Daily Ausaf:
2025-07-26@01:29:11 GMT

ڈے لائٹ سیونگ، گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کردی گئیں

اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT

امریکہ(نیوز ڈیسک) امریکا میں ایک مرتبہ پھر گھڑی کی سوئیاں ایک گھنٹہ آگے کر دی گئی ہیں جس کی وجہ سے کئی امریکیوں کو ایک گھنٹہ پہلے ہی نیند سے بیدار ہونا پڑا ہے۔اتوار کو جب بعض امریکی صبح سات بجے سو کر اٹھے تو گھڑیوں میں سات نہیں بلکہ آٹھ بج رہے تھے۔ کیوں کہ امریکہ کی کئی ریاستوں میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب دو بجے سرکاری طور پر گھڑیوں کی سوئیاں ایک گھںٹہ آگے ہو چکی تھیں۔

ہر سال مارچ کے آغاز میں امریکا کی کئی ریاستوں میں گھڑی کی سوئیاں ایک گھنٹہ آگے اور نومبر میں ایک گھنٹہ پیچھے کر دی جاتی ہیں۔مارچ میں گھڑی کی سوئیاں آگے کرنا موسمِ گرما کی آمد کا پیغام ہوتا ہے جس کا مقصد سورج کی روشنی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا ہوتا ہے۔اسی طرح نومبر میں گھڑی کی سوئیاں پیچھے کرنا موسمِ سرما کی آمد کی طرف اشارہ ہوتا ہے۔امریکی ریاست ہوائی اور ایریزونا کے بیشتر علاقوں کے سوا امریکہ بھر میں ہر سال دو مرتبہ گھڑیوں کی سوئیوں کی یہ مشق ہوتی ہے۔ البتہ امریکا کے زیرِ انتظام علاقوں پورٹو ریکو اور ورجن آئی لینڈ میں گھڑی ہر سال ایک ہی وقت کے مطابق چلتی ہے۔

ڈے لائٹ سیونگ پاکستان میں ناکام
ڈے لائٹ سیونگ کے لیے گھڑیوں کو آگے پیچھے صرف امریکہ میں ہی نہیں کیا جاتا بلکہ یورپ، کینیڈا کے بیشتر علاقوں سمیت آسٹریلیا کے کچھ حصوں میں بھی یہ عمل کیا جاتا ہے۔ البتہ روس اور ایشیا میں ایسا نہیں کیا جاتا۔پاکستان میں بھی دو دہائی قبل سال 2002 میں توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے ڈے لائٹ سیونگ کو اپنایا گیا تھا لیکن وہ زیادہ عرصہ نہ چل سکا۔

ڈے لائٹ سیونگ ہے کیا؟
سن 1890 کی دہائی میں نیوزی لینڈ کے ماہرِ فلکیات جارج ورنن ہڈسن نے موسمِ گرما و سرما کے آغاز پر سورج کی روشنی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے گھڑیوں کو آگے پیچھے کرنے کا تصور پیش کیا تھا۔سن1900 کے اوائل میں برطانوی ماہرِ تعمیرات ولیم ویلیٹ نے بھی اسی طرح کی تجویز پیش کی تھی۔ تاہم دونوں ماہرین کے اس خیال کو پذیرائی نہ مل سکی۔ تاہم جرمنی نے پہلی جنگِ عظیم کے دوران ڈے لائٹ سیونگ کے تصور کو اپنایا تھا جس کے بعد امریکا سمیت کئی دیگرممالک میں بھی یہ رائج ہونا شروع ہوا۔دوسری جنگِ عظیم کے دوران امریکا نے ایک مرتبہ پھر ڈے لائٹ سیونگ پر عمل کیا اور اس مرتبہ اسے ملک بھر میں “جنگ کا وقت” قرار دیا گیا۔

امریکیوں کی اکثریت ڈے لائٹ سیونگ کے خلاف

بیشتر امریکی کہتے ہیں کہ وہ سارا سال ایک ہی وقت میں اپنے شب و روز گزارنا پسند کرتے ہیں۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے ایک سروے کے مطابق صرف 25 فی صد امریکی دن اور رات کا وقت گھٹانے کو پسند کرتے ہیں جب کہ 43 فی صد کہتے ہیں کہ وہ سارا سال ایک ہی وقت پسند کرتے ہیں۔سروے کے مطابق 32 فی صد امریکی چاہتے ہیں کہ پورے سال وہی وقت رہے جو موسمِ گرما میں ہوتا ہے یعنی ڈے لائٹ سیونگ ٹائم۔

جنوبی افریقی آل راؤنڈر کا پی ایس ایل چھوڑ کر آئی پی ایل جانیکا امکان

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ڈے لائٹ سیونگ کی سوئیاں ا ایک گھنٹہ میں گھڑی سے زیادہ ہوتا ہے ہی وقت

پڑھیں:

غزہ میں قحط: اسرائیلی مظاہرین نے اپنی ہی حکومت کے خلاف آواز بلند کردی

غزہ میں بھوک اور قحط کی سنگین صورتحال پر اسرائیل کے اندر سے بھی مخالفت کی آوازیں اُٹھنے لگی ہیں۔ 

تل ابیب میں مظاہرین نے نیتن یاہو حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بحالی کا مطالبہ کیا۔

رپورٹس کے مطابق مظاہرین نے آٹے کے تھیلے اور فاقہ کش بچوں کی تصاویر اُٹھا کر اسرائیلی فوج کی پالیسیوں کے خلاف آواز بلند کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام کو بھوکا رکھنا انسانیت کے خلاف جرم ہے۔

اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث مصر کی سرحد پر کھڑے امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی، جس کے نتیجے میں غذائی قلت سنگین ہوتی جارہی ہے۔

اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی "اونروا" کے مطابق غزہ میں 10 لاکھ سے زائد بچے شدید بھوک کا شکار ہیں۔ 

"سیو دی چلڈرن" نے کہا ہے کہ غزہ میں ہر شخص فاقہ کشی کا شکار ہو چکا ہے، جب کہ صرف گزشتہ تین دنوں میں 21 بچے بھوک سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

اسی حوالے سے نیویارک اور رام اللہ میں بھی مظاہرے کیے گئے، جن میں اسرائیل کی بھوک پالیسی کو "جنگی جرم" قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا۔


 

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت نے بچت اسکیموں پر منافع کی شرح میں ردوبدل کردی
  • پی ٹی آئی راہنماؤں کو بے بنیاد سزائیں دی گئیں، عمر ایوب
  • جب ’غیر ملکی ایجنٹ‘ کی رپورٹیں ’آرٹ کا شہکار‘ بن گئیں
  • سینیٹ الیکشن میں ہمیں تیار پرچیاں دی گئیں: شکیل خان
  • غزہ میں قحط: اسرائیلی مظاہرین نے اپنی ہی حکومت کے خلاف آواز بلند کردی
  • دیامر : بابوسر ریلے میں جاں بحق ڈاکٹر مشال اور دیور کی میتیں لودھراں روانہ کردی گئیں
  • چھبیس نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلئے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں
  • 26 نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلیے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں
  • ’’پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزائیں قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر دی گئیں‘‘
  • نور مقدم کیس: سزا یافتہ مجرم ظاہر جعفر نے نظرثانی درخواست دائر کردی