Express News:
2025-11-03@16:44:51 GMT

کیا عالمی نظام ٹوٹ جائے گا؟

اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT

عالمی منظر نامہ تیزی سے بدل رہا ہے اور 1945 کے بعد قائم عالمی نظام ٹوٹنے کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔ برطانوی جریدی اکانومسٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک نیا مافیا جیسا انداز اپناتے ہوئے عالمی طاقت کے حصول کی دوڑ شروع کردی ہے ۔ جس کے تحت بڑی طاقتیں چھوٹے ممالک پر دباؤ ڈال کر سودے بازی کر رہی ہیں ۔

گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ میں پیش آنے والے غیر معمولی مناظر نے دنیا کو حیران کردیا جب امریکا نے یوکرائن اور یورپ کے مقابلے میں روس اور شمالی کوریا کا ساتھ دیا۔ جرمنی کے ممکنہ نئے چانسلر نے خبردار کیا ہے کہ جون تک نیٹو کا خاتمہ ہوسکتا ہے ۔

ٹرمپ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ یہ سودے بازی امن لائے گی اور80سال سے جاری امریکا کے استحصال کا بدلہ لے کر اسے اپنے سپر پاور مقام سے منافع دلانے میں مدد دے گی لیکن ماہرین کا کہنا ہے اس سے دنیا زیادہ خطرناک ہو جائے گی۔ ٹرمپ نے 24فروری کو فرانس کے صدر کے ساتھ یوکرائن پر بات چیت کے بعد کہا کہ میری پوری زندگی ڈیلز کے گرد گھومتی ہے ۔ان کے قریبی ساتھی اسٹیو وٹکاف سعودی عرب سے اسرائیل کی شناخت اور کریملن کی بحالی تک کے سودوں کے لیے دارالحکومتوں کے درمیان پروازیں کر رہے ہیں ۔

 ولادی میر پیوٹن روس کو دوبارہ سلطنت بنانا چاہتے ہیں ۔ محمد بن سلمان مشرق وسطی کو جدید بنانے کے خواہشمند ہیں جب کہ شی جن پنگ ایک مضبوط چین کے لیے کمیونسٹ اور قوم پرست نظریات کو ملانا چاہتے ہیں ۔اب 1945کے بعد کے اصولوں کو توڑتے ہوئے سرحدیں مذاکرات کی میز پر ہیں ۔ یوکرائن کی سرحد ٹرمپ اور پیوٹن کے ہاتھ ملانے سے طے ہو سکتی ہے ، اسرائیل ، لبنان اور شام کی سرحدیں 17ماہ کی جنگ سے دھندلا گئی ہیں۔ ٹرمپ نے غزہ اور گرین لینڈ پر نظریں جمالی ہیں جب کہ چین کے ساتھ بات چیت میں شی جن پنگ تائیوان، جنوبی بحر چین یا ہمالیہ پر رعایت مانگ سکتے ہیں ۔

اگر چہ 1945کا نظام زوال پذیر تھا لیکن سودے بازی کو بنیادی اصول بنانا پیچیدہ ہے ۔ سعودی عرب دفاعی معاہدہ چاہتا ہے لیکن اس کے لیے اسرائیل اور فلسطین کو دو ریاستی حل ماننا ہو گا جسے ٹرمپ نے مسترد کردیا ہے ۔ روس تیل کی پابندیاں ہٹوانا چاہتا ہے جو سعودی عرب کی آمدنی کم کر سکتا ہے ۔

اس سے جنگوں کا خطرہ بڑھے گا اور بھارت جیسے بڑے ممالک بھی غیر محفوظ ہو سکتے ہیں ۔ جیسے جیسے اتحادی متبادل تلاش کریں گے امریکا کی طاقت کم ہو گی اور نئے خطرات جیسے ایشیاء میں جوہر ی ہتھیاروں کی دوڑ بڑھے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کانگریس مالیاتی منڈیاں یا ووٹرز ٹرمپ کو روک سکتے ہیں ۔ لیکن دنیا پہلے ہی ایک قانون سے خالی دور کے لیے تیاری کر رہی ہے ۔

سوال یہ ہے کہ کیا یہ نیا نظام عالمی امن لائے گا یا افراتفری ؟وقت ہی بتائے گا ۔کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے اپنے پہلے خطاب کے دوران ٹرمپ نے کہا کہ انھیں یوکرائن کے صدر کی طرف سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں اشارہ کیا گیا ہے کہ کیف ایک پائیدار امن کے قیام کے لیے مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے تیار ہے ۔ مزید یہ کہ داعش کمانڈر شریف اﷲ امریکی CIAکی دی گئی معلومات پر پاک افغان سرحد سے گرفتار ہوا جس پر ٹرمپ نے پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے ۔

