فیصل آباد، قبرستان سے مرد اور ایک خاتون کی لاش ملی ہے، پولیس
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
فیصل آباد کے علاقے سمندری کے قبرستان سے ایک مرد اور ایک خاتون کی لاش ملی ہے، پولیس کو شبہ ہے کہ مرد نے خاتون کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کی ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق واقعہ سمندری کے علاقےفتح ریحان کے قبرستان میں پیش آیا جہاں ایک مرد اور ایک عورت جن کی شناخت تجمل اور روبینہ کے نام سے ہوئی ہے۔
مردہ پائے گئے دونوں کی موت سروں میں گولیاں لگنے سے ہوئی، پولیس کو ابتدائی طور پر شبہ ہے کہ تجمل نامی شخص نے خاتون کو قتل کرنے کے بعد اپنے سر میں گولی مار کر خودکشی کی ہے۔
دوسری جانب دونوں لاشیں اسپتال منتقل کرنے کے بعد دیگر پہلوؤں پر بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کیا کوئی خاتون پوپ فرانسس کی جگہ پوپ بن سکتی ہیں ؟
پوپ فرانسس کی ایسٹر کے روز وفات کے بعد دنیا بھر سے تعزیت کرنے والے ویٹی کن پہنچ رہے ہیں، جہاں ان کی تدفین ہفتے کے روز سینٹ پیٹرز اسکوائر میں کی جائے گی۔
88 سالہ پوپ فرانسس کی تدفین کے بعد نئے پوپ کا انتخاب کیا جائے گا جس کے لیے موجودہ کارڈینلز میں ایک خاتون بھی ممکنہ امیدوار ہوسکتی ہیں۔
جس کے بعد سے یہ سوال اُٹھایا جا رہا ہے کہ کیا ایک عورت پوپ بن سکتی ہے کیوں کہ کیتھولک چرچ کے قوانین کے مطابق پوپ بننے کی شرائط میں امیدوار کا مرد ہونا بھی شامل ہیں۔
کیتھولک چرچ کے سربراہ بننے کے لیے بپتسمہ یافتہ کیتھولک اور پادری کے طور پر مقرر ہونا بھی ضروری ہے اور یہ دونوں عہدے صرف مردوں کے لیے مخصوص ہیں۔
اس حوالے سے 1994 میں پوپ جان پال دوم نے واضح طور پر کہا تھا کہ چرچ کے پاس عورتوں کو پادری مقرر کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یسوع مسیح نے صرف مرد حواری منتخب کیے تھے اور چرچ کی صدیوں پرانی روایت اسی اصول پر مبنی ہے اس لیے عورت نہ تو پادری اور نہ ہی پوپ نہیں بن سکتی۔
البتہ 21 اپریل کو انتقال کر جانے والے پوپ فرانسس کا مؤقف زرا مختلف تھا۔ انھوں نے اپنے دور میں خواتین کو چرچ میں اعلیٰ عہدوں پر تعینات کیا۔
تاہم پوپ فرانسس بھی عورت کے پادری یا پوپ بننے کے حق میں نہیں تھے۔
ماضی میں جھانکیں تو تاریخ میں ایک مشہور افسانہ "پوپ جون" کا ہے جس میں کہا جاتا ہے کہ نویں صدی میں ایک عورت نے مرد کا روپ دھار کر پوپ کا عہدہ سنبھالا اور بعد میں بچے کی پیدائش کے دوران ان کا راز فاش ہو گیا۔
تاہم مؤرخین اس کہانی کو محض ایک دیومالا قرار دیتے ہیں کیونکہ اس کے کوئی مستند شواہد موجود نہیں ہیں۔