حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان زرعی ٹیکس اور معاشی اصلاحات پر اہم مذاکرات جاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
حکومتی معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف کے درمیان زرعی آمدن پر ٹیکس سے متعلق مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے ذرائع کے مطابق یہ مذاکرات عالمی بینک آفس میں جاری ہیں جہاں صوبائی حکام وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے نمائندے شریک ہیں مذاکرات میں سورن ویلتھ فنڈز ایکٹ میں ترمیم اور اس کے ریگولیشنز پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا جبکہ وزارت توانائی اور نیپرا حکام گردشی قرضے اور ٹیرف ریبیسنگ کے معاملات پر آئی ایم ایف وفد سے بات چیت کریں گے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ہفتے سے شروع ہونے والے یہ مذاکرات انتہائی اہم ہیں کیونکہ آئی ایم ایف وفد دورانِ مذاکرات نئی شرائط اور تجاویز پیش کرے گا ان شرائط کو تسلیم کیے جانے کی صورت میں ہی پاکستان کو قرض کی اگلی قسط موصول ہوگی حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان یہ بات چیت ملکی معیشت اور مالیاتی پالیسی کے حوالے سے اہم پیش رفت قرار دی جا رہی ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف
پڑھیں:
حکومت اور اساتذہ سے مذاکرات کرے اور ان کے مطالبات حل کرے، سید علی رضوی
مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صدر آغا سید علی رضوی نے کہا ہے کہ اساتذہ تیرہ روز سے برسر احتجاج ہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صدر آغا سید علی رضوی نے کہا ہے کہ اساتذہ تیرہ روز سے برسر احتجاج ہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں۔ کتنا دلچسپ معاملہ ہے کہ حکومتی افراد بھی دھرنے میں جا کر مطالبات کر رہے ہیں۔ حکومتی افراد دھرنے متاثرین کا مسئلہ حل کریں۔ مطالبہ کرنا حکومتی افراد کا نہیں بلکہ متاثرین کا کام ہوتا ہے۔ طویل عرصے سے بچوں کی تعلیم متاثر رہنا کسی طور درست نہیں۔ لہذا تمام رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے تمام اساتذہ کے حقوق ہر صورت ملنے چاہییں۔ پہلے ہی گلگت بلتستان میں موجود تعلیمی اداروں کے معیار پر سوال ہے، ایسے میں اساتذہ کو تنگ کرنا اور دھرنا دینے کی نوبت تک پہنچانا افسوسناک امر ہے۔ جن جن اساتذہ کے حقوق اور الاونسز روکے ہوئے ہیں، ان کے تمام حقوق دئیے جائیں۔ قوموں کی عزت چاہتے ہو تو سب سے زیادہ تنخواہ اور مراعات اساتذہ کی ہونی چاہیے۔ اساتذہ ملازم نہیں بلکہ قوم کا معمار ہے، انہیں نظر انداز کرنا یا مشکلات میں ڈالنا کسی طور درست نہیں۔ حکومت فوری مذاکرات کرے اور اساتذہ کو عید کے دن دھرنے پر بیٹھنے پر مجبور نہ کریں۔