پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج، صدر زرداری خطاب کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج تین بجے ہوگا، صدر مملکت آصف علی زرداری اجلاس سے خطاب کریں گے۔
صدر کے خطاب کے دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے احتجاج کیے جانے کا امکان ہے، حکومت نے بھی اپوزیشن کے ممکنہ احتجاج کو ناکام بنانے کی حکمت عملی تیار کرلی ہے۔
پارلیمانی سال 25-2024 میں خواتین پارلیمنٹرینز کی کارکردگی کیسی رہی؟فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک(فافن)کی رپورٹ سامنے آگئی۔
وزیراعظم شہباز شریف ایوان آمد پر صدر مملکت آصف زرداری کا استقبال کریں گے، صدر مملکت اپنے خطاب سے قبل اسپیکر چیمبر میں وزیراعظم سے ملاقات کریں گے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کریں گے، صدر مملکت اپنے خطاب میں حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کا احاطہ کریں گے۔
صدر کا خطاب مکمل ہوتے ہی اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پاکستانی پارلیمانی وفد کی یورپی پارلیمنٹ میں INTA چیئرمین سے اہم ملاقات، بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی جارحیت پر شدید تحفظات سے آگاہ کیا
لندن (نیوز ڈیسک) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی پارلیمانی وفد نے یورپی پارلیمنٹ میں بین الاقوامی تجارتی کمیٹی (INTA) کے چیئرمین برنڈ لانجے سے اہم ملاقات کی۔ ملاقات میں دوطرفہ تجارت، علاقائی امن و استحکام اور بھارت کی حالیہ جارحانہ پالیسیوں پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
وفد نے بھارت کی جانب سے شہری آبادی کو نشانہ بنانے، سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے جیسے اقدامات کو نہ صرف بین الاقوامی قوانین بلکہ اخلاقی و معاہداتی اصولوں کی بھی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے ملاقات میں زور دیا کہ یورپی یونین کو، بطور قانون کی حکمرانی کے علمبردار، بھارت پر دباؤ ڈالنا چاہیے تاکہ وہ ایسے غیرقانونی اور خطرناک اقدامات سے گریز کرے جو خطے میں کشیدگی کو بڑھا سکتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے اور مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کے حل کے لیے مذاکرات کا حامی ہے۔
ملاقات میں وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق مسعود ملک اور سابق نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی بھی شریک تھے، جنہوں نے خطے میں امن اور پائیدار ترقی کے لیے یورپی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
یہ ملاقات اس وقت ہوئی ہے جب جنوبی ایشیا میں جغرافیائی کشیدگی ایک بار پھر عالمی توجہ کا مرکز بن رہی ہے، اور پاکستان سفارتی سطح پر اپنی تشویشات کو اجاگر کر رہا ہے۔
Post Views: 2