پی ٹی آئی کی اپنی بدترین کارکردگی کا اعتراف، خیبرپختون خوا کو حقیقی عوامی حکومت ملنی چاہیے، امیر مقام
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر امور کشمیر اور پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبرپختون خوا کے صدر انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ خیبرپختون خوا کی حکومت کی کارکردگی کا کتابچہ خود پی ٹی آئی نے پھاڑ کر پرزے پرزے کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی اپنی ناقص کارکردگی کے اعتراف کے بعد صوبے کو حقیقی عوامی حکومت ملنی چاہیے۔
امیر مقام نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنوں نے اپنی ہی جماعت کی بدترین کارکردگی کا آئینہ اڈیالہ جیل میں قید اپنے لیڈر کو دکھایا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وفاق، پنجاب اور خیبرپختون خوا میں پی ٹی آئی نے کرپشن اور تباہی کے ریکارڈ بنائے۔ مزید کہا کہ گیارہ سال سے زائد عرصے سے مسلط حکومت نے خیبرپختون خوا کو آثار قدیمہ بنا دیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خیبرپختون خوا پی ٹی آئی
پڑھیں:
صارفین کی حقیقی عمر کی تصدیق کیلئے میٹا نے اے آئی کا سہارا لے لیا
لاس اینجلس (نیوز ڈیسک)معروف ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کی جانب سے صارفین کی اصل عمر کی تصدیق کرنے کے لیے اے آئی کا سہارا لیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق مذکورہ اے آئی ٹول صارف کی حقیقی عمر کا تعین کرے گا، چاہے وہ اسے غلط ہی کیوں نہ بتائے۔
انسٹاگرام ایپلیکیشن اپنے صارفین کی درست عمر کا پتہ لگانے کے لیے AI کا استعمال کرے گا، اگر صارف اپنی غلط عمر ڈالے گا تو اے آئی ٹیکنالوجی حقیقی عمر کا تعین کرکے 18 سال سے کم عمر افراد کو خودکار طور پر ٹین (teen) اکاؤنٹس میں منتقل کردے گا۔
انسٹاگرام نے عمر کا تعین معلوم کرنے کے حوالے سے اعلان 2024 میں کیا تھا۔
یہ اکاؤنٹس 13 سے 17 سال کے صارفین کے لیے ہیں میٹا کی جانب سے کم عمر نوجوانوں کے تحفظ کے لیے ایسے اکاؤنٹس میں مختلف پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ اگر شک ہوا کہ کوئی اکاؤنٹ کم عمر صارف کا ہے تو عمر کی فوری تصدیق کی جائے گی اور اکاؤنٹ کو پابندیوں والی سیٹنگز میں منتقل کر دیا جائے گا۔
میٹا نے تسلیم کیا کہ سسٹم غلطیاں کرسکتا ہے اور صارفین ضرورت پڑنے پر سیٹنگز کو پھر ایڈجسٹ کرسکتے ہیں۔
کمپنی کے مطابق ہم چند عرصے سے عمر کی تصدیق کے لیے اے آئی ٹیکنالوجی کو استعمال کر رہے ہیں مگر اب اس پر مکمل طور پر عمل کیا جائے گا۔
مزیدپڑھیں:نئی نہروں پر احتجاج: 800 ٹینکرز پھنسنے سے صوبے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