ویرات کوہلی کا چیمپیئنزٹرافی کے فائنل میں منفرد ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
DUBAI:
بھارت کے مایہ ناز بلے باز ویرات کوہلی نے چیمپیئنزٹرافی کے فائنل میں میچ میں منفرد ریکارڈ بنا کر اپنے ملک کے لیے یہ اعزاز حاصل کرنے والے سچن ٹنڈولکر جیسے عظیم کھلاڑی کے بعد دوسرے کرکٹر بن گئے ہیں۔
ویرات کوہلی نے دبئی میں کھیلے گئے چیمپیئنزٹرافی کے فائنل میں خاطر خواہ کارکردگی تو نہیں دکھائی تاہم وہ مسلسل تیسری مرتبہ چیمپیئنزٹرافی کا فائنل کھیلنے اعزاز حاصل کر گئے۔
نیوزی لینڈ کے خلاف چیمپیئنزٹرافی کا فائنل میچ کوہلی کے انٹرنیشنل کیرئیر کا 550 واں میچ تھا جو سچن ٹنڈولکر کے بعد بھارت کی جانب سے سب سے زیادہ میچوں کا ریکارڈ ہے۔
بھارت کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زیادہ میچز کھیلنے کا ریکارڈ سچن ٹنڈولکر کے پاس ہے جنہوں نے 2013 میں ریٹائرمنٹ سے قبل 200 ٹیسٹ، 463 ون ڈے اور ایک ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلا تھا۔
ویرات کوہلی اب تک 123 ٹیسٹ، 302 ون ڈے اور 125 ٹی20 انٹرنیشنل میچز کھیل چکے ہیں۔
بھارت کے لیے عالمی سطح پر سب سے زیادہ کرکٹ میچز کھیلنے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں سچن ٹنڈولکر 664 میچوں کے ساتھ پہلے، ویرات کوہلی 550 میچوں کے ساتھ دوسرے، ایم ایس دھونی 538 میچوں کے ساتھ تیسرے، راہول ڈریوڈ 509 اور روہت شرما 499 انٹرنیشنل میچوں کے سات بالترتیب چوتھے اور پانچویں نمبر پر موجود ہیں۔
ویرات کوہلی نے چیمپیئنزٹرافی میں مجموعی طور پر 218 رنز بنائے، جس میں پاکستان کے خلاف گروپ میچ میں سنچری بھی شامل ہے تاہم نیوزی لینڈ کے رویندرا سے رواں ایونٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز چھین نہ سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ویرات کوہلی سچن ٹنڈولکر سب سے زیادہ میچوں کے
پڑھیں:
بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے پنجاب کا فضائی معیار خطرناک حد تک گرا دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت سے مشرقی جانب سے داخل ہونے والی آلودہ ہواؤں نے پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی کو تشویشناک حد تک بڑھا دیا ہے۔
محکمہ ماحولیات پنجاب کے مطابق لاہور سمیت وسطی پنجاب اس وقت شدید فضائی آلودگی کی لپیٹ میں ہے جس کے باعث ہوا میں مضر ذرات کی مقدار حد سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔
محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ بھارتی سرحدی علاقوں سے آنے والی آلودہ ہوائیں لاہور میں ایئر کوالٹی کو مسلسل متاثر کر رہی ہیں اور شہر کا اوسط اے کیو آئی 320 سے 360 کے درمیان رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور تیسرے نمبر پر ریکارڈ ہوا جب کہ شہر کے مختلف مقامات پر ائیر کوالٹی انڈیکس 450 تک پہنچ گیا۔ محکمے کے مطابق فضا میں آلودگی کی سطح انتہائی بلند ضرور ہے تاہم فی الوقت صورتحال قابو سے باہر نہیں ہوئی، دوپہر ایک بجے سے شام پانچ بجے تک فضائی معیار میں کچھ بہتری آنے کی توقع ہے۔
بین الاقوامی فضائی نگرانی ویب سائٹ کے مطابق لاہور کے سیکرٹریٹ میں 1018، ساندہ روڈ پر 997 اور راوی روڈ پر 820 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے جبکہ برکی روڈ، شاہدرہ اور جی ٹی روڈ سمیت متعدد مقامات پر اے کیو آئی 500 درج ہوئی۔
پنجاب بھر میں اس وقت متعدد شہر شدید فضائی آلودگی کے زون میں داخل ہو چکے ہیں جن میں ڈیرہ غازی خان اور قصور بھی شامل ہیں جہاں ائیر کوالٹی انڈیکس 500 ریکارڈ کیا گیا۔ مختلف علاقوں میں 286 سے 601 تک کے پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ سامنے آئے جنہیں ماہرین نے مضر صحت قرار دیتے ہوئے شہریوں کو ماسک کے استعمال اور غیر ضروری سرگرمیوں سے گریز کی ہدایات جاری کی ہیں۔