بغیر آئینی اختیارات کے 50 ہزار سے زائد بچوں کو آئی ٹی تعلیم دلوائی،گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ بغیر آئینی اختیارات کے انھوں نے 50 ہزار سے زائد بچوں کو آئی ٹی تعلیم دلوائی جن میں سے کئی بچے اب لاکھوں روپے مہینہ کما رہے ہیں۔
انھوں نے یہ بات گورنر ہاوس کراچی میں افطار ڈنر سے خطاب میں کہی، جس میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
گورنر کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ بغیر اختیار کے آئی ٹی کورسز، راشن بیگز، موٹر سائیکلیں اور دیگر چیزیں فراہم کررہے ہیں، اگر بغیر اختیار والے یہ سب کچھ کر سکتے ہیں تو اختیار ہوگا تو کتنا کام ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جب مسائل پر بات کرتا ہوں تو یہ کہتے ہیں یہ گورنرکا اختیار نہیں۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ وہ جب تک اس منصب پر ہیں یہ گورنر ہاﺅس عوام کا ہے۔
ترجمان گورنر ہاؤس کے مطابق افطار میں قرعہ اندازی کے موقع پرلوگوں کو پلاٹ، عمرے کے ٹکٹ اور نقد عیدی دی گئی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
لاہور:پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اعجاز شفیع کے مطابق پارٹی بروز پیر ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کرے گی۔ اس حوالے سے نمائندگی شیخ امتیاز محمود، اعجاز شفیع، منیر احمد اور میاں شبیر اسماعیل کی جانب سے جمع کرائی گئی ہے جو صدر، وزیراعظم، گورنر پنجاب اور وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت دیگر اعلیٰ حکام کو ارسال کی گئی ہے۔
اعجاز شفیع نے بتایا کہ قانونی ماہرین کی مدد سے تیار کردہ تفصیلی اعتراضات حکومت کو بھجوا دیے گئے ہیں۔ ان کے مطابق پنجاب لوکل گورنمنٹ بل کی متعدد شقیں آئین پاکستان کے آرٹیکلز 17، 32 اور 140-اے سے متصادم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غیر جماعتی، ایک ووٹ ملٹی ممبر یونین کونسل ماڈل پر شدید تحفظات ہیں، کیونکہ یہ سیاسی جماعتوں کے کردار کو کمزور کرتا ہے اور بلدیاتی اداروں کی خودمختاری کو متاثر کرتا ہے۔
اعتراضات کے متن میں کہا گیا ہے کہ بل کے تحت مقامی نمائندوں کی جگہ انتظامی افسران کو کنٹرول دینا اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کے اصول کے خلاف ہے۔ مزید یہ کہ مالیاتی اختیارات کا مرکزیت کی طرف منتقل ہونا بلدیاتی خودمختاری کو کمزور کرے گا۔ غیر معینہ مدت تک ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا اختیار بھی غیر آئینی قرار دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ یونین کونسل چیئرمین کے براہ راست انتخاب کی بحالی کی جائے، بلدیاتی اداروں کی پانچ سالہ مدت آئینی طور پر طے کی جائے اور واضح انتخابی شیڈول جاری کیا جائے۔ ساتھ ہی ایگزیکٹو مداخلت اور ایڈمنسٹریٹر کے اختیارات پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
اعجاز شفیع کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں بروز پیر اعلامیہ اور حکمِ امتناع کی درخواست دائر کی جائے گی، جس میں متنازع شقوں پر عملدرآمد روکنے اور بلدیاتی جمہوریت کے تحفظ کی استدعا کی جائے گی۔