بغیر آئینی اختیارات کے 50 ہزار سے زائد بچوں کو آئی ٹی تعلیم دلوائی،گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ بغیر آئینی اختیارات کے انھوں نے 50 ہزار سے زائد بچوں کو آئی ٹی تعلیم دلوائی جن میں سے کئی بچے اب لاکھوں روپے مہینہ کما رہے ہیں۔
انھوں نے یہ بات گورنر ہاوس کراچی میں افطار ڈنر سے خطاب میں کہی، جس میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
گورنر کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ بغیر اختیار کے آئی ٹی کورسز، راشن بیگز، موٹر سائیکلیں اور دیگر چیزیں فراہم کررہے ہیں، اگر بغیر اختیار والے یہ سب کچھ کر سکتے ہیں تو اختیار ہوگا تو کتنا کام ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جب مسائل پر بات کرتا ہوں تو یہ کہتے ہیں یہ گورنرکا اختیار نہیں۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ وہ جب تک اس منصب پر ہیں یہ گورنر ہاﺅس عوام کا ہے۔
ترجمان گورنر ہاؤس کے مطابق افطار میں قرعہ اندازی کے موقع پرلوگوں کو پلاٹ، عمرے کے ٹکٹ اور نقد عیدی دی گئی۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
رانا سکندر حیات کی زیر صدارت نواز شریف سنٹر آف ایکسیلنس میں سوئمنگ کلاسز کے آغاز کے حوالے سے جائزہ اجلاس
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2025ء) وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کی زیر صدارت نواز شریف سنٹر آف ایکسیلنس میں سوئمنگ کلاسز کے آغاز کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں بچوں کیلئے پہلے سٹیٹ آف دی آرٹ ٹمپریچر کنٹرول سوئمنگ پول کے افتتاح کی تیاریوں اور رجسٹریشن کے امور کا جائزہ لیا گیا۔ترجمان محکمہ تعلیم کیمطابق وزیر تعلیم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ نواز شریف سنٹر آف ایکسیلنس میں 5 سے 12 سال تک بچوں کیلئے سوئمنگ کلاسز کا آغاز 20 اگست سے ہوگا جبکہ سوئمنگ کلاسز میں اب تک 300 سے زائد بچے رجسٹریشن کروا چکے ہیں۔ اس موقع پر وزیر تعلیم نے سوئمنگ سیشنز کے حوالے سے تمام حفاظتی امور یقینی بنانے اور سوئمنگ کوچ اور لائف گارڈز کے تمام وقت موقع پر موجود رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کو سوئمنگ کے دوران کسی صورت اکیلا نہ چھوڑا جائے اور حفاظتی امور میں کوئی کوتاہی نہ برتی جائے۔(جاری ہے)
رانا سکندر حیات نے کہا کہ یہ بچوں کیلئے پہلا سٹیٹ آف دی آرٹ ٹمپریچر کنٹرول سوئمنگ پول ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف سنٹر آف ایکسیلنس مڈل کلاس طبقے کیلئے ارلی چائلڈ ہوڈ ایجوکیشن کا بہترین ادارہ بن رہا ہے۔ اس کو جدید سہولیات سے آراستہ کرتے ہوئے ارلی ائیر کے مہنگے اداروں کے مقابلے میں عام آدمی کی پہنچ میں لا رہے ہیں۔