کو بھی نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے سوال اٹھایا: ’کیسا اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے جہاں نکاح میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں اور زنا کو سہولت دی جا رہی ہے؟‘ ان کا کہنا تھا کہ قانون سازی کرتے وقت ملک کے رواج کو بھی دیکھنا چاہیے تاکہ معاشرتی اقدار پامال نہ ہوں۔

”اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات اب نظرانداز نہیں ہوں گی“
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پہلے اسلامی نظریاتی کونسل کی صرف سفارشات پیش کی جاتی تھیں، اب ان پر بحث ہوگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ’کون ہے جو جائز نکاح کے راستے میں رکاوٹ کھڑی کرے اور بے راہ روی کو راستہ دے؟‘

انہوں نے غیرت کے نام پر قتل کو بھی شدید مذمت کا نشانہ بناتے ہوئے اسے غیرشرعی اور غیرانسانی عمل قرار دیا۔

”پاکستان میں اسلحہ اٹھانا غیرشرعی، ریاست ناکام ہوچکی ہے“
افغانستان پر امریکی حملے کے وقت متحدہ مجلس عمل کے کردار کو یاد کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ ’ہم نے اس وقت بھی اتحاد امت کے لیے قربانیاں دیں، جیلیں کاٹیں، مگر پاکستان میں دینی مقاصد کے لیے اسلحہ اٹھانے کو ہم نے حرام قرار دیا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’سوات سے وزیرستان تک آپریشن ہوئے، مگر بے گھر ہونے والے آج بھی دربدر ہیں، ریاست کہاں ہے؟‘

مولانا فضل الرحمان نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں حکومتی رٹ نہ ہونے پر بھی سخت تنقید کی اور کہا کہ ’دہشتگرد دن دیہاڑے دندناتے پھرتے ہیں، مگر کوئی پوچھنے والا نہیں۔‘

انہوں نے سوال اٹھایا کہ ’جو لوگ افغانستان گئے تھے، وہ کیسے گئے اور واپس کیوں آئے؟ ریاست اپنی ناکامیوں کا بوجھ ہم پر مت ڈالے۔‘

”ہم آئین کے ساتھ کھڑے ہیں، مسلح جدوجہد حرام ہے“
مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ وہ آئین پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور پاکستان میں مسلح جدوجہد کو غیرشرعی اور حرام قرار دے چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں ایک جرأت مندانہ موقف لینے کی ضرورت ہے، تاکہ ملک کو موجودہ افراتفری سے نکالا جا سکے۔‘

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کا خاتمہ ابھی بہت دور ہے، اور حکومت کو سنجیدگی سے اپنے وعدوں اور آئینی ذمہ داریوں پر عمل کرنا ہوگا، ورنہ قوم مزید تباہی کی طرف جائے گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، پاک برطانیہ تعلقات پر تبادلہ خیال وزیراعظم سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، پاک برطانیہ تعلقات پر تبادلہ خیال ایم کیو ایم رہنما فضل ہادی کے قتل پر شدید ردعمل، قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ سی ڈی اے افسران کو زرعی پلاٹ کی منتقلی کیلئے خلیجی ملک جانے سے روک دیا گیا سابق گورنر پنجاب میاں محمد اظہر کی نماز جنازہ ادا اسلام آباد ہائیکورٹ: سی ڈی اے کی تحلیل کا فیصلہ برقرار، فوری معطلی کی استدعا مسترد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی: چینی کی درآمد کیلئے ٹیکسز کو 18 فیصد سے کم کرکے 0.2 فیصد کرنے کا انکشاف TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی کے بیٹے ضرور پاکستان آئیں، خوش آمدید کہیں گے، عطا تارڑ
  • بانی پی ٹی آئی نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں اپنے حق میں کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔ وفاقی وزیر اطلاعات
  • دہشتگردی صرف پاکستان کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے: عطا تارڑ
  • دہشتگردی صرف پاکستان کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے، عطا تارڑ
  • پیپلزپارٹی، اے این پی اور جے یو آئی کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت سے انکار
  • حکومت اپنے وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہو گا،مولانافضل الرحمان
  • 9 مئی کا ماسٹر مائنڈ اور اس کا کوچ احتساب سے بچ نہیں سکتے، عظمیٰ بخاری
  • چھبیسویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • کیا سیاست میں رواداری کی کوئی گنجائش نہیں؟
  • علی امین گنڈا پور کو مبارک ہو، پیپلزپارٹی ،(ن )لیگ ، جے یو آئی کا سینیٹر بھی بنوا دیا، پی ڈی ایم کو پوری طرح سپورٹ کیا، ایمل ولی خان