اب یورپ سمیت پوری دنیا ٹرمپ کو بُرا بھلا کہہ رہی ہے ۔ یہ امریکا اور یورپ ہی تھے جو مل کر 1945کے ایجنڈے پر پوری دنیا کو اپنا غلام بنائے ہوئے تھے لیکن اب یورپی معیشت بحران سے دوچار ہے وہ کسی کی کیا مدد کرے گی۔ دس سال پہلے امریکی CIAنے یوکرائن میں ایک رجیم چینج آپریشن کیا تھا جس کے نتیجے میں ایک کامیڈین کو یوکرائن کا صدر بنایا گیا ۔

اس کی آمریت کی بھر پورحمایت کی اور اسے جمہوری دنیا کا ہیرو قرار دیا گیا۔پھر کیا ہوا ۔یوں ہوا کہ ٹرمپ کے آتے ہی امریکا کی پالیسی راتوں رات بدل گئی اور ہیرو کو مسخرہ قرار دے دیا گیا ۔کٹھ پتلیوں کو استعمال کرنا اور پھینک دینا امریکا کا یہ وطیرہ بہت پرانا ہے۔ اسے ہم سے زیادہ کون جانتا ہے ۔ ہم تو کم از کم امریکا کے 45برسوں سے ڈسے ہوئے ہیں ۔ تازہ ترین خبر یہ ہے کہ امریکی کانگریس کے اسپیکر کے مطابق زیلینسکی نے امریکا سے معافی مانگ لی ہے۔ اب یوکرائن میں وہی ہو گا جو امریکا چاہے گا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انہوں نے اب تک دنیا بھر میں 8 جنگیں رکوائیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ امریکا یوکرین کو ٹوماہاک کروز میزائل دینے پر فی الحال غور نہیں کر رہا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے 3 قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے اب تک دنیا بھر میں 8 جنگیں رکوائیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ امریکا یوکرین کو ٹوماہاک کروز میزائل دینے پر فی الحال غور نہیں کر رہا۔ انہوں نے کہا کہ نائجیریا میں امریکی زمینی فوج یا فضائی حملے ممکن ہیں، نائجیریا میں مسیحیوں کو بڑے پیمانے پر ہلاک کیا جا رہا ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے بتایا کہ سپریم کورٹ میں ٹیرف سے متعلق کیس ملک کی تاریخ کا اہم کیس ہے، سپریم کورٹ میں ٹیرف کیس کی سماعت میں شرکت نہیں کروں گا اور میں کوئی ایسا اقدام نہیں کرنا چاہتا، جو اس فیصلے کی اہمیت کو کم کرے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ دنیا برسوں سے ہمارے خلاف ٹیرف لگا رہی تھی، ہم کئی ممالک خاص طور پر چین کی جانب سے استحصال کا شکار رہے، مگر اب ایسا نہیں ہے، ٹیرف نے ہمیں زبردست قومی سلامتی دی ہے۔ برطانوی شاہی خاندان سے شہزادہ اینڈیو کی شاہی نوازشات سے بے دخلی کے حوالے سے امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ "شہزادہ اینڈریو، جیفری ایپسٹین اسکینڈل افسوسناک ہے اور شاہی خاندان کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ برا ہوا۔"

متعلقہ مضامین

  • امریکا، برطانیہ اور نا ہی آسٹریلیا! دنیا کا سب سے مہنگا سیاحتی ویزا کس ملک کا ہے؟
  • وزارت صحت کا سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد، ادویات کا نظام بہتر کرنے کا عزم
  • سونے سے بنا فن یا سرمایہ داری پر طنز؟ دنیا کا مہنگا ترین ٹوائلٹ نیلامی کے لیے تیار
  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • فلمی ٹرمپ اور امریکا کا زوال
  • نائیجیریا میں عیسائیوں کا قتل عام نہ رُکا تو فوجی کارروائی کریں گے، ٹرمپ کی دھمکی
  • پاکستان کے بلال بن ثاقب دنیا کے بااثر ترین کرپٹو رہنما ئوں میں شامل
  • ایران کا امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات کے فیصلے پر ردعمل، عالمی امن کیلیے سنگین خطرہ قرار
  • جماعت اسلامی ویمن ونگ کراچی کا میڈیا اجلاس
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران