ویب ڈیسک:پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا جا رہا ہے جس کے باعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کر رہا ہے۔

 پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں ہو رہا ہے، اجلاس کا باقاعدہ آغاز قومی ترانے کے بعد تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسول مقبول ﷺ پیش کی گئی۔

 وزیرِ اعظم شہبازشریف، وفاقی وزرا، اراکینِ قومی اسمبلی و سینیٹ اجلاس میں شریک ہیں۔

حج اور عمرہ زائرین کو ہنگامی طبی امداد دینے کیلئے اسکوٹر سروس کا آغاز

 پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل صدر آصف زرداری نے اسپیکر چیمبر میں وزیرِ اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔

 تلاوت کلام پاک اور نعت رسول ﷺ ختم ہوتے ہی اسپیکر قومی اسمبلی نے صدر آصف علی زرداری کو خطاب کی دعوت دی تو اپوزیشن نے شدید نعرے بازی اور شور شرابہ شروع کر دیا،صدرمملکت آصف علی زرداری کے خطاب کے دوران پی ٹی آئی ارکان پلےکارڈز لے کر اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے، صدر آصف علی زرداری کے خطاب کے دوران قائد حزب اختلاف عمر ایوب نعرے لگواتے رہے ،  صدر آصف علی زرداری نے پی ٹی آئی کے نعروں کا  مسکرا کر جواب دیا ۔

رمضان نگہبان پیکج؛ 10 لاکھ افراد میں پے آرڈرز تقسیم

  اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدرمملکت نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، ہمیں پاکستان کے بہترمستقبل کے لیے عزم کے ساتھ کام کرنا ہے، ہمیں ملک میں گڈ گورننس اور سیاسی استحکام کو فروغ دینا ہے، ہمیں اپنے جمہوری نظام کی مضبوطی کے لیے مل کر کام کرنا ہے، ملکی معیشت مستحکم ہوئی ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ پالیسی ریٹ میں کمی، زرمبادلہ میں ریکارڈ اضافہ خوش آئند ہے، ہمیں عوامی خدمت کے شعبے پر بھرپور توجہ دینا ہوگی۔

اداکارہ صحیفہ جبار سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی: پولیس چھاپوں کیخلاف اپوزیشن کا احتجاج، اعجاز شفیع 15 اجلاسوں کیلئے معطل

لاہور (خصوصی نامہ نگار+ آئی این پی) قائم مقام سپیکر پنجاب اسمبلی ملک ظہیر اقبال چنڑ نے اپوزیشن رکن اعجاز شفیع کوغیر پارلیمانی اور نازیبا الفاظ کے استعمال پر 15  اسمبلی اجلاسوں کیلئے معطل کر دیا، ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیاگیا ہے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے30 منٹ کی تاخیر سے قائم مقام سپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ کی صدارت میں شروع ہوا، اجلاس کے آغاز میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین ریاض قریشی نے کہا کہ پرامن احتجاج سب کا حق ہے، پانچ اگست کو ہماری جماعت نے احتجاج کی کال دی ہوئی ہے۔دو دن سے پولیس ہمارے ورکرز کو ہراساں کر رہی ہے۔ ہمارے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، ایم پی ایز کے گھروں میں چھاپے مار کر سامان کو توڑ پھوڑ رہے ہیں۔ حکومت اس کا نوٹس لے۔وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ میرے علم میں نہیں کہ ان کے گھروں پر کوئی چھاپے مارے جارہ ہیں۔ پولیس اور ہوم ڈیپارٹمنٹ سے پتہ کر لیتا ہوں، بیشک پرامن احتجاج سب کا حق ہے،کہیں تو ہم بھی ان کے پیچھے کھڑے ہو جائیں گے۔ اجلاس میں محکمہ فنانس سے متعلقہ وقفہ سوالات میں صرف ایک سوال عظمیٰ کاردار کی جانب سے شامل تھا جو انکی عدم موجودگی کی وجہ سے موخر کر دیا گیا۔ بعدازاں وزیر پارلیمانی مجتبیٰ شجاع الرحمان نے پرنسپل پالیسی سالانہ رپورٹ برائے 2023ء اور این ایف سی ایوارڈ پر عمل درآمد کی ششماہی رپورٹ مالی سال 2019-20ء پیش کیں، حکومتی رکن امجد علی جاوید نے اعتراض کیا کہ رپورٹس رکھنے کا کہا گیا ہے جبکہ یہاں رپورٹ رکھی نہیں گئی ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں حسب معمول اپوزیشن اور حکومت اراکین کی نوک جھوک جاری رہی۔ لوکل گورنمنٹ سے متعلقہ اپوزیشن رکن نادیہ کھر کی تحریک التوائے کار ان کی عدم موجودگی اور جواب نہ آنے کی وجہ سے موخر کر دی، سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن سے متعلق قاضی احمد سعید کی تحریک التوائے کار بھی موخرکردی گئی۔ اپوزیشن رکن طیب راشد سندھو نے کہا کہ گذشتہ روز شیخوپورہ میں ایک غریب آدمی کا مافیا نے گردہ نکال لیا، پتہ نہیں یہ واقعات کب سے ہو رہے ہیں، حکومت اس کا نوٹس لے۔ قاضی احمد سعید نے کہا کہ کسان پریشان اور بدحال ہے، با اثر لوگ موگوں کا پانی اپنی طرف کر لیتے ہیں۔ غریب کسان پریشان ہے، چیف ایری گیشن انتہائی نا اہل ہے اس کو کئی دفعہ بتایا لیکن اس نے کوئی توجہ نہیں دی۔ حکومتی رکن امجد علی جاوید نے کہا کہ حکومت پنجاب کا فوکس ہے کہ پاکستان میں کمپیوٹر کی تعلیم کو فروغ ملے۔ پنجاب ہائر ایجوکیشن کمشن ایسی ایسی پالیسیاں لا رہی ہے جس سے کمپیوٹر کی تعلیم میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہیں۔ پنجاب ہائر ایجوکیشن کمشن اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرے، یا شرائط نرم کرے۔ علاوہ ازیںشہری غیر منقولہ جائیداد ٹیکس ایکٹ 1958 ء میں وسل بلوور سے متعلق بڑی ترمیم کر کے بل 2025ء پنجاب اسمبلی سے کثرتِ رائے سے منظور کر لیا گیا۔ ترمیمی بل کے تحت پراپرٹی ٹیکس چوری کی اطلاع دینے والے شہریوں کو انعام دیا جائے گا، پراپرٹی ٹیکس چوری کی کھوج لگانے پر ایکسائز افسر کو بھی کارکردگی کی بنیاد پر انعامی رقم ملے گی۔ اطلاع دینے والا شخص وسل بلوور کہلائے گا۔ وسل بلوور کی فراہم کردہ معلومات پر ٹیکس یا جرمانہ وصول ہونے کی صورت میں اسے انعام دیا جائے گا اور انعامی رقم ٹیکس چوری کے مقدمے میں لگنے والے جرمانے سے ادا کی جائے گی۔ ناقابلِ بھروسہ، پبلک ریکارڈ میں موجود یا پہلے سے معلوم اطلاع پر انعام نہیں دیا جائے گا۔ کلیکٹر ٹیکس چوری یا چھپانے کی صورت میں متعلقہ ذمہ دار افسر کا تعین کرے گا۔ حکومت افسران کے انعام کے لیے انفرادی یا اجتماعی کارکردگی کی بنیاد پر طریقہ کار طے کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ کی تجارت اور خزانہ کمیٹیوں کا کوئٹہ میں مشترکہ اجلاس،پاک ایران تجارت میں درپیش رکاوٹوں پر تبادلہ خیال
  • وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کا اجلاس، جشنِ آزادی بھرپور انداز میں منانے کا فیصلہ
  • پختونخوا؛ وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر ملاقات بے نتیجہ،  سینیٹ الیکشن کی پولنگ تاخیر سے شروع
  • پنجاب اسمبلی: پولیس چھاپوں کیخلاف اپوزیشن کا احتجاج، اعجاز شفیع 15 اجلاسوں کیلئے معطل
  • دہشتگرد مشترکہ دشمن ہیں، ان کا خاتمہ سب کی اولین ترجیح ہے، خیبرپختونخوا ایپکس کمیٹی
  • صدر نے قومی اسمبلی کا اجلاس  پیر کو طلب کر لیا
  • دورہ آئرلینڈ، پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کا کیمپ شروع
  • پی ٹی آئی کا 5 اگست کو احتجاج، مشاورتی اجلاس پشاور میں طلب
  • پی ٹی آئی کا 5 اگست کو احتجاج، مشاورتی اجلاس طلب
  • آصف زرداری صدر نہ ہوتے تو یہ سسٹم 6 ماہ نہ چلتا: گورنر پنجاب